یو این آئی
بی جے پی کے اعلیٰ ترین پالیسی ساز ادارہ یعنی پارٹی کے سنٹرل پارلیمانی بورڈ کی تشکیل عمل میں آئی ہے اور اس بورڈ سے سینئر قائدین ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کو علیحدہ کردیا گیا ہے ۔ صدر پارٹی امیت شاہ نے12رکنی بورڈ کی تشکیل عمل میں لائی ۔ وہ اس بورڈ کے صدر بھی ہیں ۔ ارکان کی فہرست میں اڈوانی اور پروفیسر جوشی کے نام شامل نہیں ہیں ۔ بورڈ میں چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری جگت پرکاش نڈا کے نام شامل ہیں۔ یہ بورڈ، وزیر اعظم نریندر مودی ، امیت شاہ ، راج ناتھ سنگھ ، ارون جیٹلی، سشما سوراج ، ایک وینکیا نائیڈو ، نتن گڈ کری ، اننت کمار ، ٹی چند گہلوٹ ، شیوراج سنگھ چوہان ، جے پی نڈا اور رام لال پر مشتمل ہے ۔
(پی ٹی آئی)بی جے پی کی جانب سے اس کے بنیادی لیڈر ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کو پارلیمنٹری بورڈسے علیحدہ کئے جانے کے بعد کانگریس نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا بی جے پی نے ان دونوں کو بیت المعمرین میں داخل کردیا ہے ، جو محض خاموش تماشائی ہوں گے ۔ پارٹی نے کہا کہ اس وقت ترقیاتی خطوط صرف ایک ہاتھ میں یعنی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس ہے۔ کانگریس لیڈر راشد علوی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج بی جے پی نے نیا بورڈ تشکیل دیا ۔ اڈوانی، جوشی، اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی جو علیل ہیں ان کو اس کا ممبر نامزد کیا گیا ہے ۔ ان کی حیثیت محض خاموش تماشائی کی ہے ۔ یہ بیت المعمرین کے مانند ہے جہاں سے اڈوانی اور جوشی بی جے پی کی تمام سرگرمیوں کو خاموشی سے دیکھتے رہیں گے ۔ سب کو یہ بات معلوم ہے کہ ان کو الگ کردیا گیا ہے ۔ کانگریس کے اور لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ رہنمایانہ خطوط ایک شخص کے ہاتھ میں ہیں ۔ این سی پی لیڈر ڈی پی ترپاٹھی نے کہا کہ یہ بھی جے پی کا اندرونی معاملہ ہے بزرگوں کے جگہ لینے والے نئے چہروں کا سامنے آنا بھی پارٹی کے بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔
BJP's new leaders eject founding trinity; end of an era
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں