پی ٹی آئی
پاکستان کے قائد اپوزیشن عمران خان نے آج کہا کہ وہ اپنے ہزاروں حامیوں کے ہمراہ نواز شریف کے خلاف فائنل میاچ کے لئے تیار ہیں، جو انتخابی فکسنگ میں ملوث ہیں، جب کہ عالم دین علامہ طاہر القادری نے وزیر اعظم کو مستعفیٰ ہونے کے لئے48گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا ہے۔1992کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو کامیابی دلانے والے عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ، نواز حکومت کو خبردار کیا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے برسر اقتدار نواز شریف نے مستعفیٰ ہونے سے انکار کردیا تو اس کے حامی ہائی سیکوریٹی ریڈ زون میں داخل ہوجائیں گے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر نشین نے کہا کہ آج فائنل میچ کھیلا جائے گا ، جو پاکستان کی تاریخ میں فیصلہ کن دن ہوگا ۔ پاکستان تحریک انصاف پارٹی جانتی ہے کہ نواز شریف ریٹرننگ آفیسرس اور کیرٹیکرس کے ساتھ2013کی انتخابی میچ فکسنگ میں ملوث رہے وہ اسے قبول نہیں کریں گے ۔2013کے عام انتخابات میں نواز شریف نے342کے منجملہ 190نشستیں حاصل کرتے ہوئے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کو صرف34نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا تھا لیکن عمران خان کا دعویٰ ہے کہ ان کی پارٹی کو زیادہ نشستیں ملنی چاہئے تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو مستعفیٰ ہوجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلیوں کے ذریعہ نواز شریف نے اپنا خاندانی کاروبار پھیلایا ۔ ملک پر قرض کا بوجھ لادا ورلیکس دہندوں کی رقم سے وہ کسی عرم شیخ کی طرح زندگی بسر کررہے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ ہم وہ پارٹی نہیں ہیں جس نے ملک کو لوٹا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور دوردراز سے آنے والوں کو آرام فراہم کرائیں ۔ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے جمعرات کو لاہور سے علیحدہ مارچ شروع کیا اور زائد از35گھنٹوں بعد ان کے یہ مارچ اسلام آباد پہنچ گئے ۔ ان دونوں نے علیحدہ مقامات پر پڑاؤ ڈال رکھا ہے ۔ عمران خان نے خبر دار کیا کہ مقررہ مدت میں ان کے مطالبات کی یکسوئی نہ کی گئی تو ان کی سونامی ریڈ زون میں داخل ہوجائے گی اور پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرے گی ۔ کڑے پہرے والے ریڈ زون میں پارلیمنٹ ، قصر صدارت اور وزیر اعظم کی قیامگاہ اور بیرونی سفارت خانے واقع ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ میرے ساتھ آنے والے لوگ اگر ہائی سیکوریٹی ایریا میں داخل ہوگئے تو مجھے الزام نہ دیجئے ۔ میں اس ہجوم کو اتوار کی رات تک ہی کنٹرول کرسکتا ہوں ۔ دوسری جانب علامہ طاہر القادری نے 14نکاتی مطالبات پیش کئے ہیں، جن میں انہوں نے48گھنٹوں میں نواز شریف حکومت کے استعفیٰ اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کامطالبہ کیا ہے ۔ عمران خان، گزشتہ سال کے الیکشن میں مبینہ ریکنگ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ، جب کہ علامہ طاہر القادری نے ملک میں انقلاب لانے کا اعلان کیا ہے ۔ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام ، ایسے وقت پیدا ہوا ہے جب کہ وہ افغانستان کی سرحد سے ، متصل قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے ۔
Ready for final match with Nawaz Sharif: Imran Khan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں