ریلوے اور دفاع کے شعبوں میں بیرونی راست سرمایہ کاری کا مسئلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-25

ریلوے اور دفاع کے شعبوں میں بیرونی راست سرمایہ کاری کا مسئلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت ریلویز اور دفاعی شعبوں میں بیرونی راست سرمایہ کاری یعنی ایف ڈی آئی کے بارے میں جلد ہی کوئی فیصلہ کرسکتی ہے اور محکمہ صنعتی پالیسی و ترقی کو اس سلسلہ میں متعلقہ وزارتوں کے قطعی فیصلہ کا انتظار ہے تاکہ ان تجاویز کو مرکزی کابینہ میں غور کے لئے پیش کیاجاسکے ۔ ڈی آئی پی پی کے سکریٹری امیتابھ کانت نے آج یہاں سی آئی آئی کے زیر اہتمام ’’شمالی مشرق میں سرمایہ کاری کے لئے چوٹی اجلاس ‘‘ کے وقفوں کے دوران بتایا کہ کابینی کمیٹی برائے اقتصادی امور نے انشورنس کے شعبہ میں49فیصد ایف ڈی آئی کو منظوری دی ہے جب کہ ریلویز اور دفاع میں ایسی منظوری کے لئے قطعی مشاورتی عمل جاری ہے۔ قطعی فیصلہ پر پہنچنے کے بعد ہم یہ نوٹ جلد ہی منظوری کے لئے کابینہ میں پیش کریں گے۔ حکومت حساس تصور کیے جانے والی دفاعی شعبہ بیرونی راست سرمایہ کاری کی حد کو موجودہ26فیصد سے بڑھا کر49فیصد کرنا چاہتی ہے تاکہ اندرون ملک صنعت کو ترقی دی جاسکے جو زائد از70فیصد فوجی سازو سامان درآمد کرتی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ حکومت ان شعبوں پر ہندوستانی کنٹرول کو بھی یقینی بنائے گی ۔ وہ مالیہ کی قلت سے دوچار ریلویز کے لئے بھی برونی راست سرمایہ کاری کے اصولوں میں نرمی پیدا کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔محکمہ صنعتی پالیسی و ترقی(ڈی آئی پی پی) نے ان شعبوں میں100فیصد راست بیرونی سرماہی کاری کی اجازت دینے کی سفارش کی ہے تاکہ ہائی اسپیڈ ٹرین سسٹمس سب اربن کو ریڈ ورس اور عوامی و خانگی شراکت داری کے تحت مخصوص مال برداری پراجکٹس کو روبہ عمل لایا جاسکے ۔ اس شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری کو فراخدلانہ بنانے سے ریلویز کی جدید کاری اور اس میں توسیع دینے میں مدد ملے گی ۔ اندازوں کے مطابق ریلوے سیکٹر کو26ہزار کروڑ روپے درکار ہیں۔ بہر حال ٹرین آپریشنس اور سیفٹی کے معاملہ میں ایف ڈی آئی کی اجازت کا امکان نہیں ۔ فی الحال ریلویز کے شعبہ میں سوائے ماس ریاپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کے کسی اور شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری پر مکمل پابندی ہے ۔ اس اقدام سے صنعتی مقاصد کے لئے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے میں بھی مدد ملے گی ۔ شعبہ تعمیرات میں ایف ڈی آئی کے موقف کے بارے میں دریافت کرنے پر امیتابھ کانت نے کہا کہ اس شعبہ میں بھی بیرونی راست سرمایہ کاری کافی ترقی یافتہ مرحلہ میں ہے۔ بات چیت کا قطعی عمل جاری ہے ۔ کابینی کمیٹی کے اجلاس میں گزشتہ سال نومبر میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا کہ اس شعبہ میں ایف ڈی آئی سے متعلق قواعد میں نرمی لائی جائے ۔ لیکن اراکین ڈیولپمنٹ کی جانب سے خدشات ظاہر کیے جانے کے بعد اس تجویز کو موخر کردیا گیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں