ملک کو فرقہ واریت و ذات پات سے پاک بنائیں - یوم آزادی پر مودی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-16

ملک کو فرقہ واریت و ذات پات سے پاک بنائیں - یوم آزادی پر مودی کا خطاب

نئی دہلی
پی ٹی آئی/ یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں پر ملک کو فرقہ واریت اور ذات پات کے زہر سے پاک کرنے اور ہندوستان کو مصنوعات سازی کا مرکز بنانے پر زور دیتے ہوئے سبھی کو ساتھ لے کر اور عوامی شراکت کے ساتھ آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ مودی نے68ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے پہلے بار قوم سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی خوشحالی کے لئے ترقی اور اچھی حکمرانی کو ضروری بتایا اور کام کا کلچر بدلنے اور منصوبہ بندی کمیشن کی جگہ پر ایک نئے ادارے کی تشکیل کا اعلان کیا ۔ انہوں نے غریبی دور کرنے کے لئے سارک ممالک سے مل کر کام کرنے کی اپیل اور دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو ہندوستان کے مصنوعات سازی کے سیکٹر میں سرمایہ لگانے کے لئے مدعو کیا ۔ ایک گھنٹے سے زیادہ کی اپنی تقریر میں وزیر اعظم نے ملک کے غریبوں کو بینکنگ خدمات فراہم کرنے کے لئے پردھان منتری جن دھن یوجنا شروع کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت کھاتہ داروں کو ڈیبٹ کارڈ دیاجائے گا جس پر ایک لاکھ کی بیماگی سہولت ملے گی ۔ ملک کو مجموعی ترقی کے راستے پر آگے بڑھانے کے لئے انہوں نے جے پرکاش نارائن کے یوم پیدائش11اکتوبر سے ایم پی آدرھن گرام یوجنا شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔ صفائی پر زور دیتے ہوئے وزیرا عظم نے سبھی صفائی اسکولوں میں ایک میں لڑکوں لڑکیوں کے لئے الگ الگ ٹوائلٹ تعمیر کرانے کے لئے ممبران پارلیمنٹ سے ایم پی فنڈ سے اور کمپنیوں سے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری سی ایس آر کے تحت فنڈ دستیاب کرانے کی درخواست کی ۔ انہوں نے ملک میں گاندھی جینتی کے موقع پر دو اکتوبر سے صفائی مہم چلانے کابھی اعلان کیا ۔ مودی نے ماؤ نوازوں اور نکسلیوں سے بندوق چھوڑ کر ملک کے اصل دھارے میں شریک ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کندھے پر بندوق لے کر خون خرابہ کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔ بندوق سے آپ زمین لال کرسکتے ہیں ، لیکن ہل سے آپ اسے ہرا بھرا بناسکتے ہیں ۔ کب تک ہم بے گناہوں کی جان لیں گے ۔ تشد د سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے فرقہ واریت اور ذات پات پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد اس زہر نے ملک کو آگے بڑھنے سے روکا ہے اور ہمیں سوچنا ہوگا کہ یہ سلسلہ کب تک چلے گا جس سے آج تک کسی کا بھلا نہیں ہوا ہے ۔ اس زہر نے بہت سے لوگوں کو مارا ہے ، لیکن کسی نے کچھ نہیں پایا ۔
انہوں نے کہا کہ 10برس کے لئے ہر کسی کو ذات پات ، فرقہ پرستی ، صوبائی تعصب اور اونچ نیچ کی سوچ پر اپنی طرف سے لگام لگانی ہوگی تبھی ملک امن و اتحاد اور خیر سگالی کی طاقت سے خوشحالی کی طرف بڑھے گا ۔ مودی نے عصمت دری کے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے بارے میں سن کر سر شرم سے جھک جاتا ہے لیکن لوگ اس پر بیان بازی کرنے لگتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے قانون اپنا کام سختی سے کرے گا لیکن سماج کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی ۔ انہوں نے اس سلسلے میں والدین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ جو سوال بیٹیوں سے کرتے ہیں وہ بیٹوں سے کریں کہ وہ کہاں اور کیا کرنے جارہے ہیں ۔ کیونکہ عصمت ریزی کرنے والے کسی کے بیٹے ہی ہوتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کو دنیا کا مصنوعات سازی کا ممتاز مرکز بنانے کے ارادے سے دنیا بھر کے صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ اپنا سامان کہیں بھی فروخت کریں لیکن وہ اسے ہندوستان میں ہی تیار کریں ۔‘‘ میک ان انڈیا‘‘ کا نعرہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کو یہ موقع دینا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے میڈان انڈیا کا بھی نعرہ دیا اور کہا کہ ملک کے نوجوانوں سے کہا کہ ان کا یہ خواب ہونا چاہئے کہ دنیا کے ہر کونے میں ہندوستان کی مصنوعات پہنچے۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان میں بننے والی مصنوعات میں’’زیرو ڈفکیٹ‘‘ اور’’زیر و افیکٹ‘‘ ہونا چاہئے ۔ زیروافیکٹ سے ان کی مراد یہ تھی کہ ان کی تیاری میں ماحول اور آب و ہوا پر کوئی منفی اثر نہیں پڑنا چاہئے ۔ وزیر اعظم نے ای گورنٹس سے اچھی حکومت دینے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک زماہن تھا کہ جب یہ کہاجاتا تھا کہ ہندستانی ریل ملک کو جوڑتی ہے لیکن اطلاعاتی ٹکنالوجی کے اس زمانے میں آئی ٹی کے توسط سے ایک ایک شخص تک پہنچاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا کے بل رپ دیہی علاقوں تک براڈ بینڈ خدمات اور موبائل گورنٹس، افکٹیو گورنٹس اور بہتر نظم و نسق دستیاب کرای اجاسکتا ہے جو کم خرچ بھی ہے ۔ وزیر اعظم نے نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سپیروں کا ملک سمجھا جانے والا ملک آج آئی ٹی کے بل پر دنیا میں اپنا لوہا منوارہہا ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرانے اورخود روزگار کے لئے اسگل انڈیا مہم کو تیز کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو ہنر مند نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجونوں سے کہا کہ وہ کہیں بھی جائیں تو ان کے ہنر کی تعریف ہونی چاہئے ۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی نواجوانوں سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کی بھی تلقین کی ۔ نریندر مودی نے شفافیت کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دو اکتوبر سے ملک میں شفافیت کی ملک گیر مہم شروع کی جائے گی ۔ مودی نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم بننے کے بعد صفائی کا کام شروع کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ایک بہت بڑا کام ہے ۔ اگر سواسو کروڑ ہندوستانی یہ تہیہ کرلیں کہ وہ گندگی نہیں کریں گے تو کوئی طاقت نہیں جو گندگی کر سکے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مہاتما گاندھی150یوم پیدائش کے موقع پر2اکتوبر2019ء تک ملک کو گندگی سے پاک کرنے کے مقصد پر کام کیاجائے گا۔ وزیر اعظم نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی تجوری کو بھرنے کے لئے دوران حمل بیٹیوں کا قتل کرنے سے باز آئیں۔ مودی نے کہا کہ ملک میں1000لڑکوں کے مقابلے940لڑکیوں کے تناسب ہے جو کہ افسوس کا مقام ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ تجوری بھرنے کے لئے دوران حمل بیٹیوں کا قتل نہ کریں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کے درمیان رائج یہ خیال کہ صرف بیٹے ہی ماں باپ کی دیکھ بھال کرتے ہیں اب غلط ثابت ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایسے خاندان بھی دیکھے ہیں جہاں پانچ۔ پانچ امیر بیٹوں کے ماں باپ کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے اور انہیں بزرگوں کے لئے مراکز میں رہنا پڑر ہا ہے۔ مودی نے ملک کے سامنے خود کو پردھان سیوک’’اہم خدمتگار‘‘ قرار دیتے ہوئے سرکاری ملازمین اور افسروں کو اس بات کی نصیحت کی کہ وہ بھی اپنے اندر خدمت کا جذبہ پیدا کریں ۔ مودی نے یوم آزادی کی اپنی پہلی تقریر میں روایتی تحریر کردہ تقریر کی بجائے فی البدیہی خطاب کیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں