عدلیہ پارلیمنٹ اور عاملہ ایک دوسرے کا احترام کریں - چیف جسٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-16

عدلیہ پارلیمنٹ اور عاملہ ایک دوسرے کا احترام کریں - چیف جسٹس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف جسٹس انڈیا آر ایم لودھا نے آج کہا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور عاملہ کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے ، اور ایک دوسرے رپ خارجی دباؤ نہیں ڈالنا چاہئے ۔ پارلیمنٹ کی جانب سے ججوں کے تقررات کے کالجیم سسٹم کو منسوخ کئے جانے کے ایک دن بعد انہوں نے یہ تبصرہ کیا ہے۔ جسٹس لودھا نے یوم آزادی کے موقع پر سپریم کورٹ کے احاطہ میں ترنگا لہرانے کے بعد کہا کہ مجھے یقین ہے کہ عدلیہ، عاملہ اور پارلیمنٹ میں موجود لوگ اتنے باشعور اور پختہ ذہن ہیں کہ وہ ایک دوسرے کا احترام کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ ہر ایک کو کسی خارجی دباؤ کے بغیر اپنے اپنے دائرہ میں کام کرنے کی اجازت حاصل رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دستورسازوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ تمام اعضائے مملکت ایک دوسرے کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کئے بغیر اپنے شعبوں میں کام کرتے رہیں۔ پارلیمنٹ نے کل عدلیہ کے تحفظات ذہنی کے باوجود دو بل منظور کئے جن کے تحت اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کے تقررات کے لئے ایک نیا مکانزم فراہم کیاگیا ہے ۔ پارلیمنٹ نے دو دہے قدیم کالجیم سسٹم کو منسوخ کردیا ہے۔ لودھا نے اپنی تقریر میں کہا کہ موجودہ نظام کے تحت اعلی عدالتوں میں ایک ہزار سے کم ججوں کا تقرر کیا گیا تاہم انہوں نے حکومت کی جانب سے وضع کئے گئے مجوزہ عدالتی تقرررات کمیشن کے بارے میں کچھ نہیں کہا اور نہ اس کا کوئی حوالہ دیا۔ بظاہر انصاف رسانی نظام میں غیر معمولی تاخیر پر تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے جسٹس لودھا نے کہا کہ(سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں) ایک ہزار سے کم ججوں کا تقرر کرنے کے لئے عدلیہ ذمہ دار نہیں ہے ۔ جب کہ ریاستی حکومتوں نے ذیلی عدالتوں میں19000ججوں کے تقررات کئے ہیں ۔ انہوں نے اعداد و شمار بیان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ کالجیم نظام کے تحت ہائیکورٹ کے906اور سپریم کورٹ کے31ججوں کا تقرر کیا گیا ۔ عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے جب میں یہ دیکھتا ہوں کہ فوجداری انصاف کے نظام نے سخت دشواریاں پیدا کی ہیں اور تکلیف دی ہے ، انسانی حقوق اور انسانی آزادی کا استحصال کیا گیا ہے تو مجھے بے حد دکھ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں قید بیشتر قیدی زیر دریافت ہیں ۔ یہ بڑی عجیب اور المناک بات ہے کہ جیلوں میں مجرم کم اور زیر دریافت قیدی ہیں جب کہ ڈسٹرکٹ جیلوں میں ان کی تعداد لگ بھگ72فیصد ہے ۔ مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے جو سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں اس تقریب میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے تقدس اور آزادی کو برقرار رکھا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے عدلیہ کے تقد اس اور آزادی کو برقرار رکھنے کا عہد کیا ہے اور ہم اس کے پابند رہیں گے ۔

Have mutual respect among judiciary, parliament & executive, says Chief Justice RM Lodha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں