یوم آزادی کے موقع پر دہلی میں مفت بس سفر کی سہولت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-11

یوم آزادی کے موقع پر دہلی میں مفت بس سفر کی سہولت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی والوں کو یوم آزادی کے موقع پر شہر میں صبح6تا رات10بجے تک دہلی ٹرانسپورٹ کارپویشن کی بسوں میں مفت سفر کرنے کاموقع ملے گا ۔ اس کے علاوہ تاریخی لال قلعہ میں عوام کے لئے10ہزار نشستیں فراہم کی جائیں گی جہاں سے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو یوم آزادی کی تقریر کرتا ہوا دیکھ سکیں گے ۔ عوام کے لئے لال قلعہ کے دائیں جانب نشستیں فراہم کی جائیں گی ۔ عوامی نشستوں کے بازو اسکولی بچوں کو اتنی ہی تعدادمیں رکھاجائے گا ۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہم 10ہزار افراد کے لئے نشستیں ، سیکوریٹی جانچ پڑتال اور ٹریفک کے انتظامات کررہے ہیں۔ بی ٹی سی کے ترجمان آر ایس منہاس نے کہا کہ کارپوریشن کی جانب سے15اگست کے دن مسافرین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ لال قلعہ کے اطراف بسوں کے آنے جانے کی تعداد بڑھائی جائے گی تاکہ لوگوں کویوم آزادی تقریب کا مشاہدہ کرنے میں سہولت ہوسکے تاہم یوم آزادی تقریب میں شرکت کرنے والوں کو سیکوریٹی کے پیش نظر موبال فون ، کیمرے ، دور بین ، ہینڈبیاگ ، بریف کیس ، سگریٹ لائٹر ، ٹرانسسٹر، ٹفن باکس، پانی کی بوتلیں ، لنچ باکس وغیرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے وزیر اعظم مودی کے لئے سیوکریٹی خطرات کے پیش نظر اس مرتبہ یوم آزادی تقاریب کے موقع پر سیکوریٹی انتظامات میں زبردست اضافہ کردیا گیا ہے۔
مسلح پولیس جوانوں پر مشتمل سیکوریٹی کے کئی گھیرے ہوں گے۔ لال قلعہ کے قریب بالخصوص زمین کے علاوہ ہوا میں بھی سیکوریٹی آلات نصب کئے جائیں گے ۔ وزیر اعظم جن سے راستوں سے گزرکر راج گھاٹ اور لال قلعہ پہنچنے والے ہیں ان راستوں پر بھی سیکوریٹی میں اضافہ کردیاجائے گا۔ بازار ، ایر پورٹ ،ریلوے اسٹیشن ، بین ریاستی بس اسٹاپس میٹرو اسٹیشن اوردیگر اہم مقامات پر دہلی پولیس اور نیم فوجی فورسیس کے ہزاروں عہدیداروں کی تعیناتی کے علاوہ ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ پٹرولنگ کے علاوہ ہوائی دفاعی میکانزم کو بھی نصب کیاجائے گا ۔ سترھویں صدی کے مغلیہ قلعہ کی بلندیوں پر این ایس جی کے شارپ شوٹرس کو بھی تعینات کیے جانے کامنصوبہ ہے ۔ لال قلعہ کے اطراف انتظامات پر سیکوریٹی ایجنسیاں قریبی نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ دہشت گردوں کے کسی حملے کی صورت میں وزیر اعظم اور دیگر قائدین کو محفوظ مقام فراہم کیاجاسکے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں