پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 05-jun-2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-05

پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 05-jun-2014


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-jun-05

اعتماد نیوز
ریاست تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر مال جناب محمد محمود علی نے آج صبح دفتر رو ز نامہ اعتماد میں ایڈیٹر انچیف جناب برہان الدین اویسی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایڈیٹر انچیف نے نئی ریاست کے پہلے ڈپٹی چیف منسٹر بننے پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے نئی ریاست میں عوامی فلاح و بہبود کے لئے حکومت کی ترجیحات سے واقف کروایا ۔ جناب محمود علی نے کہا کہ اراضیات کی تقسیم و امکنہ کے لئے زمین کی فراہمی میں بحیثیت وزیر مال و ڈپٹی چیف منسٹر وہ مسلم اقلیت کے مفادات کو ملحوظ رکھیں گے ۔ انہوں نے انتخابات اور انتخابات کے بعد مجلس اتحا دالمسلمین کے رول کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکمت عملی پر مبنی مجلس کے رول کے سبب اضلاع سے بی جے پی اور اس کی حلیف تلگو دیشم کو ناکامی اٹھانی پڑی اور ٹی آر ایس کو اکثریت حاصل ہوسکی ۔ انہوں نے کہا کہ صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی کی نمائندتی پر ریاست تلنگانہ کے امتیازی نشان (ایمبلم) میں نہ صرف چار مینار کے نشان بلکہ اس میں اردو کو شامل کیا گیا ۔ انہوں نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے محکمہ مال کی جانب سے ہر ممکنہ اقدامات کا یقین دلایا ۔ انہوں نے توقع کی کہ ریاست تلنگانہ میں اردو کو تلگو کے ساتھ ترقی دی جائے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں اردو صحافت کی ذمہ داریاں بڑھ جائیں گی۔ جناب برہان الدین اویسی نے جناب محمد محمود علی کا گلدستہ پیش کیا اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یادگاری تحٖفہ بھی پیش کیا ۔ بات چیت کے دوران اوقافی امور بھی زیر بحث رہے ۔ اوقافی اراضیات کے لئے محکمہ مال و اقلیتی بہبود کی جانب سے مشترکہ سروے کی تجویز کو روبہ عمل لانے کا تیقن دیا گیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے روزنامہ اعتماد کے دیگر ارکان عملے سے بھی ملاقات کی۔

اردو یونیورسٹی میں بیداری اجلاس سے ماہرین کا خطاب
(پریس نوٹ)
مولانا آزاد نیشنل اْردو یونیورسٹی ، ہارون خان شیروانی مرکز برائے مطالعاتِ دکن کے زیر اہتمام ایک بیداری اجلاس برائے ’’ایک کیس اسٹڈی برائے گنبدانِ قطب شاہی کے تحفظ کے چیلنجس‘‘ کا کل انعقاد عمل میں آیا۔ ممتاز آرکیالوجسٹ جناب رتیش نندا جو آغا خان ٹرسٹ کی جانب سے گنبدانِ قطب شاہی ہیری ٹیج کمپلیکس کے پراجیکٹ ڈائرکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں نے پراجیکٹ کی تفصیلات پیش کیں۔ اس اجلاس کی صدارت پروفیسر محمد میاں، وائس چانسلر نے کی۔ ان کے علاوہ ماہرین تحفظ، انجینئرس، اساتذہ، صحافی، اعلیٰ افسران، سماجی جہدکار اور امریکی قونصل خانہ کی اہم ترین شخصیات نے بھی اس اجلاس میں حصہ لیا۔ مباحثہ میں بتایا گیا کہ گنبدانِ قطب شاہی کمپلیکس کے تحفظ جیسا زبردست پراجیکٹ جو 70 چھوٹے بڑے ڈھانچوں پر مشتمل ہے، کی جلدسے جلد نگہداشت ضروری ہے۔ اگلے 10 سال میں کثیر سرمایہ کے ذریعہ تحفظ فراہم کرنے پر مزید اسے 400 سال تک کے لیے محفوظ بنایا جاسکے گا۔ جناب رتیش نندا نے کمپلیکس میں اپنے کام کے متعلق حاضرین کو واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہاں کی نگہداشت کے لیے بطور خاص گنبدان ، ٹائلس، فرش وغیرہ پر خصوصی توجہ دینی پڑی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گنبدان قطب شاہی اپنی نوعیت اور ڈیزائن کے معاملے میں دیگر محلوں، مساجد، گنبدان، باؤلیوں اور باغات وغیرہ میں سب سے منفرد ہے۔ پروگرام کا آغاز ڈاکٹر سلمیٰ احمد فاروقی کے خیر مقدمی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہر کو فروغ پانے کے لیے آج کے اقتصادی دور میں ہموار طریقے سے منتقل ہونا ضروری ہے۔ ورثہ میں ملے ہوئے پراجیکٹس ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتے ہیں۔ یہی پراجیکٹس ان شہروں کی طرف سفر کرنے کے محرک بھی ہوتے ہیں۔ انہوں نے راشٹرپتی بھون، تاج محل اور کرناٹک کے تین مشہور یادگار عمارتوں کے گروپ دکنی سلطنت گلبرگہ، بیدر اور بیجاپور اور سری رنگا پٹنم کی آثار قدیمہ کی عمارتوں کو مثال کے طور پر پیش کیا ، جو یونیسکو کی عالمی ورثہ کی عارضی فہرست میں شامل ہیں۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں