آر ایس ایس ماورائے دستور اور غیر جوابدہ تنظیم کے طور پر ابھر رہی ہے - مایاوتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-24

آر ایس ایس ماورائے دستور اور غیر جوابدہ تنظیم کے طور پر ابھر رہی ہے - مایاوتی

لکھنو
پی ٹی آئی
بہوجن سماج وادی پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی نے آج آر ایس ایس کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ مودی حکومت کی تشکیل کے بعد ایک ماورائے دستور اور غیر جوابدہ تنظیم کے طور پر ابھر رہی ہے جس کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے ۔ سابق چیف منسٹر اتر پردیش نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی آنے والے ضمنی انتخابات میں سیاسی مفاد کے لئے فرقہ وارانہ کشیدگی کا استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے آر ایس ایس ارکان کو دستوری عہدے دئیے جانے پر اعتراض کیا ۔ انہوں نے چیف منسٹرس کی توہین کی بھی مذمت کی اور کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا یہ ناشائستہ رویہ صرف وفاقی ڈھانچہ کو کمزور کرے گا ۔ مایاوتی نے یہاں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ایک طاقتور ماورائے دستور اور غیر جوابدہ تنظیم کے طور پر ابھر رہی ہے ایسا پہلے نہیں ہوا ۔ ہندو توا کے بارے میں اس کے سربراہ کا حالیہ بیان ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی پیدا کرسکتا ہے ۔ بی جے پی تمام اصولوں اور روایات کو درکنار کرتے ہوئے آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے افراد کو دستوری عہدوں پر فائز کررہی ہے جس کے نتیجہ میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں بعض ریاستوں کے چیف منسٹرس کی توہین کے حالیہ واقعات پر بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ تنقید بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری کی وجہ سے بی جے پی اور آر ایس ایس کے کارکن ناشائستہ انداز میں پیش آرہے ہیں ، جس کی وجہ سے مرکز اور ریاستوں کے تعلقات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں اور وفاقی ڈھانچہ بھی کمزور ہوگا۔
مایاوتی نے کہا کہ یہ انتہائی بد بختانہ امر ہے کہ بی جے پی ایسے رویہ کو مودی کی مقبولیت کا نتیجہ قرار دے رہی ہے اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے گزشتہ تین ماہ کے دوران مودی حکومت کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا۔ مایاوتی نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ اکثریتی حکومت اپنے وعدوں کی تکمیل شروع کرے اور اچھے دن لائے تاکہ عوام کی توقعات پر پورا اتر سکے ۔انہوں نے کہا ’’انہوں( بی جے پی) نے برقی اور بے روزگاری کے بارے میں متعدد وعدے کئے تھے لیکن اب تک اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کے لئے کوئی روڈ میاپ تک تیار نہیں کیا گیا ۔ عوام میں پہلے جیسی مایوسی پھیلتی جارہی ہے ۔‘‘یہی وجہ ہے کہ اب این ڈے اے کی حلیف جماعتیں بھی مودی حکومت کو مزید مہلت دینے کی اپیل کرتی دیکھی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے حامیوں کے حوصلے بھی پست ہوتے جارہے ہیں ۔ انہوں نے فرقہ وارانہ بے چینی کے بارے میں کہا کہ ایسے واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ بی ایس پی کے یہ اندیشے درست تھے کہ مرکز میں بی جے پی حکومت کے بر سر اقتدار آنے سے فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ ہوگا اور ترقی متاثر ہوگی ۔ مایاوتی نے کہا کہ مودی کا یہ کہنا کافی نہیں کہ وہ پردھان سیوک ہیں۔ وہ ابھی بھی وعدے کررہے ہیں اور راغب کررہے ہیں جب کہ ان کی کارکردگی کے مظاہرہ کا وقت آچکا ہے ۔ سابق چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ مودی اور بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں عوام کو گمراہ کر تے اور پیسے کا استعمال کرتے ہوئے بر سر اقتدار آئے ہیں جس طرح گزشتہ اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی نے کیا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کارکنوں نے قانون اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے سماج وادی پارٹی کارکنوں کی طرح پیش آنا شروع کردیا ہے ۔ انہیں سڑکوں پر احتجاج کرنے کے بجائے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے لئے مرکز میں اپنی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہئے ۔ مایاوتی لکھنو میں پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے درمیان خفیہ مفاہمت ہے اور دعویٰ کیا کہ عوام ان کی اقتدار پر واپسی کے خواہاں ہیں۔

'RSS emerging as non-constitutional body' Mayawati

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں