حکومت بیورو کریسی کے مشورہ پر نہیں سیاسی طرز پر - نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-22

حکومت بیورو کریسی کے مشورہ پر نہیں سیاسی طرز پر - نائیڈو

حیدرآباد
ایس این بی
وزیر اعلیٰ آندھر اپردیش این چندرا بابو نائیڈو نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اپنی حکومت بیورو کریسی کے مشورہ پر نہیں بلکہ سیاسی طور پر چلائیں گے ۔ وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج نئی ریاست آندھر ا پردیش کی ترقی کے لئے تلگو دیشم پارٹی کے منتخبہ نمائندوں کے لئے منعقدہ ایک ورکشاپ کا افتتاح انجام دیا۔ آج این ٹی آر ٹرسٹ بھون میں مذکورہ ورکشاپ کا افتتاح انجام دینے کے بعد پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش میں بیورو کریسی کی حکومت نہیں رہے گی ۔ بلکہ سیاسی حکمرانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بیورو کریسی نہیں چاہتے ، ہم اس جمہوری ملک میں عوام کو جوابدہ ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ سیاسی حکمرانی وقت کی اہم ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی حکومت ایک ایسا طرز حکمرانی ہے جو صرف چیف سکریٹریز ، کلکٹرس، آئی اے ایس، آئی پی ایس عہدیداروں کی جانب سے چلایا جاسکتا ہے ۔ لیکن پانچ سال کی تکمیل پر ہمیں عوام کے پاس جاکر ان سے پھر اعتماد حاصل کرنا ہے، کیونکہ ہم عوام کو جوابدہ ہیں ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ وہ سیاسی حکمرانی فراہم کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ مرکز میں سابقہ کانگریس کے زیر قیادت یوپی اے حکومت کی جانب سے جلد بازی میں متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے نتیجہ میں ریاست کو کئی مسائل کا سامنا ہے ۔ لہذا کانگریس پارٹی انتخابات میں ایک نشست پر بھی کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی اور ہوا میں تحلیل ہوگئی ۔ پارٹی اور حکومت کے درمیان بہتر تال میل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صدر تلگو دیشم پارٹی ووزیر اعلیٰ آندھرا پردیش نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ عوام سے قریب ہوں اور عوامی مسائل کو حکومت کے علم میں لائیں ۔ نائیڈو نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو حکومت اور پارٹی کے ہر پروگرام کے تعلق سے مکمل اور واضح طور پر آگاہی ہونا چاہئے ۔ سابقہ10سالہ کانگریس حکومت کو اسکامس سے داغدار قرار دیتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ اس کی بد عنوانیوں کی وجہ سے کئی آئی اے ایس عہدیداروں اور صنعت کاروں کو جیل جانا پڑا، اس کی ورکشاپ میں آندھرا پردیش کے نائب وزرائے اعلٰی کے ای کرشنا مورتی اور چنا راجپا اور وزراء، ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی ، ارکان قانون ساز کونسل اور دیگر نے شرکت کی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں