مغربی بنگال کے اسکول میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پر پابندی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-12

مغربی بنگال کے اسکول میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پر پابندی

کولکاتا
یو این آئی
مغربی بنگال کے ضلع بردوان کے کالنا سب ڈویژن میں واقع ایک اسکول میں مسلم لڑکیوں کو حجاب پہن کر اسکول آنے پر روک دیا گیا ہے ۔ اسکول انتظامیہ کے اس فیصلہ پر مسلمانوں کی شدید ناراضگی کی وجہ سے گیارہویں اور بارہویں جماعت کی تعلیم غیر معینہ مدت کے لئے معطل کردیا گیا ہے ۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے بردوان کے کالنا سب ڈویژن آفیسر نے اسکول انتظامیہ ، بلاک انتظامیہ اور کالنا سب ڈویژن کے اسکول انتظامیہ و مسلم نمائندوں کی میٹنگ طلب کی تھی مگر میٹنگ میں بھی مسلم لڑکیوں کے حجاب پہن کر آنے کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے ۔ ایس ڈی او آفس کے ایک افسر سوروجیت نے یو این آئی کو فون پر بتایا کہ اس سلسلے میں اگلے ہفتے پیر یا منگل کو میٹنگ کی جائے گی کیوں کہ آج کی میٹنگ نتیجہ خیز نہیں ہوسکی ہے ۔ بردوان ضلع کے کالنا سب ڈویژن کے بگنا پاڑہ اوچاوددیالیہ میں گیارہویں کلاس کی دو طالبہ کو ایک مہینہ قبل اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے کلاس روم میں بیٹھنے سے اس لئے روک دیا تھا کہ وہ دونوں شلوار قمیض کے علاوہ سرپر حجاب پہنے ہوئی تھیں ۔ اسکول انتظامیہ اس فیصلہ کے بعد تنازعات میں اضافہ کے پیش نظر اسکول انتظامیہ نے4جولائی کو گیارہویں اور بارہویں جماعت کی کلاسیس کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا ۔ اسی تعطل کو ختم کرنے کے لئے بردوان ضلع کے مجسٹریٹ سومترا موہن نے کالناایس ڈی او میں میٹنگ بلائی تھی مگر وہ ناکام رہی ۔ اطلاعات کے مطابق شہناز خاتون اور زلیخا خاتون کا3جون2011 کو گیارہویں جماعت میں داخلہ ہوا۔ اور وہ جب 11جون کو پہلی مرتبہ کلاس کرنے آئی تو سفید شلوار قمیض کے ساتھ سر پر سفید حجاب بھی پہنی ہوئی تھیں۔ ہیڈ ماسٹر بسواجیت پرمانیک نے ان دونوں کو ہدایت دی کہ یہ لباس پہن کر وہ اسکول نہیں آئیں اور اسکول ڈریس کا اہتمام کریں ۔ا سکول ہیڈ ماسٹر پرمانیک نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو طالبہ نے سلوار قمیص اور حجاب پہنے ہوئے تھی اس لئے انہیں کلاس روم میں بیٹھنے نہیں دیا گیا اور انہیں اگلے دن اسکول کاڈریس پہن کر آنے کی ہدایت دی ۔ اس کے چند دن بعد چند مسلم آرگنائزیشنوں نے مجھ سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا کہ مسلم لڑکیوں کو حجاب پہننے کی اجازت دی جائے ۔ ہم نے ان سے کہا کہ اسکول انتظامیہ کے سامنے یہ بات رکھی جائے گی۔ ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ مگر اسکول کی منیجنگ کمیٹی نے حجاب کی اجازت دینے کا فیصلہ کای اور اس فیصلہ سے دونوں طالبات کے گارجین کو مطلع کردیا گیا ہے اس کے بعد سے ہی علاقے میں کشیدگی ہے اس کے پیش نظر ہی گیارہویں اور بارہویں جماعت کی تعلیم کو معطل کردیا گیا ہے ۔ مائناریٹی یوتھ فورم سمیت کئی مسلم آرگنائزیشنوں نے اسکول انتظامیہ کو27جون کو ایک میمورنڈم دے کر مطالبہ کیا کہ شہناز خاتون اور زلیخا خاتون کو حجاب پہننے کی اجازت دی جائے ۔ کیونکہ یہ بچیاں بچپن سے ہی حجاب کا استعمال کرتی رہی ہیں ۔ اسکول انتظامیہ نے کہا ہے کہ اسکول میں زیر تعلیم دیگر طالبہ کے والدین اور سرپرستوں نے اسکول کو ایک میمورنڈم دے کرمطالبہ کیا ہے کہ اسکول انتظامیہ اپنے فیصلہ میں لچک پیدا نہ کریں اور اسکول کے ڈریس لال بلاؤز اور ساڑی کو لازمی قرار دیں ۔ طالبہ کو حجاب پہننے کی اجازت نہ دیں ۔ آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکریٹر ی محمد قمرالزماں نے یو این آئی کو بتایا کہ دونوں طالبہ کے گارجین نے ہمارے کالنا یونٹ کے سیکریٹری للٹو شیخ سے تحریری طور پر یہ اپیل کی تھی کہ وہ اس معاملے کو حل کرنے میں مدد کریں مگر اسکول انتظامیہ اپنے فیصلہ پر اٹل ہے ۔ قمرالزماں قمر نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف مائناریٹی کمیشن کی شکایت کی جائے گی کیونکہ یہ طالبہ کا بنیادی حق ہے ۔ اسکول انتظامیہ اس کی پامالی نہیں کرسکتی ہے ۔

Muslim girls veils banned in WB school

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں