پرینکا کو سرگرم سیاست میں لانے کا پھر مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-07

پرینکا کو سرگرم سیاست میں لانے کا پھر مطالبہ

الہ آباد
یو این آئی
لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی شکست کے بعد پرینکا گاندھی وڈرا کو سرگرم سیاست میں شامل کرنے کے مطالبات آج ایک بار پھر اس وقت سامنے آئے جب سنگم کے شہر الہ آباد میں چند ایسے پوسٹر آویزاں کئے گئے جن پر تحریر تھا ’’کانگریس کا مون ، پرینکا کمنگ سون‘‘(کانگریس کا چاند ، پرینکا جلد واپس ہورہی ہیں۔) متنازعہ بیانر شہر کے سیول لائنس علاقہ میں سبھاش چوک پر آویزاں کیا گیا۔ اس بیانر پر راہول گاندھی کی تصویر نہیں ہے بلکہ صدر کانگریس سونیا گاندھی پرینکا اور مقامی کانگریس قائدین حسیب احمد اور شریش چندردوبے کو دکھایا گیا ہے ۔ حسیب احمد نے جو پارٹی کے سٹی پریسڈنٹ ہونے کا دعوی کرتے ہیں ۔ آج یہاں کہا کہ پرینکا یقیناًپارٹی کا کنٹرول سنبھالیں گی اور س کا احیا کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کی زیر قیادت پارٹی کو عام انتخابات میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ اور پرینکا پارٹی میں عظیم تر رول کی مستحق ہیں ۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ پرینکا نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا لیکن اپنے بھائی اور ماں کی انتخابی مہم چلائی ۔ انہوں نے مودی پر زبردست حملے کئے ۔ ان کی مہم کے نتیجہ میں پارٹی راہول گاندھی اور سونیا کی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی ۔ قبل ازیں دونوں قائدین احمد اور دو بے کو گزشتہ سال شہر میں ایسی ہی ہورڈنگس لگانے پر پارٹی سے معطل کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان کی معطلی منسوخ کردی گئی تھی۔ اب انہوں نے15دن قبل یہ پوسٹرس آویزاں کئے جن میں کہا گیا ہے ۔’’شاہ کواگر دینا ہے مات ، پرینکا کو سونپ دو کانگریس کا ہاتھ‘‘۔2012میں یو پی اے اسمبلی انتخابات کے بعد سے الہ آباد میں پوسٹروں کی جنگ شروع جاری ہے اور ان میں پرینکا کو کانگریس میں عظیم تر رول دینے کا مطالبہ کیاجارہا ہے ۔ ماضی میں تمام پوسٹروں اور ہورڈنگس پر کانگریس قائدین نے نہ تو راہول کا ذکر کیا اور نہ ان کی تصاویر لگائیں ۔ ان پوسٹروں پر تحریر تھا’’میا(ماں) دو آدیش ، پرینکا بڑھائے کانگریس قد‘‘اور’’آجاؤ پرینکا، چھا جاؤ پرینکا۔‘‘

Demand for Priyanka to enter active politics grows louder

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں