اردو نیوز (سعودی عرب)
اسلامی تنظیم برائے تربیت و سائنس و ثقافت ایسیسکو نے تمام عربوں اور مسلمانوں سے پروزور اپیل کی ہے کہ وہ گرجا گھر کے اثاثوں میں مسجد قرطبہ کی شمولیت کو رکوائیں اس کے لئے مہم چلائیں ۔ یہ مطالبہ اسپین میں جاری ہونے والے اس قانون کے تناظر میں کیا گیا ہے ۔ جس کے بموجب تمام مذہبی عبادت گھروں کا اندراج علامتی فیس پر کرانے کا حکم دیا گیا ہے ۔ ایسیسکو کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عبدالعزیز التوبجری نے جمعرات کو اس سلسلے میں یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل نیز اندلس میں صوبائی حکومت کی سربراہ کے نام پیغام بھیجے ہیں ۔ انہوں نے یہ پیغامات میں اپیل کی ہے کہ مسجد قرطبہ کے اندراج گرجا گھر کی املاک میں نہ کیاجائے ۔ التوبجری نے اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرلوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے دائر ہ کار اور اپنے اختیارات کو بروئے کار لاکر مسجد قرطبہ کااندراج گرجا گھر کے املاک میں کرانے والی مہم کا سد باب کریں ۔ اسے پوری دنیا کے لئے انسانی ورثے والے قابل دید مقامات کے دائرے میں برقرار رکھا جائے ۔
التوجری نے ان عہدیداروں کی توجہ قرطبہ کے گرجا گھروں کی انتظامیہ کے اس اقدام کی طرف مبذول کرائی جس کے تحت انتظامیہ نے قرطبہ کی جامع مسجد کا نام تبدیل کر کے اسے’’قرطبہ گرجا گھر‘‘ کا نام دیدیا ہے ۔ رپورٹیں یہ ہیں کہ قرطبہ میں گرجا گھروں کے ادارے کے ماتحت شعبے کے سیاحوں کو مغالطہ آمیز معلومات فراہم کررہے ہیں۔ قرطبہ کی جامع مسجد سے متعلق من گھڑت باتوں پر مشتمل لٹریچر تقسیم کررہے ہیں ۔ یہ عمل ثقافتی ورثے کے تحفظ سے متعلق تمام بین الاقوامی معاہدوں کی صریح خلاف ورزی ہے ، یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ قرطبہ کی مسجد یونیسکو کے یہاں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے ۔ التوبجری نے کہا کہ قرطبہ میں گرجا گھروں کی انتظامیہ دینی ثقافتی، انسانی تاریخ کے خلاف ، ظالمانہ کارروائی کررہی ہے ۔اس اقدام سے اس انسانی ورثے کی حیثیت ہمیشہ کے لئے تبدیل ہوجائے گی ۔ اس سے پہلے ماضی میں جامع مسجد کے وسط میں گرجا گھر بنایاجاچکا ہے ۔ ایسیسکو نے قرطبہ کو گرجا گھر کی املاک میں شامل کرانے والے عمل کے خلاف زبردست مہم شروع کردی ہے ۔ ایسیسکو نے توجہ دلائی کہ قرطبہ کی جامع مسجد کو اسلامی ورثے کے علامت کے طور پر برقرار رکھنے سے رواداری ، ہم آہنگی اور مکالمہ بین المذاہب کی قدروں کو استحکام حاصل ہوگا ۔ اس سے اسپین کے ان مسلمانوں کا مشن بھی کامیابی سے ہمکنار ہوگا جسے وہ اپنے ثقافتی و تمدنی حقوق کی بازیابی کے لئے چلائے ہوئے ہیں۔
A legal tug-of-war over the ownership of Córdoba Mosque
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں