مالی خسارہ قابل قبول سطح پر رہے گا - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-09

مالی خسارہ قابل قبول سطح پر رہے گا - ارون جیٹلی

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے عام بجٹ پیش ہونے سے دو روز قبل آج کہا کہ وہ اخراجات میں تخفیف کے بجائے تیز رفتاری سے معاشی ترقی اور ٹیکس کے دائرے کو بڑھا کر مالی خسارے پر قابو پانے کے حق میں ہیں اور اورے قابل قبول سطح پر رکھا جائے گا ۔ارون جیٹلی نے آج راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ ٹیکس نہ دینے والوں کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائے گی اور ٹیکس محصولات کی وصولی میں تیزی لائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے مالی نظم و ضبط برتنے کی ضرورت ہے ۔ اگر مالی خسارہ قابو سے باہر ہوجاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ سرکار اپنے موجودہ اخراجات کی بھرپائی قرض کے ذریعہ کررہی ہے اور وہ اپنے پیچھے قرض کا بوجھ چھوڑ جائے گی ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی خسارے کو قابل قبول سطح تک رکھاجائے گا۔ تاہم انہوں نے رواں مالی سال کے لئے مالی خسارہ کا ہدف بتانے سے انکار کرتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ سے کہا کہ اس کے لئے48گھنٹے مزید انتظار کیجئے۔ انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں مالی خسارہ 240837کروڑ روپے رہا ہے ، جو بجٹ تخمینہ کا456فیصد ہے۔
ارون جیٹلی نے کہا کہ ایف آر بی ایم ایکٹ کے مطابق سرکار نے مالی استحکام کا روڈ میپ تیار کیا ہے اور اس کے تحت مالی خسارے کو مجموعی گھریلو پیداوار(جی ڈی پی) کے 3فیصد تک لانے کاہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اخراجات میں تخفیف کرکے مالی خسارہ کو قابو میں کرنے کے بجائے تیز رفتاری سے معاشی ترقی اور ٹیکس کی وصولیابی میں اضافہ کر کے خسارے کو قابو کرنے کے حق میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی وصولی میں تیزی لائی جائے گی اور ٹیکس ادا نہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ تاہم ارون جیٹلی نے آٹوموبائل سمیت کئی شعبوں میں پیداواری فیس میں تخفیف کی میعاد بڑھائے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ زمروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینا صنعت کو پٹری پر لانے کے لئے ضروری تھا۔

Fiscal Deficit Needs to be Maintained at an Acceptable Level: Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں