چینی شاہراہ ریشم پر اجکٹ میں ہندوستان کو شمولیت کی دعوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-11

چینی شاہراہ ریشم پر اجکٹ میں ہندوستان کو شمولیت کی دعوت

شیان(چین)
پی ٹی آئی
چین نے عالمی ارتباط کے فروغ سے متعلق ایک منصوبہ کی قطعی صورت گری کے دوران ہندوستان کو صدر جنپنگ کے انتہائی پسندیدہ پلان میں شمولیت کی دعوت دی ہے جس کے تحت قدیم تجارتی راہداری کا احیاء ہوگا اور جس سے پورا خطہ مستفید ہوگا ۔ چین نے مختلف ممالک کو تجارتی سطح پر مربوط کرنے کے ارادہ سے زمینی و آبی(بری و بحری) راہداریوں (سلک روٹ) کا وسیع تر نٹ ورک تعمیر کرنے کامنصوبہ تیار کیا ہے ۔ محکمہ بین الاقوامی معاشی امور کے کونسلر( مشیر) گاؤزننگ نے بتایا کہ تاریخی نقطہ نگاہ سے ہندوستان ، جہاز رانی، ریشمی گزر گاہ (ایم ایس آر) اور خشکی پر قدیم ریشمی شاہراہ کا نقطہ ارتکاز ہے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان جنوبی ریشمی راہگزر( ساؤتھ سلک روڈ) کے ذریعہ دو ہزار سال سے زیادہ عرصہ تک تجارتی سلسلہ قائم رہا ۔ سلک روڈس کے نگراں گاؤ نے مزید کہا کہ ہمارا اعتقاد ہے کہ چین اور ہندوستان دونوں ہی سلک روڈس اور ایم ایس آر پر نقش قدم چھوڑے ہیں اور دنوں ہی نے ان گزر گاہوں سے استفادہ کیا ہے ۔ ان پراجکٹس سے چین کے تجارتی تعلقات کا احیاء ہوگا ۔ خصوصی طور پراس کے انحطاط پذیر ایکسپورٹس کو عالمی منڈی میں فروغ کے علاوہ اس کے عالمی اثر و رسوخ کے دائرہ کو بھی وسعت نصیب ہوگی۔ سلک روڈ اور میری ٹائم سلک روڈس( بری و بحری) ریشمی گزر گاہوں ، کی تاریخ گواہ ہے کہ کئی نامور ہندوستانی دانشور اور تاجرین ان راہداریوں سے ہوکر چین پہنچے اور کئی چینیوں کی نوک زبان پر آج بھی ان کے نام آہی جاتے ہیں ، اور ان سے متعلق حکایتیں بھی عام ہیں، گاؤ، سفارتکاروں اور صحافیوں کی ایک ٹیم کو بھی ساتھ لے کر شیان پہنچے، تاکہ وہ تاریخی شہر سے نئے سلک روڈ کی تعمیر سے متعلق سرگرمیوں کا معائنہ کراسکیں ۔ شیان عبد سامراج میں پر شکوہ تجارتی دارالخلافہ ہوا کرتا تھا ۔ چین کے مشہور بدھسٹ دانشور ژوان ژاگ600عیسوی میں اسی راستے سے ہندوستان پہنچے تھے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان ثقافتی روابط کی دو ہزار سالہ تاریخ پر مبنی جدید ترین انسائیکلو پیڈیا کے مطابق ژوان ژانگ(ہیون سانگ) قدیم سلک روڈ کر غستان، ازبکستان ،تاجکستان اور افغانستان سے گزرتے ہوئے غیر منقسم ہندوستان پہنچے تھے ۔ گاؤ نے کہا کہ ہم تمام حلیف ، ہمسایہ ممالک کو اس ایک پٹی میں شمولیت کے لئے مدعو کرتے ہیں تاہم کسی کو جبراً اس میں شریک کرنے کی تائید نہیں کرتے اور نہ ہی اس میں شراکت دار نہ بننے والوں کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے حق میں ہیں۔

China Invites India to Join its Ambitious Silk Road Projects

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں