ضلع میدک میں اسکولی بس کو ٹرین کی ٹکر - 19 بچے ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-25

ضلع میدک میں اسکولی بس کو ٹرین کی ٹکر - 19 بچے ہلاک

حیدرآباد/میدک
پی ٹی آئی
ضلع میدک کے ماسائی پیٹ میں آج ایک بنا چوکیدار والے ریلوے کراسنگ پر اسکول بس کو ٹرین کی ٹکر کے نتیجہ میں19اسکولی بچے اور بس ڈرائیور و کلینر ہلاک ہوگئے ۔ اس حادثہ میں کئی بچے شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ ان بچوں کو بہتر علاج کے لئے حیدرآباد کے مختلف دواخانوں کو منتقل کردیا گیا ہے ۔ ضلع میدک کے توپران میں واقع کاکتیہ اسکول کی بس صبح بچوں کو لے کر اسکول جارہی تھی کہ 9بجے یہ حادثہ پیش آیا ۔ بتایاگیا ہے کہ مقررہ ڈرائیور رخصت پر تھا اور اس کی جگہ عارضی ڈرائیور کی خدمات حاصل کی گئی تھیں ۔ اس ڈرائیور نے روزانہ کا راستہ چھوڑ کر ’’شارٹ کٹ‘‘ اختیار کرنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجہ میں یہ حادثہ رونما ہوا ۔ بتایا گیا ہے کہ جلد بازی میں ڈرائیور نے ریلوے کراسنگ عبور کرنے کی کوشش کی حالانکہ بعض بچوں کے بموجب انہوں ٹرین کے ہارن کی آواز سنی تھی اور چیخ پکار کر کے ڈرائیو رکو متوجہ بھی کیا تھا تاہم ڈرائیور نے بچوں کی آواز پر کوئی دھیان نہیں دیا ور ریلوے کراسنگ عبور کرنے کی کوشش میں یہ حادثہ رونما ہوگیا۔ ٹرین سکندرآباد سے براہ نظام آباد ناندیڑ جارہی تھی ۔ حادثہ اس قدر شدید تھا کہ ٹرین بس کو تقریباً50میٹر دور تک گھسیٹ کر لے گئی ۔ اس موقع پر بس میں36بچے سوار تھے ۔ مہلوک بچون کی عمریں5سال اور15سال کے درمیان بتائی گئی ہے جن میں نرسری کے بچے بھی شامل ہیں ۔ ضلع کلکٹر میدک اے شرت نے بتایا کہ موضع میں جملہ تین ریلوے کراسنگ موجود ہیں جن میں صرف ایک بنا چوکیدار والا ہے اور ڈارئیور نے روزانہ کی روٹ چھوڑ کر شارٹ کٹ اختیار کرنے کی کوشش کی اور یہی کوشش تباہ کن ثابت ہوئی ۔ حادثہ میں13بچے بر سر موقع ہلاک ہوگئے ۔ تین بچے اسپتال لیجانے کے دوران جانبر نہ ہوسکے اور ماباقی نے اسپتال میں دم توڑ دیا ۔ تمام زخمی بچوں کا مختلف دوخانوں میں علاج کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کئی بچوں کی حالت نازک ہے۔ تلنگانہ گورنمنٹ پولیس نے آئی جی کراپا نند ترپاٹھی نے بتایا کہ مستقل ڈرائیور ہمیشہ ریلوے کراسنگ عبور کرتے ہوئے احتیاط برتنا تھا تاہم عارضی ڈرائیور کی لاپرواہی جان لیوا ثابت ہوئی ۔ عارضی ڈرائیور کا نام ھکشاپتی گوڑ بتایا گیا ہے جس نے باور کیا جاتا ہے کہ تیز رفتار ٹرین کا نوٹس نہیں لیا ۔ مہلوک بچوں کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالہ کردی گئیں ۔ اسی دورام مقام حادثہ پر اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب سینکڑوں گاؤں والوں نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر سنگباری کی اور حادثہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ احتجاجیوں کے دھرنے کے باعث ہائی وے پر ٹریفک جام ہوئی ۔ حادثہ حیدرآباد ڈیویژن کے سکندر آباد ، نظام آباد سیکشن پر ماسائی پیٹ اور واڈیارم ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان پیش آیا ۔ اسی دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس حادثہ پر اپنے گہرے صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے مہلوک بچوں کے ورثاء کو فی کس5لاکھ روپے ایکس گریشیا کی ادائیگی کا اعلان کیا ۔ انہوں نے خود شخصی طور پر صورتحال کا جائزہ لیا اور راحت کاری کاموں کی نگرانی کی۔ چیف سکریٹری او ڈی جی پی کے ہمراہ کے چندر شیکھر راؤ نے صورتحال کا جائزہ لے کر ضروری ہدایات جاری کیں اور کہا کہ تمام زخمی بچوں کے علاج کے اخراجات حکومت تلنگانہ برداشت کرے گی ۔ انہوں نے اس حادثہ پر ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے جنرل منیجر سی کے سریواستو کو ڈانٹ پلائی اور ناراضگی کااظہار کیا ۔ جنرل منیجر نے فوری چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ کو تیقن دیا کہ اندرون ایک ہفتہ تمام ریلوے کراسنگ پر گیٹ نصب کردئیے جائیں گے ۔ اسی دوران وزارت ریلوے نے مہلوک اسکولی بچوں کے ورثاء کے لئے فی کس2 لاکھ روپے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ وزیر ریلوے سدانند گوڑا نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بیان جاری کرتے ہوئے حادثہ پر گہرے صدمہ کا اظہار کیا اور کہا کہ وزارت ریلوے انسانی بنیادوں پر مہلوک بچوں کے ورثاء کو فی کس2لاکھ روپے ادا کرے گی۔ شدید زخمیوں کو ایک لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو فی کس20ہزار روپے بھی ادا کئے جائیں گے ۔ تلنگانہ کے ارکان پارلیمنٹ نے اعتراض کیا کہ ایکس گریشیا کی رقم انتہائی حقیر ہے تو وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ معمول کے مطابق ہے ۔ یہ صرف ایکس گریشیا ہے اور معاوضہ دیگر امور کو ریلوے بعد ازاں قطیعت دے گا۔ قبل ازیں اطلاع ملتے ہی تلنگانہ کے وزیر آبپاشی ہریش راؤ، وزیر ٹرانسپورٹ مہندر ریڈی اور دیگر مقام حادثہ پہنچ گئے ۔ ہریش راؤ نے الزام عائد کیا کہ ریلوے کی لاپرواہی کے باعث معصوم بچوں کی جانیں چلی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ متعدد مرتبہ مقامی عوام اور عوامی نمائندوں کی نمائندگی کے باوجود ریلوے کراسنگ پر گیٹ نصیب نہیں کی گئی ۔ ہریش راؤ نے ماسائی پیٹ میں صحافیوں سے کہا کہ اندرون ایک ہفتہ یہاں گیٹ نصب کردی جائے گی ۔ اس کے علاوہ تلنگانہ میں جہاں کہیں ضرورت ہو ریلوے لائنوں پر روڈ اوور برجس اور انڈر برجس تعمیر کیے جائیں گے اور ریلوے کراسنگ پر گیٹ لگائے جائیں گے ۔ ریاستی وزیر داخلہ نائٹی نرسمہا ریڈی نے بھی حادثہ کے لئے ریلوے کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس پر گہرے صدمہ کا اظہار کیا اور کہا کہ حادثہ کی جامع تحقیقات کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس واقعہ کی جامع تحقیقات کے بعد خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ ریلوے حکام کو اطلاع ملنے پر فوری ریلوے میڈیکل ریلیف ویان نظام آباد اور سکندر آباد سے مقام حادثہ روانہ کی گئی ۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے ریلوے کراسنگ حادثہ پر صدمہ کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مہلوک اسکولی بچوں کے ارکان خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس حادثہ کو صدمہ انگیز قرار دیا۔ وزیر اعظم نے آج اپنے ایک ٹوئٹر پیام میں کہا کہ وہ زخمی بچوں کی عاجلانہ صھت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ انہوں نے سوگوار ارکان خاندان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

19 Dead - School Bus Hits a Train at Medak District

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں