پارلیمنٹ اور اسمبلیوں سے تحریک انصاف ارکان کے استعفوں کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-19

پارلیمنٹ اور اسمبلیوں سے تحریک انصاف ارکان کے استعفوں کا اعلان

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستان کے اپوزیشن لیڈر عمران خان کی سیاسی جماعت نے آج اپنے تمام ارکان مقننہ کو قومی اسمبلی اور صوبہ خیبر پختوانخواہ کے سوا تمام صوبائی اسمبلیوں سے دستبردار کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے دشواریوں سے دوچار وزیر اعظم نواز شریف پر استعفیٰ کے لئے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے جب کہ حکومت مخالف احتجاجیوں تک پہونچنے کی حکمراں مسلم لیگ نون کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریقی نے اعلان کیا کہ ہم قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی، سندھ اسمبلی اور بلو چستان اسمبلی سے استعفیٰ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی جب حکومت پاکستان اور مخالف نواز شریف احتجاجیوں کے درمیان پانچ دن سے جاری سیاسی کشمکس میں شدت آگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ان کی پارٹی خیرب پختونخواہ اسمبلی سے مستعفی نہیں ہورہی ہے کیوں کہ صوبہ میں مخلوط حکومت ہے اور ایسا بڑا فیصلہ کرنے سے قبل اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔
عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی اور عالم دین طاہر القادری پاکستان عوامی تحریک کے تمام دستوری مطالبات پر غور کے لئے نواز شریف کی زیر قیادت حکومت کی پیشکش کو دونوں احتجاجی جماعتوں نے مسترد کردیا ۔ اس احتجاج سے وسطی اسلام آباد میں عام زندگی مفلوک ہوگئی ہے ۔ عمران خان نے نواز شریف کے استعفیٰ کے لئے اڑتالیس گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دی ہے اور حکومت کے خلاف سیول نافرمانی کا اعلان کیا ہے ۔ تاہم انہوں نے بات چیت کے لئے گزشتہ رات کی پیشکش کا کوئی جواب نہیں دیا ۔ عمران خان نے تاہم منگل کو ہزاروں حامیوں کے ساتھ حساس ریڈ زون میں گھسنے کی دھمکی دی ہے ۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل میں اپنی قیادت میں آپ کے ساتھ پارلیمنٹ اور پرائم منسٹرس ہاؤز جاؤں گا ۔ ریڈ زون علاقہ ہے وہ جہاں وزیر اعظم کی قیامگاہ اور سفارتخانے واقع ہیں ۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ احتجاج کے دوران پر امن رہیں۔ انہوں نے پولیس سے بھی کہا کہ وہ ان کے اور ریڈ زون کے درمیان حامل نہ ہوں۔ انہوں نے پولیس سے کہا کہ وہ پاکستان کی پولیس کا رویہ اختیار کرے، نواز شریف کی پولیس کا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہجوم کی قیادت کریں گے ۔ تاکہ پہلی گولی ان پر لگے حامیوں پر نہیں ۔ سابق کرکٹر اور سیاستداں نے کا کہ اب کوئی واپسی نہیں ہے اور جعلی مینڈیٹ کے حامل وزیرا عظم کے استعفیٰ کے سوا کوئی بات قبول نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشتیاں جلا کر آئے ہیں اور واپس جانے کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ۔ شعلہ بیان عالم دین طاہر القادری نے حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا ہے اور ان کے مطالبات کی تکمیل نہ ہونے کی صورت میں اپنے انقلاب مارچ کو ملک بھر میں پھیلانے کے منصوبہ کا اعلان کیا ہے ۔ نواز شریف کے استعفیٰ اور قومی حکومت کی تشکیل کے لئے علامہ طاہر القادری کی48گھنٹوں کی ڈیڈ لائن پیر اور منگل کی درمیان رات ختم ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبوں کے چاروں دارالحکومتوں میں احتجاج کریں گے تاکہ وہاں کے عوام بھی ہمارے ساتھ شامل ہوسکے ۔ اسلام آباد کے آبپارہ علاقے میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے عالم دین نے کہا کہ اب انقلاب کا وقت آچکا ہے ۔

Khan's lawmakers to resign in Pakistan poll row

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں