ریل کرایوں میں اضافہ - اچھے دِن آنے شروع ہوگئے ہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-22

ریل کرایوں میں اضافہ - اچھے دِن آنے شروع ہوگئے ہیں

train-price-hike
* ریل کرایوں میں اضافہ سے تانڈور کے مسافرین پر سالانہ ایک کروڑ اورمال برداری کی شرحوں میں اضافہ سے 44/کروڑ کا بوجھ عائد ہوگا
* تانڈور ۔حیدرآبادسفر ہوگا مہنگا
* سیزن ٹکٹ کرایوں میں ہوگا دوگنا اضافہ
* غریب مسافرین، طلباء اور ملازمین کی جیب ہوگی ہلکی
تانڈور ( یحییٰ خان / ایس این بی ) مرکز میں نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت نے انتخابات کے دؤران اس ملک کی عوام کو یقین دلایا تھا کہ ان کی تمام پر یشا نیا ں ختم کی جائیں گی اور ساتھ ہی کئی انتخابی نعروں کے ساتھ " اچھے دن آنے والے ہیں " جیسا دلخوش کن نعرہ بھی دیا گیا تھا لیکن کل مرکزی وزارت ریلوے کی جانب سے ریل کرایوں اور مال برداری کی شرح میں زبردست اضافہ کے اعلان کے ساتھ ہی پہلے ہی سے اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان عوام کو " زورکا جھٹکا دھیرے سے " دیا گیا ہے شاید وزیر اعظم نریندر مودی نے اسی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند سخت فیصلے لئے جانے ہونگے ! مسافرین کے ٹکٹ کرایوں میں جہاں 14.2/ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے وہیں ٹرینوں کے ذریعہ مال برداری کی شرح میں مجموعی طور پر 6.4/فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے جس سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہونگے جبکہ سابق وزرائے ریلوے ممتابنرجی ، لاپرساد یادو اور ملک ارجن کھرگے نے اپنے ریل بجٹ میں کبھی بھی ریل کرایوں میں اضافہ نہ کرتے ہوئے ریل مسافرین کو راحت دی تھی ۔کل مرکز ی وزارت ریل کی جانب سے اضافہ شدہ کرایوں پر 25/جون کی نصف شب سے عمل آوری کا آغاز ہوجائے گا ۔ ان ریل کرایوں میں اضافہ کے باعث اگرتانڈور کے مسافرین پر پڑنے والے اضافی کرائے کے بوجھ کی بات کریں تو تانڈور پتھر ،تور دال اور سمنٹ کی صنعتوں کی وجہ سے تجارتی علاقہ کی پہچان رکھتا ہے یہاں سے روزآنہ مختلف 38/ایکسپریس و پاسنجر ٹرینوں کے ذریعہ روزآنہ 5/ہزار سے زائد مسافرین کی حیدرآباد، گلبرگہ ، بینگلور،ممبئی ، احمدآباد، چینائی ، پونہ سمیت ملک کے دیگر مقامات تک آمد ورفت ہوتی ہے جبکہ روزآنہ بڑی تعداد میں یہاں سے پڑوسی ضلع محبوب نگر اورمیدک سمیت دیگر مقامات کا مزدور طبقہ نقل مقامی کرتے ہوئے مختلف ٹرینوں کے ذریعہ مہاراشٹرا سمیت دیگر علاقوں کو روانہ ہوتا ہے موجودہ طور پر ان مسافرین کو ٹکٹوں کی فروخت سے روزآنہ محکمہ ریلوے کو 2/لاکھ 9/ہزار روپئے حاصل ہوتے ہیں جبکہ مال برداری کے ذریعہ محکمہ ریلوے کو روزآنہ 16/لاکھ 7/ہزار روپئے یہاں سے حاصل ہوتے ہیں اب مرکزی وزارت ریلوے کی جانب سے مسافر ٹکٹ کرایوں میں 14.2/فیصد اضافہ کے بعد یہاں کے مسافرین پر روزآنہ 29/ہزار روپئے ، ماہانہ 8/لاکھ 70/ہزار روپئے تو سالانہ ایک کروڑ 44/لاکھ روپیوں کا اضافی بوجھ عائد ہوگا اسی طرح مال برداری کی شرحوں میں6.4/فیصد اضافہ کے بعد روزآنہ 31/لاکھ 50/ہزار روپئے ، ماہانہ 3/کروڑ 72/لاکھ روپئے تو سالانہ یہ آمدنی 44 / کروڑ64/لاکھ روپیوں کا اضافی بوجھ پڑے گاتانڈور میں 5/سمنٹ فیکٹریز موجود ہیں جہاں سے روزآنہ بڑی تعداد میں سمنٹ ملک کے مختلف مقامات تک بذریعہ مال بردار ٹرین روانہ کی جاتی ہے ۔ مسافر بردار ٹرینوں کی اگر ہم بات کریں تو یہاں سے 110/کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود حیدرآباد تک کے لئے پاسنجر ٹرین کا کرایہ 25/روپئے ہے اب اس میں اضافہ کے بعد یہ کرایہ 28/روپئے 55/پیسے ہوجائے گا جبکہ ایکسپریس ٹرین کے لئے موجودہ کرایہ 45/روپئے ہے یہ اضافہ کے بعد 51/روپئے ہوجائے گا۔ اتنے ہی فاصلہ پر موجود کرناٹک کے گلبرگہ کے لئے یہ بھی یہی شرحیں نافذ ہونگی۔جبکہ ممبئی کے لئے یہاں سے ایکسپریس ٹرین کا کرایہ موجودہ طور پر 170/روپئے ہے ( بناء ریزرویشن )جس میں اضافہ کے بعد یہ کرایہ 194/روپئے ہوجائے گا اور پونہ کے لئے موجودہ طورپر 130 / روپئے کرایہ ہے اب مسافرین کو 146/روپئے ادا کرنے پڑیں گے ۔اسی طرح یہاں سے حیدرآباد تک بذریعہ ریل سفر کرنے والے ماہانہ ، سہ ماہی ، ششماہی اور سالانہ سیزن ٹکٹ کے حامل طلباء، ملازمین اور بیوپاریوں کی تعدادزائد از 1500 ہے ماہانہ سیزن ٹکٹ کی قیمتوں میں دُگنا اضافہ کے فیصلہ سے یہ مسافر سخت متاثر ہونگے جبکہ تانڈور۔حیدرآبادماہانہ سیزن ٹکٹ کی قیمت فی الوقت 385/روپئے ہے ۔

Train fare hike, affect in Tandur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں