مہارشٹرا مسلم ریزرویشن کے لئے متحدہ اور سخت احتجاج کی ضرورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-23

مہارشٹرا مسلم ریزرویشن کے لئے متحدہ اور سخت احتجاج کی ضرورت

ممبئی
ایس این بی
مہاراشٹر میں مسلمانوں کو ریزر ویشن دلانے کے لئے خلافت ہاؤس بائیکلہ میں مسلم دانشوران اور مفکرین کے ہمراہ ایک میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں مراٹھوں کے ساتھ مسلمانوں کو کس طرح ریزرویشن حاصل ہو اس سلسلے میں صبح سے شام چار بجے تک طویل بحث و مباحثہ ہوا ۔، اس موقع پر پونے سے مدعو کئے گئے چھاوا سنگھٹن کے صدر بابا صاحب پاٹلکو اس تقریب کی صدارت دی گئی۔ انہوں نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ مراٹھا قوم نے سخت جدو جہد کے عوض اپنا حق حاصل کیا ہے اور وہ بہت جلد انہیں مل جائے گا ، حکومت نے بھی اس جانب قدم اٹھالیا ہے ، اسی طرح مسلمانوں کو بھی چاہئے کہ وہ بھی سخت قدم اٹھائیں اور پھر مسلمانوں کو تو ریزر ویشن کی ضرورت ہے کیونکہ سچر کمیٹی نے واضح کردیا ہے کہ مسلمان قوم دلتوں سے کہیں زیادہ کمزور ہے اس کے باوجود کیوں مسلمانوں کو ریزر ویشن نہیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو اس سمت میں سخت اندولن کر کے اپنا حق مانگنا نہیں بلکہ حکومت پر اتنا دباؤ بنایا جائے کہ وہ مسلمانوں کو ریزر ویشن دینے پر مجبور ہو ، اور اگرسخت کوشش کی جاتی ہے تو مسلمانوں کو بھی ریزرویشن مل جائے گا لیکن مسلم قوم میں اتحاد ہونا لازمی ہے ۔ پاٹل نے صاف گوئی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کر برا لگانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ مسلم قوم میں اتحاد کا فقدان ہے ۔ تمام لوگوں کو چاہئے کہ وزراء کی جی حضوری نہ کرتے ہوئے ایک پرچم تلے جمع ہوں اور سخت احتجاج کریں اور مسلمانوں کو اس احتجاج کو مراٹھا قوم کی طرف سے پورا ساتھ دیاجائے گا ۔ او بی سی آرگنائزیشن کے سربراہ شبیر انصاری نے کہا کہ آئین کی حد میں ریزرویشن مانگنا چاہئے اور اس چیز پر دھیان رکھنا چاہئے کہ جس حکم نامہ کے تحت ریزر ویشن دیا جارہا ہے وہ آئین کے دائرے میں ہے یا نہیں ۔ روزنامہ ہندوستان کے مدیر سرفراز آرزو نے اس بات پر زور دیا ککہ مسلمانوں کو ریزرویشن اوبی سی میں نہیں بلکہ الگ سے دینا چاہئے ، کیونکہ مسلمان او بی سی میں ریزرویشن پارہا ہے اور رنگ ناتھ مشرا کمیشن کی سفارش کے تحت مسلمانوں کو کم از کم دس فیصد ریزرویشن دینا چاہئے ۔ میٹنگ میں موجود صحافی سعید حمید نے کہا کہ اس بات پر زور دیا جائے کہ تمام مفکروں کو ایک پلیٹ فارم پر آجانا چاہئے اور قوم کے لئے ریزرویشن کی اس جنگ میں سب کو متحد ہوکر شامل ہوجانا چاہئے۔ کوکن مسلم یوتھ فیڈریشن کے ایڈوکیٹ فتح محمد ٹھاکر نے اپنے جذباتی انداز میں کہا کہ کانگریس کی حکومت اور اس میں کام کرنے والے نام نہاد مسلم لیڈران صرف قوم کے نام پر دکھاوے کررہے ہیں اور جب کہ انہوں نے آج تک کوئی ٹھوس کام کیا ہی نہیں ہے ۔ڈاکٹر انور امیر نے اس بات پر زور دیا کہ مہاراشٹر کی سطح پر ایک کور کمیٹی بنائی جائے اور گاؤں گاؤں میں اس ریزویشن کی بات لوگوں تک پہنچائی جائے اور کچھ مخصوص لوگوں نے مل کر اس احتجاج کو عملی جامہ پہنایا جانا چاہئے ۔ مسلم وکاس پریشد کے صدر لاتور سے آئے ہوئے محسن خان نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ضلع کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں اور ہر ضلع میں ریزر ویشن کے لئے احتجاج کیاجائے تاکہ اس نکمی سرکار کی آنکھ کھلے ۔ سمبھا جی بریگیڈ کے کارکن عاقف دفعدار نے اس بات پر زور دیا کہ آئین میں مذہب کے بنیاد پر ریزرویشن دینے اور چھیننے کی ممانعت ہونے کے باوجود مسلمانوں کا ریزرویشن کا حق چھین لیاہے اس میٹنگ میں مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے سیکڑوں ذمہ داران حاضر تھے جن میں جالنہ سے فیروز علی ، اورنگ آباد سے اجو بھائی ، تمل ناڈو سے غوث شیخ ، بدیع الزماں خان، ڈاکٹر سرج عثمانی، قیوم صبا ہاشمی ، ہارون افروز، محترمہ اختر جہاں بانو، محترمہ نور بانو، انصاری محمود پرویز ، مشیر انصاری ، سہیل شیخ ، ڈاکٹر قمر الدین قمر ، لیاقت علی خاں، محی الدین کے علاوہ بیشمار اہم شخصیات اس حساس موضوع پر بات کرنے کے لئے موجود تھیں ۔ آخر میں ریٹائرڈ اے سی پی شمشیر خان پٹھان نے تمام مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسلم لیڈران کو متحد ہوکر مراٹھا قوم کے ساتھ ریزویشن کی جنگ میں شامل ہونا چاہئے ، اور ایک مضبوط کور کمیٹی تیار کر کے مشہور و معروف وکلاء سے مل کر آئین کے دائرے میں ریزرویشن کی اس جنگ کو تیز کرنا چاہئے اور بڑی تعداد میں جمع ہوکر اس مضبوط آواز پیدا کرنی چاہئے بہت جلد کور کمیٹی کے ممبران کے نام اعلان کئے جائیں گے اور آنے والے وقت میں بہت جلد سخت احتجاج کیاجائے گا۔ شمشیر خان پٹھان نے مزید کہا کہ اگر ہم خاموش بیٹھ گئے یا موجودہ حکمرانوں کے سیاسی لیڈران کے چکر میں گئے تو کبھی بھی مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں ملے گا ہاں وعدے بہت خوبصورت انداز میں ملیں گے ۔ ابھی الیکشن ہے آپ کو بہت ادب و احترام کے ساتھ وزیر اعلیٰ سے ملایا جائے گا اور متعلقہ وزیر سے بھی ملادیا جائے لیکن کانریس کا وعدہ کبھی وفا ہوا نہیں ہے ہمیں متحدہوکر بھائیوں اس کی لڑائی لڑنی پڑے گی ورنہ نتیجہ حاصل نہیں ہوگا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں