اسرائیل کی سیاحتی صنعت تباہ - کئی بین الاقوامی پروازیں منسوخ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-24

اسرائیل کی سیاحتی صنعت تباہ - کئی بین الاقوامی پروازیں منسوخ

غزہ؍یروشلم
رائٹر249 پی ٹی آئی
اسرائیلی افواج نے غزہ پٹی پر حملے جاری رکھے جس کے نتیجہ میں ہزاروں فلسطینی اپنے مقامات چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ تاہم اسرائیل نے کہاکہ حماس کی جانب سے زبردست مزاحمت کاسامنا ہے ۔ اسی دوران امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری تل ابیب روانہ ہوئے تاکہ جنگ بندی کروائی جائے۔ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے نتیجہ میں اسرائیل کی سیاحتی صنعت تباہ ہوگئی ہے ۔، اسرائیل نے8جولائی سے جارحانہ کارروائی شروع کی ۔ بتایا جاتا ہیکہ لڑائی کے دوران مرنے والوں کی تعداد643سے زائد ہوگئی ہے ۔ اسرائیل کی فوج نے کہا کہ حماس کی جانب سے زبردست مزاحمت ہورہی ہے۔ مختلف انٹر نیشنل ایرلائنز نے اسرائیل کو جانے والی پروزوں کو غیر معینہ مدت کے لئے روک دیا ہے ۔ سیکوریٹی وجوہات کی بنا پر کئی پروازوں کو غیر معینہ مدت کیلئے روک دیا گیا ہے ۔اعلی سطح کی سفارتی سرگرمیوں کے ذریعہ جنگ بندی کروانے کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں۔16دن سے جاری لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد643تک پہنچ گئی ہے اور 31اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ انٹر نیشنل ایر لائنز ڈیلٹا پہلی ایر لائنز ہے جس نے اسرائیل سے آنے اور جانیوالی پروازوں کو روک دیا ہے ۔ ڈیلیٹا ایر لائنز نے273مسافرو ں کو لیجانے والی پرواز کو جو اسرائیل کی بن گورین طیرانگاہ کو جانے والی تھی ۔ا س کا رخ پیرس کی موڑ دیا جبکہ حماس کا داغا گیا راکٹ اسرائیل کی طیرانگاہ کے قریب گر پڑا ۔ اس کے بعد امریکہ کی فیڈرل ایویشن سرویس نے اسرائیل سے آنے والی اوراسرائیل سے جانے والی تمام پروازوں کو روک دیا۔ اس طرح ایر فرانس اور ڈچ ایر لائنز کے ال ایم نے بھی پروازوں کو روک دیا ۔
ان تمام پروازوں کے رک جانے سے اسرائیل سیاحتی صنعت کو زبردست دھکا لگا ۔ یہ پہلا شعبہ ہے جو حماس اور اسرائیل کی لڑائی سے متاثر ہوگیا ہے ۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے رات تمام187ٹھکانوں پر حملہ کیا اور زیادہ تر شجاعیہ کے مقام پر حملیکئے گئے۔ حماس شہر کے آبادی کے علاقے کواپنے اسلحہ خانہ کے مقام کے طور پر استعمال کررہی ہے ۔ راکٹوں سے سرنگی حملوں اور کمانڈر سنٹر کے طور پر اس علاقے کو استعمال کیاجارہا ہے ۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے لیکن فریقین نے لڑائی بند کرنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔ فلسطینی محکمہ صحت کے عہدیدار وں نے کہا کہ643فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں۔اور4040زخمی ہوگئے ہیں۔ اس لڑائی میں29اسرائیلی فوج اور 2اسرائیلی مسلح شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ نیکہا کہ118300فلسطینی اس کے آسرا گھروں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ تخلیہ کی وارننگ کے بعد غزہ کا43فیصد حصہ متاثر ہوگیا ہے ۔ امریکی صدر بارک اوباما کی ہدایت پر سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے مصر اور عرب لیگ کے حکام سے بات چیت کی اور فوری لڑائی بندی کیلئے کوشش کی۔
یروشلم میں اقوام متحدہ سکریٹری جنرل بان کیمون نے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے ملاقات کی۔ نتین یاہو نے حماس کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کو بتایا جو جمع کئے گئے تھے۔ بان کیمون نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔ بان کیمون نے اسرائیل پر تنقید کی اور غزہ پر اس کی فوجی کارروائیوں پر تنقید کی۔ بان کیمون نے کہاکہ غزہ پر کئے گئے ملوں سے اسرائیل کو سیکوریٹی کی ضمانت نہیں مل سکتی ۔ رملہ سے ویڈیو لنک کے ذریعہ بان کیمون نے اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل کو بتایا کہ جنگ بندی کے امکانات ہیں ۔ تاہم انہوں نے اس مرحلے میں اس کی تفصیلات نہیں بتائیں ۔ فلسطینی فیصلہ ساز کمیٹی جس کی صدارت صدر محمود عباس کرتے ہیں کہا کہ وہ حماس کے اس مطالبہ کی تائید کرتے ہیں کہ جنگ بندی معاہدہ غزہ کی اسرائیل اور مصر کی ناکہ بندی ختم کردی جائے اور دیگر رعایتیں بحال کردی جائیں ۔ اسرائیل کے ٹاون حماس کے راکٹ حملوں کے بعد اسرائیل نے ابتداءً ہوائی حملے کئے اور اور کے بعد غزہ میں زمینی کارروائی شروع کی۔ حماس نے مصر کی جنگ بندی تجاویز کو مسترد کردیا۔ حماس غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کررہا ہے۔ تاہم اسرائیل اورمصر نے کہاکہ ان امور پر جنگ بندی کے بعد ہی غور کیاجاسکتا ہے۔ جان کیری بھی اس نقطہ نظر کے حامی ہیں۔

Gaza War Devastates Israeli Tourism Revenue, Airlines cancel flights to Israel over Gaza rocket threat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں