مالیگاؤں کارپوریشن میں شیوسینا کی ہنگامہ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-27

مالیگاؤں کارپوریشن میں شیوسینا کی ہنگامہ آرائی

ظہور خان (ایس این بی)
مالیگاؤں
مالیگاؤں کارپوریشن کے حدود میں شامل کیے گئے علاقے کے ترقیاتی کاموں کے لئے مہاراشٹر حکومت کے ذریعے بھیجے گئے چار کروڑ روپے کا فنڈ ایک سال مکمل ہونے کے باوجود خرچ نہ کیے جانے کی وجہ سے مالیگاؤں باہری حلقے کے شیوسینا کے ایم ایل اے داد بھوسے نے اپنے کارپوریٹروں کے ساتھ مالیگاؤں کمشنر آفس میں زبردست ہنگامہ کرتے ہوئے دبنگ اسٹائل میں توڑ پھوڑ کی ۔ بتایاجارہا ہے کہ اس توڑ پھوڑ کے درمیان ڈپٹی کمشنر اور سٹی انجینئر کو تھپڑ بھی رسید کی گئی۔ اتنا سب کچھ ہوجانے کے باوجود کارپوریشن کے افسروں نے ابھی تک شیو سینا کے ایم ایل اے اور کارپوریٹروں کے خلاف پولیس اسٹیشن میں کوئی شکایت درج نہیں کروائی ۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ کارپوریشن کے آفیسروں میں شیو سینا کے دبنگائی کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں ۔
مالیگاؤں شہر میونسپل کارپوریشن کی حدود میں دیانہ، مالدہ، کلکٹر پٹہ، سائنہ، سوئیگاؤں یہ دیہات اور آبادیاں دو سال قبل شامل کی گئی باہری حلقے کے ایم ایل اے دادا بھوسے نے حدو د میں شامل ہونے پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت سے ان علاقوں کی ترقی کے لئے علیحدہ فنڈ مانگا تھا ۔ حکومت مہاراشٹر نے چار کروڑ کا فنڈ25جولائی2013ء کو کارپوریشن میں بھیج دیا ، مگر کارپوریشن کے آفیسر جو سیاست کی کٹ پتلی بن کے رہ گئے ہیں ان علاقوں کی بنیادی سہولیات اور ترقیاتی کام کرنے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہے ہیں اسی سلسلے میں شیو سینا کے ایم ایل اے دادا بھوسے کی قیادت میں حدود میں شامل علاقے کے کارپوریٹر اور میونسپل ڈپٹی کمشنر سریش پوار اور راجندر کھاکلے سمیت سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ سے میونسپل کمشنر کے میٹنگ ہال میں ملاقات کی اور ان علاقوں میں بیت الخلاء ، پانی کی پائپ لائن ، گٹر، راستوں کے بارے میں فنڈ موجود ہونے کے باوجود کام کیوں نہیں کیا گیا ۔ اس بارے میں جواب طلب کیا گیا ۔ باربار پوچھنے کے باوجود صحیح جواب نہ ملنے پر شیو سینا کے خواتین ممبر اور ممبروں نے شیو سینا اسٹائل میں اس میٹنگ ہال میں توڑ پھوڑ کی ۔ میٹنگ ہال میں صحافیوں اور فوٹو گرافر کو اندر آنے کی اجازت نہیں تھی اسی درمیان ایک خبر یہ بھی ہے کہ توڑ پھوڑ اور ہنگامے کے درمیان کسی ایک شیو سینا ورکر یا ممبر کا ہاتھ دپٹی کمشنر کے چہرے تک پہنچ گیا تھا۔ اتنا ہنگامہ ہونے کے باوجود کارپوریشن کی جانب سے نہ ہی کوئی شکایت کی گئی نہ کوئی اعتراض جتایا گیا ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں