جنسی ہراسانی واقعہ - گوالیار کی جج سپریم کورٹ سے رجوع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-27

جنسی ہراسانی واقعہ - گوالیار کی جج سپریم کورٹ سے رجوع

نئی دہلی
پی ٹی آئی
گوالیار کی ایک جج جنہوں نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایک جج کی مبینہ جنسی ہراسانی کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا، آج اپنے کیس کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا ہے اور ان کی شکایت کا جائزہ لینے کے لئے عدالتی پیانل سے متعلق سوالات اٹھائے ہیں۔ گوالیار کی سابق ایڈیشنل ضلع و سشن جج نے ہائی کورٹ کے جج کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لئے ہائی کورٹ کے دو چیف جسٹس اور ایک جج پر مشتمل ایک کمیٹی کے قیام کی مانگ کی ہے ۔ جنسی ہراسانی کے مبینہ واقعات کے بعد خاتون جج نے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے یہ بھی کہا ہے کہ ان کا استعفیٰ’’خدمت کا تعمیری انقطاع ہے‘‘ اور انہیں تمام فوائد کے ساتھ بازمامور کیاجائے ۔ مستعفیٰ جج کے معاملہ کو آج خصوصی اجازت سے چیف جسٹس، جسٹس آر ایم لودھا کے سامنے پیش کیا گیا ۔ جسٹس لودھا نے کہا کہ اس معاملہ کو جسٹس جے ایس کیہر کی زیر صدارت ایک اور بنچ سے پہلے ہی رجوع کردیا گیا ہے اور وہ(مستعفیٰ جج)بنچ سے رجوع ہوں ۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ جسٹس کیہر آج اور کل عدالت میں نہیں رہیں گے اور مستعفیٰ جج کی درخواست کی سماعت‘جمعرات28اگست کو کی جائے گی۔ مستعفیٰ خاتون جج نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ عدالتی پیانل کی تشکیل سے متعلق گزشتہ8اگست کو جاری کردہ ہائی کورٹ کے حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ ان کا احساس ہے کہ یہ(پیانل) ان سے انصاف نہیں کرے گا ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ’’چیف جسٹس آف انڈیا اپنی انتظامی حیثیت سے ایک کمیٹی تشکیل دیں جو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے باہر کی کسی ہائی کورٹ کے دو چیف جسٹس اور کسی اور ہائی کورٹ کے ایک جج پر مشتمل ہو۔ اس کمیٹی میں ایک غیر ،عدلیہ رکن بھی ہو جو(مستعفیٰ جج کی) شکایت کی تحقیقات کرے‘‘۔ خاتون جج نے قبل ازیں ان کی شکایت کا جائزہ لینے کے لئے قائم کردہ کمیٹی میں ایک ہائی کورٹ جج کی شمولیت پر بھی اعتراضات کئے تھے اور کہا تھا کہ جس جج نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا وہ ہنوز ایسے متعلقہ عملہ کے تعلق سے عدالتی اور انتظامی فرائض انجام دے رہا ہے جس نے(عملہ نے) مستعفیٰ جج کے ساتھ کام کیاتھا اور اس(مستعفیٰ جج) کو ہراساں کئے جانے کو دیکھا تھا ۔ گوالیار کی خاتون جج نے ان کے شوہر اور دختر کو بھیجے گئے سمنس پر بھی اعتراض کیا ہے ۔ ان سمنس میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے وقت مستعفیٰ جج کے شوہر اور دختر بھی موجود رہیں۔

Sexual harassment case: Gwalior judge moves SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں