ممبئی میں منشیات فروشوں کے خلاف زبردست مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-18

ممبئی میں منشیات فروشوں کے خلاف زبردست مظاہرہ

ممبئی
ایجنسیاں
منشیات فروشوں اور منشیات خوروں کے خلاف عروس البلاد ممبئی میں علماء کرام اور دانشوروں نے ہاتھوں میں ڈنڈا لے کر سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کیا اور پولیس سے مطالبہ کیا ک منشیات کے خاتمہ کے لئے پولیس فوری طور پر سخت کارروائی کرے ، ورنہ وہ مجبوراً اپنے ہاتھوں کا استعمال کر کے سماج سے اس ناسورکو ختم کروائیں گے۔ کل شب دیر گئے منشیات کے خاتمہ کے لئے ایک منفرد عملی قدم کے طور پر دینی دارہ جامعہ قادریہ اشرفیہ اور سماجی تنظیم سیوا کے اراکین نے ڈونگری نامی علاقے کے مقامی پولیس اسٹیشن کے باہر جاکر احتجاج کیا اور عالم دین مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں اور سرکاری ادارے مہاڈا کے چیئرمین ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی کی قیادت میں سیکڑوں افراد نے شہر کے مسلم علاقوں اور گلیوں میں جاکر عوامی بیداری کے تحت لاٹھی لے کر مظاہرہ کیا اور عوام سے درخواست کی کہ وہ نشہ خوروں اور منشیات فروشوں کے خلاف اٹھائی جانے والی اس آواز میں شامل ہوکر ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے کمربستہ ہوجائیں ۔
مظاہرین نے پولیس کے ہمراہ ڈونگری چارنل کے قریب واڑی بندر نامی علاقے میں منشیات کے ایک اڈے پر چھاپ بھی مارا، لیکن اطلاع کے مطابق جیوں ہی منشیات فروشوں کو اس کی اطلاع موسول ہوئی انہوں نے راہ فرار اختیار کرلی ۔ مظاہرین نے مختلف محلوں اور گلیوں میں مارش کرنے کے بعد ڈونگری پولیس اسٹیشن کا بھی گھراؤ کیا اور اسسٹنٹ پولیس کمشنر دیواڑ کر سے ملاقات کر کے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر یوسف ابراہانی نے پولیس افسران سے کہا کہ مسلم علاقوں میں منشیات فروشوں نے ایک جال بچھا رکھا ہے اور انہیں پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف کوئی موثر کارروائی عمل میں نہیں آرہی ہے ۔ یوسف ابراہانی نے کہا کہ آج مظاہرین نے علامتی طور پر ڈنڈا لے کر مختلف گلیوں میں دورہ کیا ہے ۔ نیز اگر ان کے خلاف فوری طور پر عملی اقدام نہیں کیا گیا تو ممبئی کے ذی ہوش مسلمان ڈنڈا لے کر ان کی سرگرمیوں کو روکنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ چاہے پولیس ان کے خلاف کسی بھی قسم کے سنگین معاملہ کیوں نہ درج کرے ۔
ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے مزید کہا کہ منشیات خوروں کی سب سے بڑی تعداد مسلمانوں میں موجود ہے ۔ نیز آج وہ اپنی نوجوان نسل کوتباہ و برباد ہوتے ہوئے دیکھنے پر مجبور ہیں، لیکن اگر ان کی اس تباہی پر خاموشی برتی جائے گی تو اللہ بھی انہیں کبھی معاف نہیں کرے گا ۔ انہوں نے پولیس افسران سے سخت لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کسی مجبوری سے منشیات کی روک تھام کے لئے ناکام ثابت ہورہے ہیں تو ہمیں یہ آزادی دی جائے کہ ہم ان کے کلاف کارروائی کرکے بالخصوص مسلم علاقوں کو منشیات سے پاک بنانے میں اہم کردار ادا کریں ۔ اس موقع پر پولیس افسران نے موثر کارروائی کا یقین دلایا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ چونکہ عملے کی کمی ہے ، اس لئے فوری طور پر مکمل کارروائی نہیں کی جاسکتی ، جس پر میٹنگ میں موجود کانگریس رکن اسمبلی امین پٹیل نے برجستہ کہا کہ حکومت نے ان کی حفاظت کے لئے چار مسلح بردار پولیس عملے کو تعینات کیا ہے ۔ اگر حکومت چاہے تو ان کی سیکوریٹی واپس لے لے اور ان پر پولیس والوں کی خدمات منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے حاصل کی جائے ۔
امین پٹیل نے مزید کہا کہ انہیں اپنی جان کی پرواہ نہیں ہے۔ نیز ان کے لئے سب سے اہم ان کی قوم کی نوجوان نسل ہے ، جو ہماری قوم کا اثاثہ ہے اور آج ان کی ایک بڑی تعداد نشہ خوری میں مبتلا ہوکر قوم کے مستقبل کو تاریک کررہی ہے ۔
سماجی خادم عامر ادریسی ، زید خان ، سید فرقان ، سابق میونسپل کونسلر اخلاق انصاری، فیروز ووہرا ، امین پاریکھ ، رضوان خان ، محمود الحسن حکیمی، فرید خان اور دیگر نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ منشیات فروشوں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے ، ورنہ علمائے کرام اور دانشور حضرات سڑکوں پر اتر کر تشدد کا سہارا لینے سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔

Protest against drug dealers in Mumbai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں