یہودی النسل نو مسلم لڑکی کی مسلمان سے شادی پر احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-19

یہودی النسل نو مسلم لڑکی کی مسلمان سے شادی پر احتجاج

تل ابیب
رائٹر
اسرائیل میں یہودی فلسطین دشمن عروج پر ہے مگر کل وہاں یہودی ۔ مسلم شادی بھی ہوئی ۔ اسرائیل پولیس نے اسرائیل کے دائیں بازو کے دو سو مظاہرن کو یہودی خاتون اور مسلم مرد کی شادی میں خلل ڈالنے سے روکا وہ عرب مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے ۔ جس سے غزہ جنگ سے پیدا ہوئی کشیدگی کاپتہ چلتا ہے ۔ کئی درجن پولیس والوں نے کل انسانی زنجیر بنا کر مظاہرین کو شادی ہال جانے سے روکا اور جول لوگ ان کے گھیرے سے نکل بھاگے تھے ان کا تعاقب کیاچار مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا مگر کوئی زخمی نہیں ہوا ۔ مرال ملکہ(23) اور محمود منصور(28) دونوں کا تعلق تل ابیب کے جافہ سے ہے ۔ اس جوڑے کے وکیل نے بتایا کہ وہ احتجاج پر پابندی چاہتے تھے مگر عدالت نے ایسا نہیں کیا ۔ تاہم پولیس نے مظاہرین کو200میٹر دور روک دیا ۔ اس مظاہرے سے غزہ جنگ کے دوران دو ماہ سے اسرائیل کے یہودی اور عرب شہریوں کے درمیان بڑھتی کشیدگی کا پتہ چلتا ہے ۔ لہاوا نامی گروپ ماضی میں بھی یہودی۔ عرب شادیوں کے خلاف رہا ہے مگر اس نے کبھی شادی کی تقریب میں مظاہرہ نہیں کیا ۔ یہ مذہبی بنیاد پر ان شادیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ دولہا نے ایک اسرائیلی چینل کو بتایا کہ مظاہرین ہماری شادی اور ہماری خوشی میں خلل ڈال نہیں سکے ۔ ہم لوگ صبح ہونے تک رقص و سرور کی محفل میں مشغول رہیں گے ہم بقائے باہم میں یقین رکھتے ہیں۔ سیاہ سکرٹ پہنے ہوئے نوجوان مظاہرین ملکا کی مذمت کررہے تھے جو یہودی پیدا ہوئی مگر شادی سے پہلے مسلمان ہوگئی تھی ۔ وہ اسے یہودی ریاست کی غدار کہہ رہے تھے اور عربوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے لگا رہے تھے ، وہ ایک گیت بھی گا رہے تھے تمہارا گاؤں جل جائے اور عرب مردہ باد نعرے لگا رہے تھے ۔ مگر دوسری طرف بائیں بازوؤں کے اسرائیلی پھول اور غبارے لے کر جوابی مظاہرہ کررہے تھے ان کا نعرہ تھا محبت فاتح اول ۔ اسرائیلی صدر ریودن ریون جنہوں نے پچھلے ماہ ہی شمعون پیریز کی جگہ صدارتی منصب سنبھالا ہے نے شادی کے خلاف مظاہرہ پر تنقید کی ہے ۔ بنجامن نتن یاہو کی حمایت کے ایک رکن نے کہا ہے’’یہ حرکتیں ہمارے بقائے باہمی کو کمزور ثابت کرتی ہیں۔‘‘ تاہم لیہوا کے ترجمان نے کہا ’’غیر یہودی سے شادی کرنا ہٹلر کے ظلم سے بڑا ظلم ہے ۔

Israeli Wedding of Jew, Muslim Draws Protesters

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں