سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا اشوک چوان کو عدالت سے راحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-29

سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا اشوک چوان کو عدالت سے راحت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی ہائیکورٹ نے سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا اشوک چوان کو بھیجی گئی الیکشن کمیشن کی وجہ نمائی نوٹس پر حکم التوا جاری کردیا ہے ۔ اس نوٹس میں چوان سے سوال کیا گیا کہ2009ء کے اسمبلی انتخابات میں اپنی مہم کے حقیقی اور درست اخراجات پیش کرنے میں ناکامی پر کیوں نہ انہیں نااہل قرار دیاجائے۔ کمیشن نے ناندیڑ پارلیمانی حلقہ سے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والے چوان کو13جولائی2014ء کو نوٹس جاری کی تھی اورجواب کے لئے20دن کی مہلت دی تھی ۔ وجہ نمائی نوٹس کمیشن کی جانب سے انہیں انتخابی اخراجات پیش کرنے میں ناکامی کا خاطی پائے جانے کے بعد جاری کی گئی ۔ جسٹس سریش کیٹ نے بی جے پی قائدین مختار عباس نقوی، کریت سومیا اور آزاد امیدوار مادھو راؤ کنہالکر کو بھی نوٹسیں جاری کیں جنہوں نے کمیشن میں چوان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی ۔
عدالت نے کہا کہ مدعی علیہان کو نوٹس پر جواب5نومبر تک مطلوب ہے ، تاحکم ثانی13جولائی2014ء کو جاری کردہ وجہ نمائی نوٹس پر التواء برقرار رہے گا ۔ عدالت نے ایک شکایت کنندہ کی پیروی کرنے والے سینئر وکیل جینت بھوشن کا یہ استدلال مسترد کردیا کہ عدالت وجہ نمائی نوٹس پر حکم التواء نہیں دے سکتی ۔ بھوشن نے استدلال کیا تھاکہ سپریم کورٹ نے5مئی2014ء کوہدایت دی تھی کہ چوان سے متعلق شکایت کا اندرون45یوم فیصلہ کرلیا جائے ۔ اگر حکم التواء دیاجاتا ہے تو عدالت عظمیٰ کی اس ہدایت پر ضرب پڑے گی ۔ جسٹس کیٹ نے تاہم کہا کہ وہ حکم التواء کو درست سمجھتے ہیں ۔چوان کی پیروی کرتے ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ ان کے موکل نے تمام درست انتخابی اخراجات پیش کردئیے ہیں ،2009ء اسمبلی انتخابات 6.85لاکھ روپے کے اخراجات کئے گئے جس کی تفصیل ان کے موکل نے کمیشن کو دے دی ہے ۔ چوان نے اپنی درخواست میں الیکشن کمیشن کی وجہ نمائی نوٹس کو کالعدم کرنے کی خواہش کی تھی ۔ انہوں نے استدلال کیا کہ کمیشن نے قانون عوامی نمائندگان میں صراحت کردہ قواعد کی پابندی نہیں کی۔ بھوشن نے استدلال کیا کہ اس مرحلہ میں وجہ نمائی نوٹس کو چیلنج نہیں کیاجاسکتا ۔ انتخابی پیانل کی جانب سے قطعی فیصلہ جاری کئے جانے کے بعد ہی چوان کمیشن کے فیصلہ کے خلاف عدالت سے رجوع ہوسکتے ہیں۔

Poll spend row: Ashok Chavan gets HC relief till Nov 5

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں