حیدرآباد میں چاند نظر آ گیا - رویت ہلال کمیٹی کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-29

حیدرآباد میں چاند نظر آ گیا - رویت ہلال کمیٹی کا اعلان


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-july-29

پریس نوٹ
مرکزی رویت ہلال کمیٹی صدر مجلس علمائے دکن کا ماہانہ اجلاس بضمن رویت ہلال ماہ شوال المکرم1435ء زیر نگرانی مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری الشطاری معتمد صدر مجلس علمائے دکن آج شام حسینی بلڈنگ معظم جاہی مارکٹ میں منعقد ہوا۔ شہر میں مطلع ابر آلودو تھا۔ چاند نظر نہیں آیا ۔ اضلاع تلنگانہ و آندھرا سے بھی کہیں بارش اور کہیں مطلع ابر آلود ہونے سے عدم رویت کی اطلاعات ملیں ، البتہ چن پٹن ، وانم باڑی ، پتورہ پٹنہ، پورنیہ، کٹھیار ، مدھو بنی ، کلکتہ اور آسام کے علاقوں سے چاند نظر آنے کی اطلاعات ملیں ، لہذا بعد تصدیق تحت احکام شرعیہ مرکزی ، رویت ہلال کمیٹی صدر مجلس علمائے، دکن اعلان کرتی ہے کہ بتاریخ29جولائی بروز منگل یکم شوال المکرم1435ء ہوگی۔ اس اجلاس میں مولانا سید محمد قبول بادشاہ پادری الشطاری ، مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، مولانا مفتی خلیل احمد، مولانا سید حسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ ، مولانا سید محمود بادشاہ قادری زرین کلاہ، مولانا سید حامد محمد قادری افتخار پاشاہ، مولانا سید اولیاء حسینی مرتضیٰ پاشاہ قادری اور قاضی فاروقی عارفی نے شرکت کی ۔

ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب جناب علی اصغر جعفری نے اطلاع دی ہے کہ مجلس علماء و ذاکرین نے اعلان کیا ہے کہ کئی مقامات سے چاند نظر آنے کی اطلاع ملی ہے ۔ اس لئے رویت ثابت ہے لہذا29جولائی2014ء روز سہ شنبہ یکم شوال یعنی عیدالفطر ہوگی۔ اس کی تصدیق شیعہ علماء مولانا سید رضا آقا ، مولانا سید نبی حسن زیدی ، مولانا آقا ابراہیم جزائری ،مولانا سید ظفر یاب حیدر، مولانا سید علی نقی نجفی، مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آقا ، مولانا علی حیدر فرشتہ ، مولانا رضا عباس خاں اور مولانا سید جلال حیدر نے کی۔

عید گاہ میر عالم اور عید گاہ قدیم مادنا پیٹ میں نماز عید10بجے دن
آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ کاپریس نوٹ مظہر ہے کہ آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ کے زیر انتظام عید گاہ میر عالم و عید گاہ قدیم مادنا پیٹ حیدرآباد میں نماز عید الفطر ٹھیک10بجے دن بتاریخ29جولائی مطابق یکم شوال المکرم ہوگی۔

Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں