لیبیا کے ایرپورٹ پر اسلام پسند گروپ کا قبضہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-25

لیبیا کے ایرپورٹ پر اسلام پسند گروپ کا قبضہ

طرابلس
رائٹر
مصراتہ شہر سے یہ اطلاعات ملنے کے بعد کہ اسلام پسند ملیشیا نے اصل ایرپورٹ پر قبضہ کرلیا ہے لیبیا کے دارالحکومت تریپولی میں نامعلوم جنگی طیاروں نے اہداف پر حملے کئے ہیں۔ تریپولی کے شہریوں نے علی الصبح جیٹ طیاروں کی گردش کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں تاہم مزید تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہوسکیں ۔ دریں اثناء اسلام پسند جنگجو گرپوں نے فضائی حملوں کے لئے مصر اور متحدہ عرب امارات کو مورد الزام ٹھہرایا ہے اور نو منتخب پارلیمنٹ پر ان ملکوں کے ساتھ ساز باز کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں دہشت گرد قرار دیا اور کہا کہ پارلیمنٹ ہلاکت خیز فضائی حملے میں گٹھ جوڑ کے باعث قانونی جواز سے محروم ہوچکی ہے ۔ قبل ازیں لیبیا میں مسلح گروپوں کے اتحاد نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے ۔طرابلس سے موصول ہونے والی تصاویر میں مسلح افراد کو ایک جہاز کے ملبے پر جشن مناتے دیکھاجاسکتا ہے ۔ مصراتہ اور دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والی اسلام پسند ملیشیا نے ہوائی اڈے پر زنتان ملیشیا سے جنگ کے بعد قبضہ کیا ۔ زنتان ملیشیا کے جنگجو تین برس سے اس ہوائی اڈے پر قابض تھے ۔ لیبیا کی نئی پارلیمان نے اسلام پسند جنگجوؤں کی جانب سے اس قبضے کی مذمت کی ہے ۔ طرابلس کا یہ بین الاقوامی ہوائی اڈہ گزشتہ ماہ ہونے والی لڑائی کے بعد سے بند ہے۔ جولائی میں اسی ہوائی اڈے پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں90فیصد جہاز تباہ ہوگئے تھے ۔ بن غازی میں واقع لیبیا کا دوسرا بڑا ایئیر پورٹ پچھلے تین ماہ سے بند پڑا ہے ۔ اس وقت لیبیا میں صرف مصراتہ کا ایئر پورٹ ہی کام کررہا ہے ۔ لیبیا میں سابق حکمراں معمر قذاتی کے خلاف2011ء میں بغاوت کرنے والے مسلح گروہوں کے درمیان مسلسل تنازعات جاری ہیں ۔ حالیہ لڑائی میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں ۔ لبیا میں جار حالیہ پر تشدد کارروائیوں کا مرکز طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور بن غازی شہر ہیں ۔ اندازوں کے مطابق اس کشیدگی میں صرف جولائی اور اگست کے مہینوں میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہوئے ۔ ہزاروں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کرنا پڑی ۔ معمر قذاتی کی معزولی اور قتل کے تین سال گزرنے کے بعد بھی لیبیا کی پولیس اور فوج ملک میں سر گرم تمام ملیشیا سے زیادہ مضبوط نہیں ہوسکی ۔ یہ مسلح گروپ ملک کے زیادہ تر حصوں پر قابض ہیں۔ لیبیا کی پارلیمان نے کہا ہے کہ طرابلس کے ایئر پورٹ پر قابض گروپ دہشت گرد تنظیمیں ہیں ۔ ملک کے بڑے شہروں میں لڑائی کی وجہ سے تو برخ سے کام کرنے والی پارلیمان نے کئی بار مسلح ملیشیا چلانے والے افراد سے انہیں ختم کرنے اور ملک کی فوج کا حصہ بننے کی ایپل کی ہے تاہم اس پر چند گروہوں نے ہی عمل کیا ہے ۔

Libyan capital under Islamist control after Tripoli airport seized

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں