بنگلہ دیش نے سپریم کورٹ کے ججس کے مواخذہ کی تجویز منظور کردی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-19

بنگلہ دیش نے سپریم کورٹ کے ججس کے مواخذہ کی تجویز منظور کردی

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کابینہ نے آج اس تجویز کو منظوری دیدی جس کے ذریعہ سپریم کورٹ کے جنوں کے مواخذہ کے لئے پارلیمنٹ کی اتھاریٹی کو بحال کیاجائے ۔ اس طرح1972کے ملک کے قدیم تحقیقی دستور کا احیا کیا گی اہے ۔ کابینی فیصلہ کے بموجب موجودہ گنجائش کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل سپریم کورٹ کے ججس کا مواخذہ کرسکتی ہے ۔ حقیقی گنجائش کے تحت جسے1972کے دستور کے مطابق اس کا احیا کیا گیا ہے ۔ کابینہ کے سکریٹری مشرف حسین بھوئیاں نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز کے تحت جسے سپریم کورٹ کے جج کا مواخذہ بڑے پیمانے پر غلط رویہ یا غلط انداز سے کارروائی چلانے پر اس وقت کیاجاسکتا ہے جب350ارکان پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اس کے لئے ووٹ دے۔ پرانے طریقہ کار کو بحال کرنے کے عمل کے سلسلہ کو بحال کرنے کے لئے اب پارلیمنٹ میں16ویں دستوری ترمیم کی ضرورت ہے ۔ جس میں بر سر اقتدار عوامی لیگ کو تین چوتھائی اکثریت حاصل ہے جب کہ اصل اہم اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی( بی این پی) نے اس سال5جنوری کو منتعقدہ انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا ۔1972کے دستور کو آزادی کے فوری بعد پارلیمنٹ نے وضع کیا تھا جسے اس بات کا اختیار ہے کہ سپریم کورٹ کے ججس کو بر طرف کردیاجائے ۔ لیکن اس کے بعد کی فوجی حکومتوں نے جن کے قائد فوجی حکمراں سے سیاست داں بن جانے والے ضیاء الرحمن نے اس گنجائش کو ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ سپریم جوڈیشل سسٹم کو قائم کیا تھا۔
موجودہ دستوری گنجائش کے بموجب سپریم جوڈیشل کونسل جو چیف جسٹس اور دو دیگر انتہائی سینئر ترین ججس پر مشتمل ہوتی ہے سپریم کورٹ کی جج کی غلط رویہ سے متعلق الزماات کی تحقیقات کرے گی اور صدر کو اس سلسلہ میں اپنی ضروری سفارشات پیش کرے گی جس کے بعد صدر مداخلت کرتے ہوئے سفارت کے مطابق جج کا مواخذہ کرسکتے ہیں ۔ دریں اثناء وزیر قانون انیس الحق نے آج کہا آنے والے پارلیمانی سیشن کے دوران جس کا آغاز یکم ستمبر سے ہورہا ہے بل کو منظور کیاجائے گا جس کے ذریعہ پارلیمانی اتھاریٹی کو ججس کے مواخذہ کا اختیار بحال کرنے پر زور دیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ممالک جنہیں انتہائی تہذیبی یافتہ اور پارلیمانی سسٹم پر مبنی قرار دیاگیا ہے ، جیسے برطانیہ، ہندوستان ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ہیں جنہیں اس قسم کے دستوری اختیارات حاصل ہیں وہاں کی پارلیمنٹ یہ اختیار ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے ججس کا مواخذہ کرے۔ وزیر اعظیم شیخ حسینہ کی روایتی حریف خالدہ ضیاء کی وی این پی نے کابینہ کے اس اقدام کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔ جس میں حکومت میں اختیارات حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اس میں عزم ظاہر کیا ہے کہ اس اقدام کو ناکام بنانے کے لئے وہ ایک تحریک شروع کرے گی۔

Bangladesh cabinet approves proposal to impeach SC judges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں