اسرائیل کا بائیکاٹ کیا جائے - یوروپ اور امریکہ کے اہم دانشوروں کی ایپل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-16

اسرائیل کا بائیکاٹ کیا جائے - یوروپ اور امریکہ کے اہم دانشوروں کی ایپل

نیویارک
رائٹر
یوروپ اور امریکہ کے اہم دانشوروں کی جانب سے اسرائیل کے بائیکاٹ کی اپیل کے بعد مشہور سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ نے بطور احتجاج یروشلم میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے جب کہ نوم چومسکی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت جنوبی افریقہ کی سفید فام حکومت سے زیادہ نسل پرست ہے ۔ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں پر مغربی دنیا کے اہم دانشوروں کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔ مشہور طبیعات داں اسٹیفن ہاکنگ بھی اب اس احتجاج میں شامل ہوگئے ہیں اور انہوں نے بطور احتجاج اگلے ماہ یروشلم میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے ۔ اس سے پہلے برطانیہ اور امریکہ کی اہم ترین یونیورسٹیوں کے دانشوروں نے اسٹیفن ہاکنگ پر زور دیا تھا کہ وہ یروشلم کی کانفرنس میں نہ جائیں۔ امریکی مفکر نوم چومسکی نے بھی اسرائیل کے سہ جہتی بائیکاٹ کی حمایت کی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان صنعتی اداروں کا بھی بائیکاٹ کیاجائے جنہوں نے اسرائیل میں سرمایہ لگا رکھا ہے ۔ چومسکی نے جو خود ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے ، کہا کہ اسرائیلی نسل پرستی ، جنوبی افریقہ کے سفید فام حکمرانوں سے زیادہ سنگین ہے کیونکہ جنوبی افریفی حکومت سیاہ فاموں کو اپنا شہری سمجھتی تھی جبکہ اسرائیلی حکومت فلسطینی آبادی سے چھٹکارا چاہتی ہے ۔ ایسے میں سب کو ناڈین گورڈیمر نے تمام عمر نسل پرستی کے خلاف جدو جہد کی اور ایک موقع پر ایک اور مشہور ادیبہ سوزن سونٹیک سے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی حکومت کا ایک ادبی انعام وصول کرنے سے انکار کردیں ۔ برطانوی ناول نگار این میک ایون نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو فلسطینیوں سے بات چیت کر کے مسائل حل کرنے چاہیں مگر وہ اسرائیل کے بائیکاٹ کے حق میں نہیں ہیں۔

Israel should be boycotted Europe US intellectuals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں