اودے پور میں انجمن ترقی اردو ہند کی شاخ کا قیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-26

اودے پور میں انجمن ترقی اردو ہند کی شاخ کا قیام

anjumantaraqqiurduhind udaipur
اودے پور کو میواڑ ضلعے میں اردو کا مرکز بنانے کی تحریک کی ضرورت: خواجہ محمد اکرام الدین
انجمن ترقی اردو (ہند) کی شاخوں کے احیا کے سلسلے کے نتیجے میں راجستھان کے سرسبز و شاداب اور جھیلوں کے شہر اودے پور میں انجمن کی شاخ کا قیام تزک و احتشام کے ساتھ قومی کونسل براے فروغِ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین کی سِیادت میں ہوا۔ اس موقعے پر مرکزی انجمن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی بھی موجود تھے۔ راجستھان کو جغرافیائی طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے: میواڑ اور مارواڑ۔ اودے پور میواڑ کے منطقے میں واقع ہے۔ نہایت ہی سرسبز و شاداب جھیلوں کے شہر کے نام سے موسوم یہ شہر خوب صورت ہی نہیں بلکہ اس کے اطراف و جوانب کے دیگر شہر اور قصبات بھی اپنے حسن کی وجہ سے دنیا بھر کے سیّاحوں کی توجہ کے مرکز ہیں جس نے اس علاقے کو اقتصادی خوش حالی بھی دی ہے۔ اس اقتصادی خوش حالی سے اس علاقے کی اردو آبادی بھی فیض یاب ہوئی۔ افسوس کی بات مگر یہ ہے کہ اردو کے اداروں ہی نے نہیں بلکہ اردو اخبارات نے بھی اس علاقے کی طرف رجوع نہیں کیا جب کہ کسی بھی اردو اخبار کے لیے اس علاقے میں راجستھان کے کسی بھی دوسرے علاقے سے زیادہ گنجائشیں ہیں۔ اودے پور میں نہ تو اردو کا کوئی روزنامہ یا ہفتہ وار اخبار آتا ہے اور نہ ہی ارد وکے رسائل یہاں کے بک اسٹالز پر پہنچتے ہیں۔ اس کے باوجود بھی یہاں اردو پڑھنے اور اردو ادب سے لطف اندوز ہونے کا غالب رجحان ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ یہاں وہ لوگ بھی اردو پڑھتے اور اردو میں لکھتے ہیں اردو جن کی مادری زبان نہیں ہے۔ اس سے بھی زیادہ دل چسپ بات یہ ہے کہ یہاں اردو مادری زبان والے کثرت سے اردو کے ساتھ ہندی میں بھی لکھتے ہیں۔اس صورتِ حال نے خواجہ محمد اکرام الدین کو خوش گوار حیرت میں ڈال دیا اور انھوں نے جلسے میں تقریر کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ قومی اردو کونسل جس کا مینڈیٹ ہی ہندستان میں ہر سطح پر اردو کا فروغ ہے اور جو نورتھ ایسٹ کی دور دراز ریاستوں میں تمام تر مشکلات کے باوجود قابلِ ذکر کام کررہی ہے، وہ اودے پور کو اردو کے نئے مرکز کے طور پر فروغ دے گی۔ انھوں نے اودے پور میں تین سالانہ لیکچرز جس میں سے ایک موہن لال سکھاڈیا یونی ورسٹی میں مخمور سعیدی کے نام سے موسوم ہوگا، کے اجرا کا اعلان کیا۔ ایک لکچر انجمن ترقی اردو اودے پور شاخ اور ایک گورنمنٹ میرا گرلس کالج میں منعقدہوگا۔ انھوں نے اردو خطاطی اور عربی و فارسی کے فروغ کے لیے قومی اردو کونسل کے مراکز کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ جلسے میں سامعین کی بڑی تعداد نے یک زبان ہوکر خواجہ محمد اکرام الدین سے درخواست کی کہ بین الاقوامی اردو فیسٹول بھی اگر اودے پور میں ہو تو خوب ہو کیوں کہ انگریزی کا سب سے بڑا جے پور لٹریری فیسٹول بھی اسی صوبے میں ہوتا ہے۔ قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر نے اس تجویز کو اصولاً منظور کرلیا اور کہا کہ قومی اردو کونسل ہر برس کسی ایک شہر میں یہ لٹریری فیسٹول کیا کرے گی اور کونسل پہلا لٹریری فیسٹول مرکزی انجمن ترقی اردو (ہند) کے اشتراک سے اس کی اودے پور شاخ کے زیرِ انتظام کرے گی۔ اس موقعے پر قومی اردو کونسل اردو کتاب میلے کا بھی انعقاد کرے گی۔ انھوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ وہ دہلی جاکر اہم اخبارات کے مدیران سے بات کرکے ان سے درخواست کریں گے کہ وہ اپنے اخبارات کا اودے پور ڈاک اڈیشن شائع کرکے اسے اودے پور اور اس کے قرب و جوار کے علاقوں میں پہنچانے کی کوشش کریں۔انجمن ترقی اردو (ہند) کی اودے پور شاخ کے قیام کا یہ جلسہ اودے پور میں منعقد ہوا جس کی صدارت مرکزی انجمن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی نے کی۔ اسٹیج پر موجود ڈاکٹر ثروت خاں، پروفیسر پریم سنگھ بھنڈاری اور پروفیسر فاروق بخشی کے اسماے گرامی قابلِ ذکر ہیں جنھوں نے اپنے مفکرانہ خیالات سے ناظرین کو اس بات پر غور و فکر کرنے کی دعوت دی کہ کس طرح اردو کی ہمہ جہت ترقی ہوسکتی ہے۔موہن لال سکھاڈیا یونی ورسٹی میں صدرِ شعبۂ اردو، صاحبِ اسلوب شاعر اور اودے پور کی علمی و ادبی محفلوں کے روحِ رواں پروفیسر فاروق بخشی نے اپنی نہایت عمدہ تقریر میں اردو کی ترقی و فروغ کے لیے متعدد تجاویز پیش کیں جس میں ایک یہ تھی کہ انجمن کی اودے پور شاخ صوبے میں اسکول کی سطح پر اردو تعلیم کی صورتِ حال پر ایک رپورٹ تیار کرے۔ انھوں نے اودے پور شاخ کو سرگرم و متحرک رکھنے کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔انجمن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی نے اپنی صدارتی تقریر میں اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ جس بات کو وہ عرصۂ دراز سے کہہ رہے تھے اب وہ اردو دنیا میں ایک تحریک بن رہی ہے کہ اردو کی ترقی کا اسمِ اعظم اسکول کے نظام میں اردو کی شمولیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ انجمن کی نئی شاخوں کے قیام کے معاملے میں بہت محتاط ہیں اور صرف ان ہی لوگوں کو مختلف شہروں میں سکریٹری شپ کی ذمے داری دے رہے ہیں جو نہ صرف فعّال ہیں بلکہ ممکن حد تک اردو کی سیاست سے دور ہیں۔ اودے پور میں انجمن کی روحِ رواں ڈاکٹر ثروت خاں کی بڑی خوبی یہ ہے کہ انھیں اودے پور کے غیر اردو داں علمی حلقوں میں بھی بے حد پسند کیا جاتا ہے اور اسی لیے وہ انجمن سے ایسے لوگوں کو بھی وابستہ کرنے میں کامیاب ہوگئیں جو اصطلاحی اردو والے نہیں ہیں۔ اس موقعے پر جناب مستان چنچلؔ نے ایک فی البدیہ نظم موقعے کی مناسبت سے پیش کی اور محترمہ زہرہ خاں نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔انجمن ترقی اردو شاخ اودے پور کے سکریٹری پروفیسر پریم سنگھ بھنڈاری کے شکریے پر یہ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

Anjuman Taraqqi urdu branch in udaipur established

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں