اردو نیوز، سعودی عرب
گورنر ریاض شہزادہ ترکی بن عبداللہ بن عبدالعزیز کی زیر قیادت جمعرات کو منفوحہ سمیت دارالحکومت کے کئی محلوں میں سیکوریٹی آپریشن کیا گیا574غیر قانونی تارکین گرفتار کرلئے گئے ان میں105عورتیں شامل ہیں۔ گرفتارشدگان کا تعلق مممالک سے ہے تاہم زیادہ تر ایتھوپیا کے ہیں۔ سبق ویب سائٹ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے واضح کیا کہ سیکوریٹی آپریشن کا آغاز صبح سویرے کیا گیا۔ سیکوریٹی فورس کی بھاری نفری آپریشن میں شریک تھی ۔ مختلف ممالک کے غیر قانونی تارکین جن میں مرد و خواتین دونوں شامل تھے۔ گرفتار کرلیا گیا ۔ سیکوریٹی اہلکاروں نے آپریشن شروع کرنے سے پہلے میدان میں فجر کی نماز ادا کی اور اس موقع پر گورنر ریاض منفوحہ محلے میں پیدل گھومتے رہے ۔ انہوں نے محلے کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور غیر قانونی تارکین کی گرفتاری کی کاروائی اپنی نگرانی میں کروائی۔ ای الریاض کے مطابق شہزادہ ترکی بن عبداللہ نے واضح کیا کہ مملکت میں فتنہ پھیلانے والوں اور اتحاد و اتفاق کا شیرازہ منتشر کرنے والوں کی مخالفت علماء قائدین اور عہدیدار مل جل کرکریں گے ۔ انہوں نے مفتی اعلیٰ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کے اس پیغام کو سراہا جو انہوں نے امت مسلمہ کے نام جاری کیا تھا۔ آل الشیخ نے گورنر ریاض سے ملاقات کی اور اس امر پر زور دیا کہ ہمارے بعض نوجوان یا تو حد سے زیادہ غلو کا شکار ہیں یا دینی امور میں کم فہمی کی وجہ سے ممنوعات کے مرتکب ہورہے ہیں۔ مفتی اعلی نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ہمارے نوجوانوں کو شورش زدہ مقامات پر بھیجنے کی ترغیب دے رہے ہیں وہ انہیں آگ میں جھونک کر آنکھیں موند لیتے ہیں اوران کے دکھ درد تک کو محسوس نہیں کرتے ۔ علاوہ ازیں نوجوانوں کو بھڑکانے والے اپنی اولاد کو کہیں نہیں بھیجتے ۔ مفتی اعلیٰ نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ اپنی جان کی بابت اللہ سے ڈرو ۔ ان لوگوں سے ہوشیار رہو جو تمہاری زندگی کی تباہی کے درپہ ہیں اور تمہارے ماں باپ کو رنج و غم اور سراپا حسرت بنانے کی چالیں چل رہے ہیں۔
Police raid in manfooha Riyadh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں