مودی پہلے آر ایس ایس کو قابو میں رکھیں - کپل سبل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-17

مودی پہلے آر ایس ایس کو قابو میں رکھیں - کپل سبل

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی کل لال قلعہ سے یوم آزادی تقریر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، بھائی چارہ اور اتحاد پر مودی کے زور کے تعلق سے کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم کے الفاظ کو سنجیدگی سے لینے سے قبل انہیں آر ایس ایس پر قابو پانے اور ان کی حکومت کے ارکان اور ان کی پارٹی کے صدر کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہئے۔ لیکن جو کچھ مودی کہہ رہے ہیں ویسا وہ نہیں کررہے ہیں ۔ کانگریس قائدو سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے یہ بات کہی۔ سبل نے ایک انٹر ویو میں ایک ٹیلی ویژن چینل سے کہا کہ مودی کا منصوبہ بندی کمیشن کو برخاست کرنے کا فیصلہ درحقیقت منصوبہ بندی ادارہ میں اصلاح کے یوپی اے کے فیصلہ سے حاصل کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کمیشن کے سابق صدر نشین مونٹیک سنگھ اہلوالیہ نے بنیادی اصلاح کا مشورہ دیتے ہوئے ایک مکتوب تحریر کیا تھا ۔ مودی نے یوپی اے کی سوچ سے یہ قرض حاصل کیا ہے حالانکہ وہ حقیقی برخواستگی کے لئے بنیادی اصلاح سے بعید ایک قدم آگے بڑھ گئے ہیں۔ ہندوستان میں مینو فیکچرنگ پر مودی کے زور کے تعلق سے سبل نے کہا کہ یہ کچھ اور نہیں بلکہ مینو فیکچرنگ کو جہت عطا کرنے کے لئے کانگریس کی پالیسی کا ایک نعم البدل سے زیادہ کچھ نہیں ہے ۔ وزیرا عظم کی جن دھن یوجنا کے تعلق سے کپل سبل نے کہا کہ یہ غالباً ناقابل برداشت ہے اور اس پر کم از کم27,000کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔جن دھن یوجنا اس وقت تک کام نہیں کرسکتی تاوقتیکہ مودی ٹھوس اور بھرپور انداز میں یوپی اے کی آدھار اسکیم کا احیاء کریں۔ سبل نے کرپشن اور پاکستان و چین کے تعلق سے بولنے میں ان کی ناکامی کے لئے مودی پر تنقید کی ۔ یہ انٹر ویو آج10بجے شب ٹیلی کاسٹ کیاجائے گا۔ اور کل10:30بجے دن اور2:30بجے دن دوبارہ ٹیلی کاسٹ کیاجائے گا۔ سابقہ حکومتوں کے لئے مودی کی ستائش کے تعلق سے اور اکثریت کے بجائے اتفاق رائے پر زور دینے کے تعلق سے سبل نے کہا کہ یہ صرف میٹھے بول ہیں لیکن یہ قبول نہیں کئے جاسکیں گے ۔ مودی، ایک ری کونسلر کا امیج تخلیق کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ ان کا برتاؤ اور اقدامات انتہائی مختلف ہیں۔ سبل نے عصمت ریزی ، خواتین کے لئے باتھ رومس کے بشمول سماجی مسائل اٹھانے کے لئے وزیر اعظم کی ستائش کی ، چنانچہ انہیں اندھیرے کو اجالے میں بدلنے جنس کے غیر تناسب اور صفائی کی اہمیت کے لئے انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ عصمت ریزی کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے اور لڑکوں کے تئیں ان کے والدین کے رویہ میں تبدیلی کی اپیل کرتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے کہ والدین کو لڑکوں کے لئے ذمہ داری قبول کرنی چاہئے جو زانی بن گئے ہیں، جو قابل مذمت ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں