وزیر اعظم کے مجوزہ دورہ کشمیر کے موقع پر عام ہڑتال کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-02

وزیر اعظم کے مجوزہ دورہ کشمیر کے موقع پر عام ہڑتال کی اپیل

سری نگر
یو این آئی
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ( جے کے ایل ایف) نے جمعہ4جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ ریاست کے موقع پر عام ہڑتال کی اپیل کی ہے تاہم علیحدہ شدہ حریت کانفرنس کے صدر نشین سیدعلی شاہ گیلانی نے بعد نماز جمعہ پر امن احتجاجوں کی اپیل کی ہے ۔جے کے ایل ایف کے ترجمان نے بتایا کہ صدر نشین فرنٹ محمد یسین ملک نے وزیر اعظم کے دورہ کے موقع پر عام ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ ترجمان نے الزام لگایا کہ ریاست میں بالخصوص وادی میں بے قصور افراد کو ہلاک کیاجارہا ہے ۔ انہیں ایذا پہنچائی جارہی ہے اور جیلوں میں ٹھونسا جارہاہے ۔ وادی کے عوام ’’آزادی‘‘ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ یٰسین ملک کو گزشتہ24جون کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ’’کشمیر چھوڑدو تحریک‘‘ مارچ کی قیادت کررہے تھے ۔ یہ مارچ فرنٹ کے ہیڈ کوارٹر میسومہ سے لال چوک تک نکالا گیا تھا ۔ انہیں کل ہی شام ضمانت پر رہا کیا گیا ۔ سید علی شاہ گیلانی ،گزشتہ اپریل میں دہلی سے یہاں واپسی کے بعد گھر پر نظر بندہیں ۔ پی ٹی آئی کے بموجب علیحدگی پسندگروپوں بشمول حریت کانفرنس کے تینوں گروپوں کے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں و کشمیر کے خلاف آئندہ جمعہ کو عام ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔میرا وعظ عمر فاروق کی زیر قیادت اعتدال پسند حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ’’ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ4جولائی کو مکمل ہڑتال کریں اور پوری دنیا کو یہ بتائیں کہ مسئلہ کشمیر کے تصفیہ کے بغیر علاقہ جنوبی ایشیا میں امن و خوشحالی اور ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا‘‘ ۔حریت نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے ۔ کروڑوں عوام کامستقبل اس سے وابستہ ہے ۔وزیر اعظم کے دورہ کے بعض معاشی پہلو ہوسکتے ہیں لیکن ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ کشمیر کوئی معاشی مسئلہ نہیں ہے اور عوام کی قربانیوں کا سودا نہیں کیاجاسکتا ۔ اسی دوران سخت گیر حریت کانفرنس کے صدر نشین سید علی شاہ گیلانی نے آئندہ جمعہ کو ایسی زبردست ہڑتال کی اپیل کی ہے جس کی نظیر ماضی میں نہ مل سکے ۔ انہوں نے دستور کی دفعہ370کی منسوخی کے خلاف خبر دار کیا ۔گیلانی نے وادی میں3علیحدہ علیحدہ منطقوں میں کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری اور پاکستانی پناہ گزینوں کو بودو باش کے حقوق فراہم کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا اور کہا کہ ’’ یہ ایک خطرناک گیم پلان ہے جس سے امن کو نقصان پہنچنے کے علاوہ اس علاقہ میں سیاسی غیر یقینی کیفیت اور عدم استحکام کا اندیشہ ہے ۔ شبیر احمد شاہ اور یٰسین ملک کی زیر قیادت ایک اور حریت گروپ نے بھی مودی کے دورہ کے خلاف4جولائی کو عام ہڑتال کی اپیل کی ہے۔

Separatist groups call for strike during Narendra Modi's J&K visit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں