ریلوے بجٹ بصیرت سے عاری اور مایوس کن - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-09

ریلوے بجٹ بصیرت سے عاری اور مایوس کن - راہول گاندھی

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر ریلوے ڈی وی سدانند گوڑا کی جانب سے آج پارلیمنٹ میں پیش کردہ سال2014-15ء کے ریلوے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کانگریس نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ اس میں بصیرت کا فقدان ہے ۔ ریلوے بجٹ میں بصیرت کا فقدان ہے ۔ یہ ایک ناقص بجٹ ہے ۔ راہول گاندھی نے نامہ نگاروں سے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال اور کیرالا جیسی بڑی ریاستوں کو ریلوے بجٹ میں نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ اس کو ایک غیر عملی بجٹ قرار دیتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ بجٹ میں کئے گئے مختلف وعدوں کی تکمیل ناممکن ہے۔ گوڑا نے آج لوک سبھا میں سال 2014-15ء کے لئے ریلوے بجٹ پیش کیا۔ پی ٹی آئی کے مطابق کانگریس نے آض ریلوے بجٹ کو موافق امیر قرار دیتے ہوئے اس پر تنقید کی ۔ سابق وزیر ریلوے ملیکارجن کھرگے نے زور دے کر کہا کہ اس بجٹ میں کوئی نئی اسکیم ، منصوبہ یا ریلوے لائن کا اعلان نہیں کیا گیا ہے اور یہ بجٹ وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاست کو خوش کرتا ہے ۔ کھرگے نے جو لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر بھی ہیں، کہا کہ یہ بجٹ صرف احمد آباد کے لئے ہے ، انہوں نے ممبئی، احمد سیکٹر میں ایک بلٹ ٹرین متعارف کرانے اور بڑے میٹرو شہروں اور پیداواری مراکز کوجورتے ہوئے ٹرین کی رفتار میں اضافہ کے ایک ڈائمنڈ چہار پہلو نیٹ ورک متعارف کرانے کے منصوبوں کا مضحکہ اڑایا۔
حکومت اس پراجکٹ کے لئے100کروڑ روپے فراہم کرے گی۔ اس رقم کے ساتھ صرف5کلو میٹر ریلوے لائن تعمیر کی جاسکتی ہے ۔ چنانچہ یہ منصوبہ صرف ایک منصوبہ برقرار رہے گا ۔ کئی اعلانات کئے گئے ہیں لیکن یہ محض اعلانات برقرار رہیں گے ۔ یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور ایف ڈی آئی بجٹ ہے۔ ریلوے بجٹ نہیں ۔ بجٹ میں غریبوں کے لئے کچھ نہیں ہے ۔ یہ موافق امیر بجٹ ہے ۔ بجٹ میں کوئی نئی پیشکش شامل نہیں ہے ۔ اس میں کوئی نئی اسکیم یا نیا منصوبہ یا کوئی نئی ریلوے لائن کا تذکرہ نہیں ہے۔ انہوں نے خو د اعتراف کیا ہے کہ یہ ایک تعطیلی منصوبہ ہے ۔ جب وہ کوئی چیز نہیں دے رہے ہیں تو اس کے تعلق سے بات چیت میں کوئی نکتہ نہیں ہے ، کھرکے نے لوک سبھا میں بجٹ کی پیشکشی کے بعد پار لیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے یہ بات کہی ۔ سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ حکومت کی عوام کے تئیں ایک سماجی ذمہ داری ہے اور حیرت کا اظہار کیا کہ عوامی فلاح وبہبود کے لئے کیا ہوگا اگر توجہ صرف تجارتی پائیداری پر مرکوز ہو ۔ حکومت اس تعلق سے بار بار بات چیت کررہی تھی ۔
ریلوے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر ریلوے پون کمار بنسل نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سابقہ حکومتوں پر ریوینیو ضائع کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سدانند گوڑا کوئی نئی بات نہیں کی لیکن صر ف سابقہ یوپی اے حکومت پر تنقید کی ہے ۔ کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں پارٹی کی چیف وہپ جیوتی رادتیہ سندھیا نے یہ بات کہی ۔ یہ ریلوے بجٹ کے بجائے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ ، ایف ڈی آئی بجٹ ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ حیرت سے دو چار کرنے والا بجٹ ہے ۔ ایک اور لیڈر و سابق مملکتی وزیر برائے ریلوے ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ محض پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ ، ایف ڈی آئی اور خانگیانہ کا ایک بجٹ ہے ۔ سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے بھی ریلوے بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ عام آدمی کورلانے والا بجٹ ہے ۔ یہ ایک ریلوے بجٹ جیسا دکھائی نہیں دیتا ہے بلکہ ریلوے کو خانگیانے کا بجٹ دکھائی دیتا ہے۔
اسی دوران چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج ریلوے بجٹ میں ریاست کو محروم کرنے کے لئے مرکز پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ بنگال کو محروم رکھا گیا ہے اور مرکز کی نئی حکومت کے ہاتھوں اس کی توہین کی گئی ہے ۔ آج کے تصور میں ایسی محرومی اور توہین ہر کوئی دیکھ سکتا ہے ۔ بنرجی جو ایک سابق وزیر ریلوے رہی ہیں، فیس بک کے ایک پوسٹ پر یہ بات کہی۔ جنتا دل یو کے شرد یادو نے اسے انتہائی مایوس کن بجٹ قرار دیا اور کہا کہ اس میں آدھی سے زیادہ آبادی کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے توسط سے ریلوے کو خانگی ہاتھوں میں سونپنے کی تیاری ہورہی ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ بجٹ میں علاقائی توازن پر توجہ نہیں دی گئی ہے۔ اتر پردیش کو اس ریل بجٹ میں مایوس ہونا پڑا ہے ۔ کانگریس کے ویرپا موئلی نے کہا کہ ریلوے وزیر بغیر کسی ٹھوس حکمت عملی کے بغیر ریلوے کی خانگیانہ کی بات کررہے ہیں جو ریلوے کے مفاد میں نہیں ۔ اسی دوران مرکزی وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے اسے حقیقت پسندانہ، جامع اور مستقبل کی ضرورتوں کو سامنے رکھ کر بنایا گیا بجٹ قرار دیا۔ مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ریلوے بجٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ریلوے کی مالی حالت مستحکم ہوگی اور مسافروں کی سہولتوں میں اضافہ ہوگا۔

Rail Budget 'disappointing, lacks vision', says Rahul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں