غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ گولہ باری میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-31

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ گولہ باری میں شدت

غزہ/یروشلم
پی ٹی آئی
غزہ پر اسرائیل کی اندھا دھند بمباری میں کم ازکم50فلسطینی ہلاک ہوگئے جن میں اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر حملہ بھی شامل ہے ۔ اس حملہ میں20پناہ گزین ہلاک ہوئے ۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان تین ہفتوں سے جاری جھڑپ میں کل کا دن انتہائی خوں ریز تھا ۔ جس کے بعد آج کم از کم50فلسطینی ہلاک ہوئے اور اسکے ساتھ ہی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد1283ہوگئی ہے ۔ اسرائیلی افواج نے غزہ کے جبلیہ رفیوجی کیمپ میں اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر آج صبح بمباری کی جس میں20پناہ گزین ہلاک ہوگئے ۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جھڑپ کا آج23واں دن ہے ۔ لڑائی سے متاثر نقل مقامی کرنے والے فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کے اس اسکول میں پناہ لے رکھی تھی ۔ ہنگامی خدمات کے ترجمان اشرف الخضر نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اسکول پر حملہ آج صبح ہوا جس کے دو گھنٹوں کے بعد ہی اسرائیلی دبابوں نے علاقہ پر گولہ باری شروع کردی ۔ غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر بمباری کا جاریہ ماہ کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے۔ جمعرات کو غزہ کے شمالی علاقہ میں اقوام متحدہ کے زیر کنٹرول چلنے والے اسکول پر حملہ میں16افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے ۔ اقوام متحدہ کی راحت و امور ایجنسی کے ایک عہدیدار ارباب ٹرنر نے بی بی سی کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا کہ جبلیہ رفیوجی کیمپ پر بمباری بغیر وارننگ کے ہوئی۔ اس سے علیحدہ ایک اور واقعہ میں اسرائیلی گولہ باری کے نتیجہ میں جنوبی شہر خان یونس میں ایک ہی خاندان کے 10ارکان ہلاک ہوگئے۔ یہ واقعہ ایسے حالات میں پیش آیا جب کہ ایک فلسطینی وفد، عارضی لڑائی بندی پر رضا مندی کااظہار کرتے ہوئے بات چیت شروع کرنے کے لئے قاہرہ روانہ ہونے کی تیاری کررہا ہے ۔ اس سمت میں بین الاقوامی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں اور اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی بندی کی کوئی علامت ہنوز واضح ہوتی نظر نہیں آتی۔
حماس نے فلسطینی اتھاریٹی کی جانب سے پیش کردہ لڑائی بندی کی ایک تازہ تجویز کو مسترد کردیا ۔ فلسطینی اتھاریٹی نے24گھنٹوں کی تجویز پیش کی تھی جس میں72گھنٹوں تک توسیع کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ اسرائیل نے اچانک کل حملوں میں شدت پیدا کردی تھی جب کہ پیر کے روز مختصر وقفہ دیا گیا تھا ۔ اسرائیل نے دوبارہ حملے شروع کرنے کاجواز یہ پیش کیاکہ فلسطینی مجاہدین نے ملک پر حملہ کے لئے سرنگیں کھود رکھی ہیں ۔ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے بھی طویل جنگ کے لئے تیار رہنے کی وارننگ دی ہے جب کہ غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی بارش مسلسل ہورہی ہے ۔ پیر کے رو ز کم از کم 10اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔ غزہ سے ایک سرنگ کے ذریعہ حماس ارکان نے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کی اور جھڑپ کے دوران5اسرائیلی فوج ہلاک ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی8جولائی کو آپریشن پروٹکٹیو ایج کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی مجموعی تعداد53ہوگئی ہے ۔ اسرائیل کے فضائی ،بحری اور آرٹیلری گولہ باری و فائرنگ میں1283فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں ۔ جن میں سے بیشتر عام شہری ہیں ۔ خطہ میں عید کے دوران کل کا دن انتہائی خوں ریز تھا کہ اسرائیلی بمباری میں100افراد ہلاک ہوئے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔ اسرائیلی جارحانہ کارروائیوں میں بیشتر عام شہری ہلاک ہوئے ہیں ۔اقوام متحدہ کے مطابق اس جھڑپ کے دوران7ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں ۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جھڑپ کے نتیجہ میں غزہ کے2لاکھ15ہزار باشندوں کو غزہ میں اپنے گھروں کو اجاڑ چھوڑ کر نکل جانا پڑا ہے ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کل یہ وضاحت کی تھی کہ غزہ کے ایک اسکول سے راکٹس کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا گیا ۔ یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے ۔ تنظیم نے تاہم اسکول کے صحیح جائے وقوع کی تفصیل یا اسلحہ کی ذخیرہ اندوزی کے ذمہ داروں سے متعلق تفصیلات بتانے سے گریز کیا ۔ یو این آر ڈبلیو اے نے بتایا کہ ہمارے زیر کنٹرول احاطہ کی غیر جانبداری پر یہ ضرب دوسری بار لگی ہے ۔ ہم تمام متحارب فریقین سے اقوام متحدہ کی املا ک کے احترام کی درخواست کرتے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں