یو این آئی
ایک ایسے وقت جب کہ مظفر نگر کو چند دنوں بعد ایک سال مکمل ہونے والا ہے ، نریند رمودی حکومت نے بی جے پی رکن اسبلی سنگیت سوم کو زیڈ زمرہ کی سیکوریٹی دی ہے جو فسادات کے ملزم ہیں۔ حکومت نے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے بہر حال سیاسی جماعتوں نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کا یہ قدم ملک کے سیکولر تانے بانے کے لئے راست خطرہ ہے ۔ حکومت اتر پردیش نے آج کہا کہ مرکز کا یہ اقدام اس کا ذاتی فیصلہ ہے ۔ ریاستی حکومت سے اس مسئلہ پر مشاورت نہیں کی گئی ۔ ریاستی حکومت کے ایک عہدیدار نے آج یہاں بتایا کہ بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم کو الہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر وائی زمرہ کی سیکوریٹی دی گئی ہے۔ اس عہدیدار نے کہ اکہ اس رکن اسمبلی کو زیڈ زمرہ کی سیکوریٹی کی فراہمی کے لئے ریاستی حکومت نے کوئی سفارش نہیں کی تھی اور نہ ہی اسے اس بارے میں کوئی اطلاع دی گئی تھی ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مرکز نے انٹلی جنس بیورو کی اطلاعات کے مطابق سنگیت سوم کو زیڈ زمرہ کی سیکوریٹی فراہم کی ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک متنازعہ ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے مظفر نگر اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں فساد بھڑکایا تھا ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ایک ہجوم کی جانب سے دو رشتہ کے بھائیوں کو زدو کوب کے بعد مظفر نگر فسادات شروع ہوئے تھے ۔ ان دونوں نے ان کی بہن کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے پر 28اگست کو کوال علاقہ میں ایک نوجوان کو قتل کردیا تھا۔
مظفر نگر فسادات کے دوران68افراد ہلاک اور زائد از50ہزار لوگبے گھر و بے سہارا ہوگئے تھے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کا فیصلہ سیاسی وجوہات کی بنا پر نہیں بلکہ صرف میرٹ کی بنیاد پر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انٹلی جنس بیورو نے کئی فون کالس کی خفیہ سماعت کی ہے جن سے پتہ چلا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں سنگیت سوم کو ہلاک کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں ۔ اب بی جے پی رکن اسمبلی کو مرکزی نیم فوجی فورسیس سیکوریٹی فراہم کریں گی ۔ اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے مرکز کے فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ پارٹی رکن اسمبلی کی جان کو لاحق خطرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی عدالت نے اب تک سنگیت سوم کو سزانہیں سنائی ہے ۔ حتی کہ ہائی کورٹنے بھی ان کے کلاف استعمال کئے گئے قومی سلامتی ایکٹ کو واپس لے لیا ہے اور اپوزیشن جماعتیں صرف ووٹ بینک سیاست کے لئے الجھن پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں سماج کے ایک گوشہ کو خوش کرنے یہ مسئلہ اٹھارہی ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان اور ریاستی وزیر راجندر چودھری نے الزام عائد کیا کہ مرکز کے اس قدم سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ وہ مجرموں کی سرپرستی کررہا ہے جو فسادات کے ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے ایک غلط نظیر قائم ہوگی اور مجرم بھی مرکزی حکومت سے تحفظ طلب کرنے لگیں گے ۔
Z-plus security for Muzaffarnagar riot accused BJP MP
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں