بی جے پی اتر پردیش میں تشدد پھیلانے کے لئے کوشاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-05

بی جے پی اتر پردیش میں تشدد پھیلانے کے لئے کوشاں

لکھنو
پی ٹی آئی
سماج وادی پارٹی نے ضلع مرادآباد کے کنٹھ علاقہ میں مہا پنچایت کے انعقاد پر عائد امتناع کی خلاف ورزی کرنے بی جے پی لیڈروں کی کوشش کو’’سستی اور گندی حرکت‘‘قرار دیا ہے اور الزام عائد کیا کہ وہ اتر پردیش میں تشدد پھیلانے پر کمر بستہ ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان و کابینی وزیر راجندر چودھری نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ بی جے پی چونکہ مرکز میں بر سر اقتدار آچکی ہے اسی لئے اس کے لوگ تشدد پھیلانے پرتلے ہوئے ہیں ۔ بی جے پی قائدین نے جس انداز میں امتناع کی خلاف ورزی اور مہاپنچایت منعقد کرنے کی کوشش کی ہے یہ ان کے ارادوں کا واضح اشارہ ہے ۔ سماج وادی پارٹی پر زور انداز میں ان کی اس سستی اور گندی حرکت کی مذمت کرتی ہے ۔ چودھری نے الزام عائد کیا کہ جب سے سماج وادی پارٹی واضح اکثریت سے ریاست میں بر سر اقتدار آئی ہے ، بی جے پی مسلسل امن و امان اور نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کی کوشش کررہی ہے ۔ وہ کبھی پریکرما کے نام پر تو کبھی مہا پنچایت کے نام پر ایسا کرتی ہے ۔
اسی دوران مرادآباد سے موصولہ یو این آئی کی اطلاع کے بموجب اتر پردیش کے اس ضلع میں بی جے پی کارکنوں کی زیر قیادت ایک ہجوم کی پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد جس میں ضلع مجسٹریٹ چندرکانت سر پر زخم آنے سے بری طرح زخمی ہوگئے، کنٹھ علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی ۔ کنٹھ ریلوے اسٹیشن کے قریب جھڑپ میں کئی افراد زخمی ہوگئے جہاں ہجوم نے پولیس پر سنگباری کی جس نے جواب میں ہجوم کا پیچھا کیا اورلاٹھی چارج پر اتر آئی ۔ اس جھڑپ میں بعض پولیس ملازمین بشمول انسپکٹر پولیس سدھیر کمار تو مربھی زخمی ہوگئے ۔ ہجوم کی جانب سے پھینکا گیا پتھر لگنے سے ضلع مجسٹریٹ کے سر پر زخم آیا۔ پولیس نے ہجوم پر قابو پانے ہوائی فائرنگ بھی کی ۔ کئی طویل مسافتی ٹرینوں بشمول ہردوار، کولکتہ اپاسنا ایکسپریس کی آمد ورفت میں تاخیر ہوئی ۔ قبل ازیں تین ارکان پارلیمنٹ اور ایک رکن اسمبلی سمیت بی جے پی کے زائد از تین سوکارکنوں کو اس حراست میں لے لیا گیا جب وہ مہا پنچایت میں شرکت کے لئے کنٹھ جارہے تھے ۔ ضلع حکام نے مہا پنچایت پر پہلے ہی امتناع عائد کردیا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔ صورتحال پر قابو پانے پولیس کے بھاری دستہ کو کنٹھ بھیجا گیا ہے جہاں بی جے پی کی مہا پنچایت منعقد کرنے کی کوشش کے سبب پہلے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے ۔
اتر پردیش کی بی جے پی پارٹی نے مرادآباد ضلع کے کنٹھ علاقہ میں تشدد اور اسے کے3ارکان پارلیمنٹ ، ایک رکن اسمبلی اور کارکنوں کی حراست کی تفصیلی تحقیقات کے لئے اپنے اسمبلی ارکان کی پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ یوپی کے بی جے پی صدر لکشمی کانت بابپائی نے یہ الزام عائد کیا کہ پولیس کی جانب سے احتجاج کو کچلنے کی کوشش کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا جس میں دونوں جانب کے افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ واقعہ کی تفصیلی تحقیقات کے لئے رکن اسمبلی سریش کھنہ کی زیر قیادت ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔کمیٹی مقام حادثہ کا جلد ہی دورہ کرتے ہوئے ریاستی صدر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

Samajwadi Party alleges BJP spreading violence in UP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں