ضمنی انتخابات میں جے آر سی کی جیت یقینی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-22

ضمنی انتخابات میں جے آر سی کی جیت یقینی

پٹنہ
ایس این بی
ریاست کے وزیر اعلیٰ اور جتنادل یو نائٹیڈ کے سینئر لیڈر جیتن رام مانجھی نے جمعرات کو دعویٰ کیا اور کہا کہ اسمبلی کی10سیٹوں کے لئے ہورہے ضمنی انتخاب میں ان کی پارٹی جے ڈی یو، راشٹریہ جنتادل اور کانگریس( جے آر سی) اتحاد کی جیت ہوگی۔ مسٹر مانجھی نے یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ آج ہوئی پولنگ والے علاقوں سے اب تک موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق جے آر سی اتحاد کے امیدواروں کے حق میں جم کر پولنگ ہوئی ہے ۔ اتحاد کے امیدواروں کے حق میں امید کے مطابق حمایت ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمنی انتخاب میں اتحاد کے امیدوار تمام سیٹوں پر جیت درج کرائیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتحاد کی ساکھ خطرے میں نہیں ہے ۔ بلکہ محض یہ ایک تجربہ ہے ۔ لوک سبھا انتخاب کے وقت یہ اتحاد نہیں ہوسکا تھا ، جس کی وجہ سے64فیصد ووٹ لاکر بھی اب ہوئے اتحاد میں شامل پارٹیوں کو8-9سیٹیں ہی مل پائی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک انتخاب کے وقت این ڈے اے 33فیصد ووٹ لاکر بیشتر سیٹوں پر قابض ہوگیا تھا ، مسٹر مانجھی نے کہا کہ46فیصد ووٹ اب اتحاد میں شامل پارٹیوں کو ملے گا اور اس ضمنی انتخاب کا نتیجہ چونکا نے والا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمنی انتخاب میں ہی نہیں، بلکہ اگلے اسمبلی انتخاب میں بھی اتحاد کے امیدوار زیادہ تعداد میں جیتیں گے ۔
وزیر اعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو آج پڑوسی ریاست جھارکھنڈ میں کئی منصوبوں کا افتتاح اورسنگ بنیاد نہیں رکھنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ 3دن قبل انہوں نے الیکشن کمیشن سے مسٹر مودی کے جھارکھنڈ میں مجوزہ پروگرام پر روک لگانے کی مانگ کی تھی، کیونکہ منصوبوں کے آغاز اور سنگ بنیاد رکھنے سے بہار میں ہونے والے اسمبلی کے ضمنی انتخاب پر اثر پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے جھارکھنڈ میں اپنے مجوزہ پروگرام کے مطابق کئی منصوبوں کا آغاز کیا ، لیکن اس سے بہار میں اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے لئے ہوئی پولنگ پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ مسٹر مانجھی نے کہا کہ بھلے ہی لوک سبھا انتخاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی جھوٹ کی تشہیر کر کے مرکز میں برسر اقتدار آگئی ہو، لیکن نریندر مودی حکومت نے گزشتہ دو مہینوں میں بہار کے لئے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام بجٹ اور ریل بجٹ میں بھی بہار کے لئے کوئی تجویز نہیں رکھی گئی ہے اور قومی شاہراہوں پر مرمت کے لئے خرچ کئے گئے ایک ہزار کروڑ روپے کی رقم بھی مرکزی حکومت نے بہار کو ادا نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام سب سمجھ رہے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں