تلنگانہ سروے بدنیتی پر مبنی نہیں - مستحقین تک سرکاری سہولتیں پہنچانا اصل مقصد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-15

تلنگانہ سروے بدنیتی پر مبنی نہیں - مستحقین تک سرکاری سہولتیں پہنچانا اصل مقصد

حیدرآباد
آئی اے این ایس
تلنگانہ19اگست کو عملاً بند رہے گا ۔ نہیں ، اس مرتبہ کسی سیاسی جماعت یا طلباہ گروپ نے بند کا اعلان نہیں کیا ہے بلکہ جامع گھریلو سروے کے لئے حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیا ہے ۔ نو تشکیل شدہ ریاست کی حکومت پہلے ہی عام تعطیل کا اعلان کرچکی ہے تاکہ عوام اپنے گھروں تک محدود رہیں اور ایک زبردست و جامع گھریلو سروے میں حصہ لیں ۔ یہ سروے تلنگانہ کے تقریباً40ملین (4کروڑ)عوام کی سماجی و معاشری حالت کا جائزہ لینے کے مقصد سے کیاجارہا ہے ۔ سروے کے ذریعہ فلاحی اسکیموں کے حقیقی استفادہ کنندگان کی نشاندہی کی جائے گی ۔ حیدرآباد کے بشمول ریاست کے تمام10اضلاع میں8.4ملین(84لاکھ) خاندانوں کی تفصیلات اکٹھا کرنے کے لئے4لاکھ سرکاری ملازمین کو کام پر لگادیا گیا ہے۔ کسی ریاست میں واحد دن یہ سب سے بڑی مشق کہلائی جارہی ہے ۔ شمار کنندگان ، تلنگانہ بھر میں ہر ایک گھر کا دورہ کریں گے اور اس گھر کے مکینوں کے نام، تعلیمی قابلیت، سماجی موقف، آمدنی ، جائیداد اور دیگر تفصیلات کا ڈیٹا اکٹھا کریں گے ۔ ٹی آر ایس حکومت نے یہ کہتے ہوئے کہ تلنگانہ عوام کا کوئی مصدقہ یا جامع ڈیٹا دستیاب نہیں ہے ، اس دیو ہیکل اور مشقت سے بھرپور مشق کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت، اس بات سے لاپرواہ نظر آتی ہے کہ کئی گوشے پر اعتراض کرتے ہوئے اس پر تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے قائدین کا دعویٰ ہے کہ یہ سروے حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں مقیم سینکڑوں ہزاروں آندھرائی شہریوں کو ریاست سے نکال باہر کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ حکومت آندھر ا پردیش اس سروے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ اے پی کے ایک وزیر آر کشور نے اس سروے کو علاقائی دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سروے چند لوگوں کو الگ تھلگ کردینے کے مقصد پر مبنی ہے ۔ یہ کسی بھی طرح علاقائی دہشت گردی سے کم نہیں ۔ حیدرآباد میں سروے کے سوال نامے کی مختلف اشمال گشت کررہی ہیں۔ ایک فارم میں یہاں تک پوچھ لیا گیا ہے کہ آپ کا آبائی مقام کیا ہے اور آپ کس سال حیدرآباد پہنچے ۔ حکومت تلنگانہ پہلے ہی فیصلہ کرچکی ہے کہ وہ کسی دیگر ریاست سے تعلق رکھنے والے طلباء کی فیس ادا نہیں کرے گی ۔ حکومت نے ایک نئی اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کا نام ’فاسٹ‘ رکھا گیا ہے جس کا مطلب فینانشل اسٹنٹس فاراسٹوڈنٹس آف تلنگانہ ہے ۔ حکومت نے صرف ایسے بچوں کومالیاتی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جن کے والدین یکم نومبر1956سے قبل سے تلنگانہ میں مقیم ہیں ۔ ٹی آر ایس حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروے کا فاسٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ حکومت نے تردید کی ہے کہ سروے ، سماج کے کسی طبقہ کو نشانہ ب نانے کے لئے کیاجارہا ہے ۔ حکومت نے اپنی ویب سائٹ پر ایک سروے فارم بھی اپ لوڈ کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فارم میں آبائی مقام کے بارے میں کوئی شق موجود نہیں ہے ۔ حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سروے میں حصہ لیں ۔ حصہ نہ لینے والوں کو سرکاری فلاحی اسکیموں کے فائدوں سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے ۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ، وپنچایت راج کے تارک راما راؤ نے کہا کہ اگر آپ سرکاری اسکیموں سے استفادہ اٹھانا چاہتے ہیں اور اگر آپ ریاست کے شہریوں میں شمار ہونا چاہتے ہوں تو آپ کے لئے بہتر ہے کہ آپ سروے میں حصہ لیں۔
سروے میں حصہ نہ لینا آپ کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے فرزند کے تارک راما راؤ نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ملک کے دیگر حصوں میں کام کررہے تلنگانہ کے شہری ، سروے میں حصہ لینے کے لئے اپنے آبائی مقام کو واپس ہورہے ہیں ۔ ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ خلیجی ممالک میں بر سر روزگار افراد بھی سروے میں حصہ لینے ملک واپسی کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سروے میں شامل ہونے کی کوشش کے باوجود اسے سے محروم ہوجانے والوں کے لئے حکومت بعدازاں کوئی فیصلہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو ایک بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ یہ سروے کسی بد نیتی کے تحت نہیں کیاجارہا ہے ۔ یہ سروے بہتر منصوبہ بندی اور اس پر بہتر عمل آوری کے مقصد سے کیاجارہا ہے تاکہ سماج کے بچھڑے طبقات تک سرکاری مراعات پہنچائیں جاسکے ۔ سرکاری خزانے کے بہتر استعمال کے لئے جعلی استفادہ کنندگان کے صفائے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نوجوان وزیر نے متحدہ آندھرا پردیش کی سابقہ حکومتوں کی اختیار کردہ پالیسیوں پر سوال اٹھایا ۔ ہم سابقہ حکموتں کی لائی گئی تباہ کن صورتحال میں بہتری کے لئے راستے ڈھونڈ نے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کے تارک راما راؤ کا کہنا ہے کہ تلنگانہ کے84لاکھ خاندانوں کے لئے1.07کروڑ راشن کارڈ جاری کئے گئے ۔ سابقہ حکومتوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے20سال کے دوران55لاکھ سے زائد مکانات تعمیر کئے ۔ یہ اعداد و شمار حیران کن ہیں ۔ ہم ہزارہا کروڑ روپے کی بات کررہے ہیں ۔ میرا سوال ہے اگر55لاکھ مکانات تعمیر کیے گئے تھے تو کیا نئے مکانات کی تعمیر کی ضرورت باقی رہے گی ؟ ہمارا گاؤں ہماری منصوبہ بندی پروگرام کے دوران حال ہی میں ہمیں بے شمار درخواستیں موصول ہوئیں جو راشن کارڈز کی اجرائی اور مکانات کی فراہمی سے متعلق تھیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم کو سروے کونے پر مجبور ہونا پڑا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سروے ریاست بھر میں ایک ہی دن کیاجائے گا تاکہ جعل سازی کو روکا جاسکے کیونکہ کئی لوگوں کے پاس دو دو ووٹر آئی ڈی کارڈز اور دو دو ، تین ، تین اور چار چار راشن کارڈ ز موجود ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت کا دعویٰ ہے کہ سروے منعقد کیے جانے سے پہلے ہی اس کے نتائج حاصل ہونا شروع کرچکے ہیں ۔ اس طرح6لاکھ بوگس راشن کارڈز واپس کیے جاچکے ہیں ۔تارک راما راؤ نے واضح کیا کہ ایک پیام تو واضح اور صاف ہے کہ حکومت انتہائی سنجیدہ ہے ۔6لاکھ روشن کارڈز واپس ہونے کا مطلب ہم29لاکھ عوام کے روشن کی بچت کررہے ہیں ۔ یہی سینکڑوں کروڑ روپے کسی اور میدان میں بہتر طور پر استعمال کیے جاسکتے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں