قومی غذائی تحفظ - مرکزی حکومت سے وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتا بنرجی کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-09

قومی غذائی تحفظ - مرکزی حکومت سے وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتا بنرجی کا مطالبہ

کلکتہ
یو این آئی
مالی بحران کے دور سے گزر رہی ممتا بنرجی حکومت نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں قومی غذائی تحفظ ایکٹ کے نفاذ کے لئے2000ہزار کروڑ روپے جاری کیے جائیں ۔ ممتا بنرجی کی حکومت اور نریندر مودی حکومت کے درمیان تعلقات بہتر نہیں ہیں اور اس درمیان مغربی بنگال بی جے پی بھی ممتا بنرجی کی حکومت کی تنقید کرنے کاکوئی موقع ضائع نہیں کررہی ہے ۔ ان سب کے باوجود ممتا بنرجی کی حکومت نے مرکزی حکومت سے ایمرجنسی 5کروڑ روپے جاری کرنے کے لئے اپنا نمائندہ ارسال کیا اور اضافی طور پر غذائی اشیاء فراہم کرنے کے لئے1200کروڑ روپیہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا اس کے ساتھ ہی قومی غذائی تحفظ ایکٹ کے نفاذ کے لئے2000ہزار کروڑ روپے کا بھی مطالبہ کیا۔ مغربی بنگال کے وزیر خوراک جیوتری پریہ ملک نے گزشتہ ہفتہ جمعہ کو دہلی کا دورہ کرکے مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی ، مرکزی وزیر برائے خوراک رام ولاس پاسوان اور مرکزی وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ سے ملاقات کی۔ دہلی سے واپسی کے بعد جیوتری پریہ ملک نے بتایا کہ ہم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پی ڈی ویجی لنس وین کے لئے ہمیں فوری5کروڑ روپے جاری کیے جائیں اور3کروڑ روپیہ اس کی تشہیر پر خرچ کرنے کے لئے دیے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مرکزی حکومت سے واضح کردیا ہے کہ دید ی غذائی تحفظ ایکٹ کے تحت 100فیصد کوریج چاہتی ہیں۔ جب کہ اس وقت صرف65فیصد کوریج ہورہا ہے۔ ہمیں اس کے لئے2000ہزار کروڑ روپے کہ ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ ممتا حکومت غذائی تحفظ ایکٹ کے نفاذ میں لاپرواہی برت رہی ہے۔ مرکزی وزیر خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر رام ولاس پاسوان سے ملاقات کے پروگرام کو ممتا بنرجی رد کرچکی ہے ۔ اس کے علاوہ ممتا بنرجی کی حکومت اس ایکٹ کے نفاذ کی مدت میں6مہینے کی مدت چاہتی ہیں۔ مغربی بنگال کی حکومت14ویں فینانس کمیشن رپورٹ آف بنگال کا انتظار کررہی ہے ۔ قرض کے تلے دبی مغربہ بنگال حکومت نے14فیں فائننس کمیشن کے سامنے مطالبہ رکھا تھا کہ مغربی بنگال کی سماجی اور معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لئے پانچ سال2015-2020کے لئے2,55,000کا مطالبہ کیا تھا۔ ریاست کے قرض سے متعلق گزشتہ یوپی اے حکومت کے ساتھ ساتھ بار بار میٹنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔ ریاستی حکومت کا مطالبہ ہے کہ سروسنگ لون کی ادائیگی میں انہیں تین سال کی چھوٹ دی جائے ۔9 جون کو ریاست کے وزیر خزانہ امت نے مرکزی وزیر خزانہ کے سامنے10نکات پر مبنی مطالبہ کیا تھا ۔ جس میں حکومت کی اسیکیموں کے نفاذ کے لئے رقم کامطالبہ تھا۔


Mamata seeks Rs 2000 cr for Food Security Act

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں