ملک میں خواتین پر جنسی حملوں میں اضافہ قابل تشویش - لوک سبھا میں اسد اویسی کی تقریر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-09

ملک میں خواتین پر جنسی حملوں میں اضافہ قابل تشویش - لوک سبھا میں اسد اویسی کی تقریر

نئی دہلی
اعتماد نیوز
صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ورکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ملک میں خواتین پر بڑھتے ہوئے جنسی حملوں کو قابل تشویش قرار دیا اور ان واقعات کے تدارک کے لئے قانونی و سماجی دونوں خطوط پر درکار اقدامات کی سفارش کی۔ ملک میں خواتین و اطفال پر حملوں کے واقعات پر قاعدہ193کے تحت پارلیمنٹ میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر 22منٹ پر عصمت ریزی کا ایک واقعہ پیش آرہا ہے ۔ 2013ء میں33707عصمت ریزی و اہانت کے واقعات پیش آئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعات پولیس ریکارڈ کے مطابق ان میں یہ واقعات شامل نہیں جن کی شکایت درج نہیں کرائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی اہانت اور عصمت ریزی کے واقعات میں سزاؤں کی شرح بہت کم ہے اور اس کا تناسب27.1فیصد ہے ۔ خواتین کے خلاف جرائم کی شرحیں بڑھ رہی ہیں ۔ گزشتہ سال خواتین کے خلاف3.95لاکھ جرائم سرزد ہوئے ہیں ۔ ان میں اضافہ ہی ہورہا ہے ، خواتین کے خلاف جرائم کی شرح9.2سے بڑھ کر11.20ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عصمت ریزی جیسے واقعات سے قانونی طور پ نمٹنے نربھئے ایکٹ نافذ کیا ہے۔ انہوں نے تعزیرات ہند کی دفعہ374اور389کے حوالے سے کہا کہ ان دفعات میں ترمیم کی ضرورت ہے ۔ انہوں نیکہا کہ ذیلی عدالت سے سزا کے حکم کے بعد مجرم کو اپیل اور مرافعہ کی اجازت حاصل ہوتی ہے ، اپیل مرافعہ کی درخواستوں کے ساتھ مجرمین ضمانت پر رہا بھی ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہ تعزیرات ہند کی ان دفعات میں ایسی مناسب ترمیمات کرنی چاہئے کہ تاوقتیکہ ہائیکورٹ ان درخواست اپیل پر رائے نہ دے مجرمین کو ضمانت پر رہا نہ کیاجائے۔ ذیلی عدالت کی جانب سے دی گئی سزاؤں کو معطل نہ کیاجائے اس لئے کہ اپیل کے ذریعہ مجرمین ضمانت پر رہا ہورہے ہیں اور ان کی سزائیں معطل ہورہی ہیں ۔ مجلسی قائد نے کہا کہ حکومت نے خواتین کے جنسی استحصال سے متعلق واقعات کی سماعت کے لئے فاسٹ ٹریک کورٹ کا نظم کیاہے۔ انہوں نے فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمات کی روئیداد سے ایوان کو واقف کرواتے ہوئے کہا کہ90فیصد مقامت میں شبہ کی گنجائش دی جارہی ہے ۔ انہوں نے قوانین میں مناسب ترمیمات کے ذریعہ ضمانت پر رہائی پر روک لگانے کی ضرورت ظاہر کی ۔ انہوں نے پولیس اور سیکوریٹی ایجنسیوں کی کارکردگی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ واقعات کے کئی کئی مہینے بعد بھی چارج شیٹ پیش نہیں کی جاتی ۔
انہوں نے سیکوریٹی ایجنسیوں اور عدلیہ کی حساسیت پر کہا کہ کئی ایسے واقعات ہیں جس میں متاثرہ خواتین کے ساتھ اہانت برتی جاتی ہے ۔ انہوں نے ایک55سالہ متاثرہ خاتون کے بارے میں بتایا کہ کیسے مقدمات کی سماعت کے دوران انہیں اہانت کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے مظفر نگر کے متاثرہ خواتین کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ10ماہ کا عرصہ ہوگیا ، مجرمین ہنوز آزاد ہیں اور متاثرین خوف کے احساس میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجرمین کے ٹولے شکایت کنندہ متاثرہ خواتین کو دھمکارہے ہیں ۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ میں شائع ایک خبر کا بھی حوالہ دیا کہ ایک مجرم کے باپ نے متاثرہ خاتون پر بندوق تان لی اور اسے شکایت واپس لینے کو کہا۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے متاثرہ خواتین کو سیکوریٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی لیکن اس کے باوجود انہیں انصاف نہیں مل رہا ہے ۔ انہوں نے اترپردیش میں برسر اقتدار سماج وادی پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کیسے عصمت ریزی و اہانت کے واقعات پر بر سر اقتدار پارٹی کے قائدین رد عمل دے رہے ہیں۔ صدر مجلس نے ایک قومی انگریزی میگزین میں شائع رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں مظفر نگر کے چند واقعات ، بالخصوص خواتین پر جنسی حملوں کے لئے ذمہ دار مجرمین کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کیسے آزاد ہیں اور متاثرہ خواتین کس طرح پریشان ہے ۔ بیرسٹر اویسی نے سوال کیا کہ کیا ہم ایک مہذب معاشرہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس قوم میں آبادی کا نصف(خواتین) عدم تحفظ کا شکار ہیں، وہ کیسے ترقی کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے سرکاری بنچوں سے کہا کہ وہ ان واقعات کو مذہب و علاقائی سطح سے بلند ہوکر دیکھیں ۔ انہوں نے بر سر اقتدار جماعت کی تائیدی ، ان تہذیبی تنظیموں کی نشاندہی کی جو مذہب کے نام سے تفرقہ پھیلا رہے ہیں۔ صدر مجلس نے راکھی تہوار کو اس مقصد کے لئے استعمال کئے جانے کا الزام لگایا ۔ انہوں نے قومی کرائم ریکارڈ اور قومی ویمنس کمیشن کے دئے گئے اعداد و شمار کے حوالے دئیے ۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے انسداد کے لئے حکومت قانون نافذ کرنے والے ایجنسیاں سنجیدگی کا ثبوت دیں۔ انہوں نے قوانین میں مناسب ترمیمات کی سفارش کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ وہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے ضروری اقدامات کریں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں