دربھنگہ سے ارسال کردہ ایک اور پریس نوٹ کے بموجب سابق ریڈیو اسٹیشن ڈائرکٹر و معروف شاعر وادیب شمیم فاروقی کے انتقال کی خبر جیسے ہی دربھنگہ پہنچی دربھنگہ اور مضافات ادبی وعلمی حلقوں میں غم کا ماحول چھا گیا۔ ان کے انتقال پر دیر رات المنصور ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر عبد المنان طرزی کی صدارت میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا ۔ واضح رہے کہ شمیم فاروقی بزرگ شاعر تھے ۔ ان کا کئی مجموعہ کلام منظر عام پر آکر لوگوں سے داد تحسین حاصل کرچکے ہیں۔ وہ آکاشوانی پٹنہ میں ڈائرکٹر کے عہدہ پر بہت زمانے تک فائز رہے ہیں۔ جب ان کی اہلیہ کے این فاروقی دربھنگہ آکاشوانی میں عہدہ پر فائز ہوئیں تو ان کے ساتھ شمیم فاروقی بھی دربھنگہ آگئے اور دربھنگہ میں اس طرح سے رہے کہ یہی کے ہوکر رہ گئے۔ اس تعزیتی نشست میں شرکا نے ان کی موت پر اظہار غم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کا پر ہونا ناممکن ہے۔ اس موقع پر ٹرسٹ کے چیئر مین ڈاکٹر منصور خوشتر نے کہا کہ وہ مجھ کو بہت عزیز رکھتے تھے ۔ اس قربت کی وجہ سے وہ جب دربھنگہ میں ہوتے تھے ہر دو دن میں ملاقات ہوہی جاتی تھی۔ وہ جب بھی ملتے مجھے اپنے نیک مشوروں سے نوازتے اور ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتے۔ دربھنگہ ٹائمس کی اشاعت میں ان کا مشورہ اور تعاون ہمیشہ حاصل رہا ۔ جب کبھی ٹرسٹ کے زیر اہتمام کوئی پروگرام کیا گیا تو انہوں نے اس کو کامیاب بنانے کے لیے میری رہنمائی کی۔ڈاکٹر منصور خوشتر نے کہا کہ وہ اچھے شاعر تھے ۔ ان کے کئی اشعار بہت مشہور ہیں جن میں ایک یہ بھی شعر لوگوں کے زبان پر تھا۔
ادھر ادھر سے نکلنا بہت مشکل ہے
جو ہوسکے تو درمیاں سے نکل
جبکہ ڈاکٹر عبد المنان طرزی نے آبدیدہ ہوکر ان کے موت پر اظہار غم کیا اور کہا کہ وہ میرے مخلص دوست تھے ۔ ایسے دوست اب بہت کم ملتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام دے۔ اس نشست میں بذریعہ فون ٹرسٹ کے سرپرست ایس ایم اشرف فرید، صدر ایس ایم اجمل فرید نے بھی اظہار تعزیت کیا اور ان کی موت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ شرکا میں جنید عالم آروی نے بھی بھی اظہار تعزیت کیا ۔ اس نشست میں ڈاکٹر انیس صدری، جنید عالم آروی، منور راہی، منظر الحق منظر صدیقی، فردوس علی، عرفان احمد پیدل، ڈاکٹر انتخاب ہاشمی، عبد المتین،رفیع عابدی، مزمل حسین آرزو، فاروق اعظم انصاری اور احتشام الحق وغیرہ نے شرکت کی۔
Renown Urdu poet Shamim Farrouqi passed away
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں