عمران خان نے 10 سیٹوں کی دوبارہ گنتی پر لانگ مارچ ختم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-10

عمران خان نے 10 سیٹوں کی دوبارہ گنتی پر لانگ مارچ ختم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قومی سلامتی کانفرنس کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے سربراہ لیاقت سراج الحق جب عمران خان کا موقف لے کر ان کے پاس آئے تو ان کے مطابق عمران خان نے10سیٹوں پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی شرط پر لانگ مارچ ختم کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی تھی ۔ میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وہ مثبت رائے رکھتے ہیں اور عمران خان صاحب کو بات چیت کے ذریعے ہی معاملات حل کرنے چاہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو آکر بات چیت کرنی چاہئے اور اگر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان انہیں بلائیں گے تو انہیں مذاکرات کے لئے عمران خان کے پاس جانے میں کوئی عار نہیں ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے14اگست کو لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ اور اس کے بعد دارالحکومت کے ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کررکھا ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف سے مستعفیٰ ہونے اور ملک میں دوبارہ انتخابات کروانے کا مطالبہ کر رکھا ہے ۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کاالزام ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں میں اس وقت کی نگراں حکومت بھی ملوث تھی۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ حکومت تحریک انصاف کے مطالبات کے حوالے سے اپنے اختیار میں تمام اقدامات پر غور کرنے کے لئے تیار ہے لیکن سیاسی اختلافات کومحاذ آرائی میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے ۔ واضح رہے کہ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ ان کی حکومت کو کسی احتجاج یا لانگ مارچ سے کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ حزب اختلاف کی بات سننے کو تیار ہیں اور اپوزیشن کے ساتھ بات چیت لانگ مارچ سے پہلے ہو یا بعد میں ، ان کی شکایات کا ازالہ کیاجائے گا۔
’’ہر دروازے پر دستک دی ، آخر میں ہم نے کہا کہ اگر انصاف نہ ملا تو سڑکوں پو جائیں گے ، اب اسلام آباد کی سڑکوں پر میں دعویٰ کرتا ہوں کہ آپ سب سے بڑا احتجاج دیکھیں گے ، جو دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کرے گا ۔‘‘یاد رہے کہ اسلام آباد میں آج میاں نواز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کانفرنس کاانعقاد ہورہا ہے جس میں تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی ۔ اس اجلاس میں چار میں سے تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ وفاقی کابینہ کے اراکین، بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی شرکت کررہے ہیں ۔ صوبہ خیبر پختوانخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز ختک نے گزشتہ شب لاہور میں پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد احتجاجاً اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا ۔ اگرچہ وزیرا عظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے اجلاس سے قبل اس بات پر زور دیا تھا کہ اجلاس کاواحد ایجنڈا آپریشن ضرب عضب ہے ، وزیر اعظم نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں ملک کے سیاسی پس منظر اور تحریک انصاف کی آزادی مارچ کے بارے میں بات چیت کی۔ انہوں نے تحریک انصاف کی متوقع ‘آزادی مارچ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال بعد آپ کن باتوں پر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ابھی مختلف مسائل کا سامنا ہے اور ابھی تو ملک میں بہتری کے آثار آنا شروع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک مشکلات سے نکل جائے تو لانگ مار چیس کرلی جائیں ۔ خارجہ پالیسی کے سلسلے میں میاں نواز شریف نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا چین کے سوا کسی ہمسایے ملک سے رشتہ بہتر نہیں ہے۔ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ وہ14مہینے سے پارلیمنٹ ، الیکشن کمیشن الیکشن ٹریبیو ٹلز اور سپریم کورٹ سے درخواست کررہے تھے کہ صرف چار حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی جائے تاہم ایسا نہیں ہوسکا۔

Imran told Siraj march may be cancelled if recount done on 10 seats: PM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں