دہلی میں’’عالیشان پاکستان‘‘ نمائش کے خلاف احتجاج
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب دہلی کے پرگتی میدان میں جہاں دو روزہ پاکستانی نمائش’’ عالیشان پاکستان‘‘ جاری ہے، آج ایک ہجوم نے مظاہرہ کیا، جن کے ہاتھوں میں زعفرانی رنگ کے پرچم تھے اور جن پر’’اوم‘‘ تحریر تھا ۔ اس نمائش میں سرحد پار کے300تاجرین شرکت کررہے ہیں ، جس کا آج پرگتی میدان میں آغاز ہوا ۔ ان نامعلوم افراد نے نمائش میدان کے باہر مردہ باد کے نعرے لگائے ۔ پالیس نے انہیں جلدہی ایک بس کے ذریعہ وہاں سے منتقل کردیا ۔ چند افراد کسی نہ کسی طرح نمائش میدان میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے، لیکن کوئی تباہی نہیں ہوئی ۔ ایک سیکوریٹی عہدیدار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی گئی ۔ یہاں پولیس تعینات تھی اور اب تمام معاملہ سلجھ چکا ہے ۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کون ہیں ، لیک کوئی پریشانی کی بات نہیں ۔ یہاں کافی بہتر سیکوریٹی انتظامات ہیں۔ پرگتی میدان پہنچنے والے صارفین کو بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔ مردولا نامی ایک خاتون نے بتایا کہ میں فیشن ایبل ملبوسات اور لائف اسٹائل پراڈکٹس خڑیدنے یہاں آئی ہوں ۔ میں11بجے سے پہلے یہاں پہنچی ۔ میں دہلی یونیورسٹی کی گریجویٹ ہوں ، اسی لئے احتجاجی مظاہروں سے خوفزدہ نہیں ہوئی ۔ یہ صرف ہجوم ہوتے ہیں۔ یہاں سیکوریٹی انتظامات ہیں اور اگر حکومتِ ہند نے اس نمائش کی اجازت دی ہے تو پھر لوگوں کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے ۔ گزشتہ ہفتہ چند ہندو گروپس نے عالیشان پاکستان نمائش کے انعقاد کی اجازت دینے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ ممبئی میں اس طرز کی نمائش ’’میڈ ان پاکستان‘‘ کے مسنوخ ہوجانے کے بعد یہاں احتجاج کیا گیا تھا۔ عالیشان پاکستان کا اہتمام فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس( فلکی) اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی آف پاکستان نے مشترکہ طور پر کیا ہے ، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیانی تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے دونوں حکومتوں کی کوششوں میں مدد کی جاسکے ۔
'Aalishan Pakistan' inaugurated despite protests
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں