آندھرا کو سنہری ریاست میں تبدیل کرنے چندرابابو کے 7 مشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-08

آندھرا کو سنہری ریاست میں تبدیل کرنے چندرابابو کے 7 مشن

وجئے واڑہ
یو این آئی؍ پی ٹی آئی
چیف منسٹر اے پی این چندرا بابو نائیڈو نے اپنی ریاست کو سنہرے آندھرا پردیش(سورنا ندھراپردیش) میں تبدیل کرنے کے لئے7مشن کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ویژن2029متعارف کرایا اور عزم کیا کہ اس مدت کے دوران ریاست کو سنہرے آندھر اپردیش میں تبدیل کردیاجائے گا۔ چیف منسٹر اے پی کی حیثیت سے عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد ضلع کلکٹرس کی پہلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ریاست کو سنہرے آندھرا پردیش میں تبدیل کرنے کے لئے7مشن مرتب کئے ہیں ۔ اپنے7مشن کی وضاحت کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے شعبہ زراعت کی ترقی اور پانی کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ریاست کو خشک سالی سے پاک ریاست میں تبدیل کردیاجائے ۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اپنے اپنے ضلع میں پانی کا100فیصد تحفظ ہو ۔ چندرابابو نائیڈو نے خدمات کے شعبہ کی ترقی کی ضرورت کو یہ کہتے ہوئے اجاگر کیا کہ اس طرح روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ صنعتی شعبہ بالخصوص مینو فیکچرنگ شعبہ اور انفراسٹر چکر شعبہ کی ترقی، جامع ترتی کے لئے ناگزیر ہے ۔ چیف منسٹر اے پی نے بندرگاہوں کے فروغ کی ضرورت بھی ظاہر کی اور ریاست میں موجود گہرے پانی کی 4بندرگاہوں کی اہمیت اجاگر کی۔انہوں نے بندرگاہوں کو درکار انفراسٹرکچر کے فروغ کی بھی خواہش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی کے لئے ہمیں وقت درکار ہوگا ۔ آندھرا پردیش کو سال2029تک کس طرح ایک ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کردیا جائے اس کے لئے منصوبے مرتب کئے جائیں گے ۔ غربت کے صفایا کے لئے ہمیں مشمولاتی ترقی کی ضرورت ہے ۔ صرف دولت اور وسائل کی اہمیت نہیں ہے ۔ عوام کو سکون اور اطمینان حاصل ہونا چاہئے ۔ یہی بات ہمارے لئے اہمیت کی حامل ہونی چاہئے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے تمام ضلع کلکٹرس کو ترغیب دی کہ وہ ایک سنہرے آندھرا پردیش کی تشکیل کے لئے خود کو وقف کردیں جس کے لئے ہمیں ضرورت مندوں اور پچھڑے طبقات کا معیار زندگی بلند کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم یہ کام فلاحی اقدامات کے ذڑیعہ پورا کرسکتے ہیں ۔
اے پی حکومت کی باگ ڈور دو ماہ قبل اپنے ہاتھوں میں لینے کے بعد چندرا بابو نائیڈو کا ضلع کلکٹرس سے یہ پہلا خطاب تھا ۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس سے وعدہ کیا کہ اپنے اپنے ضلع میں ترقیاتی اسکیموں کو روبہ عمل لانے وہ بھر پور تعاون کریں گے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ضلع کلکٹرس کو فیصلہ لینے کی آزادی بھی دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کے بعد ریاست کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس سے کہا کہ وہ ترقیاتی عمل میں نوجوانوں ، خواتین اور کسانوں کو بھی شامل کریں ۔ انہوں نے عہدیداروں کو یہ ہدایت بھی دی کہ زچہ بچہ کی شرح اموات میں کمی لانے پر بھی توجہ مرکوز کی جائے ۔ انہوں نے ریاست کی خواتین میں شرح خواندگی70فیصد تک پہنچانے کی ضرورت ظاہر کی۔ دیہی علاقوں میں روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرنے اہمیں زرعی شعبہ اور متعلقہ سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ رائلسیما کے تمام4اضلاع میں ڈرپ اور اسپرنکل آبپاشی نظام کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ۔ اور باغبانی کی فصلوں کو بھی بڑھاوادیا جانا چاہئے ۔ بہتر مواقع پیدا کرنے کے لئے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں مہارت کی تربیت بھی دی جانی چاہئے۔ صنعتوں اور خدمات کے شعبہ کو بھی فروغ دینے کی ضڑورت ہے تاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کئے جاسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ہمہ گیر ترقی کے لئے ایر پورٹس اور بندرگاہوں کی ترقی بھی ناگزیر ہے ۔ بندرگاہوں کو فروغ دینے کے لئے ریاست کے پاس وسائل دستیاب ہیں ۔ ریاست کے16اسمارٹ شہروں کے ساتھ3میگا سٹیز وشاکھا پٹنم ، وجئے واڑہ ، گنٹور اور تروپتی میں شہری انفراسٹر کچر کے فروغ کے ذڑیعہ انہیں ترقی دی جائے گی ۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ100فیصد آدھار کارڈ اندراج کو یقینی بنائیں کیونکہ اس سے خدمات کی فراہمی میں حکومت کو خامیاں دور کرنے میں مدد ملے گی۔ چندرا بابو نائیڈو نے ڈواکرا گروپس کو قرض کی معافی کے بشمول تمام انتخابی وعدوں کی تکمیل کا بھی تیقن دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر قرض کی معافی کے لئے بینک اور آر بی آئی آگے نہ بھی آئیں تو انتخابی وعدوں کی تکمیل کے لئے ہمہ متبادلات پر غور کریں گے ۔

Chandrababu Naidu Plans to Turn AP Into Swarnandhra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں