ہیلی کاپٹر معاملات میں رشوت ستانی الزامات - گورنر مغربی بنگال سے پوچھ تاچھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-28

ہیلی کاپٹر معاملات میں رشوت ستانی الزامات - گورنر مغربی بنگال سے پوچھ تاچھ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سی بی آئی نے3600کروڑ روپے کی وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاملت میں رشوت ستانی کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلہ میں آج گورنر مغربی بنگال ایم کے نارائنن سے’’بطور گواہ‘‘ پوچھ تاچھ کی ۔ (معالت، اینگلو، اٹالین کمپنی آگسٹاویسٹ لینڈ کے ساتھ تھی)80سالہ نارائنن سے کہا گیا تھا کہ وہ مذکورہ معاملت کے سلسلہ میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے سی بی آئی عہدیداروں کے سامنے پیش ہوں گے کیونکہ وہ نارائنن اس گروپ کا حصہ تھے ، جس نے ہیلی کاپٹروں کی خریدی سے پہلے طریقہ کار کے تعین کا جائزہ لیا تھا۔ سی بی آئی ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ (نرائنن، بحیثیت گورنر مغربی بنگال اپنے تقررسے قبل مشیر امور قومی سلامتی تھے) ذرائع نے بتایا کہ نارائنن کا بیان بحیثیت گواہ ریکارڈ کرنے کی ضرورت اس لئے محسوس کی گئی کہ انہوں ںے گورنر گوابی وی انچوکے ساتھ2005میں منعقدہ ایک اجلاس میں شرکت کی تھی ۔ اس اجلاس نے ہیلی کاپٹروں کی فنی تصریحات میں اہم تبدیلیوں کی اجازت دی تھی ۔ توقع ہے کہ سی بی آئی ، وانچو کا بیان بھی ریکارڈ کرے گی اور ان سے بھی خواہش کی گئی کہ وہ اس تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہوں ۔ بحیثیت گورنر گوا اپنے تقرر سے قبل وہ وزیر اعظم کی نگرانی کرنے والے اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) کے صدرتھے سی بی آئی نے دونوں شخصیتوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہیلی کاپٹر معاملت میں360کروڑ روپے کی مبینہ رشوت ستانی ہوئی تھی ۔ حکومت نے اس معاہدہ کو سال گزشتہ دسمبر میں ختم کردیا ۔ سی بی آی نے سابق سربراہ فضائی ایس پی تیاگی اور دیگر13افراد کے خلاف جن میں تیاگی کے رشتہ کے بھائی اور یوروپ کے درمیانی آدمی شامل ہیں ، ایک کیس درج کیا۔ سابق سربراہ فضائیہ کے خلاف الزام یہ ہے کہ انہوں نے ہیلی کاپٹر کی پروازی سیلنگ (کی بلندی) کو کم کیا تاکہ بولیاں لگانے کے عمل میں آگسنا ویٹ لینڈ کو شامل کیاجائے ۔ دوسری جانب تیارگی نے ان کے خلاف عائد کردہ اس الزام کی تردید کی ہے ۔، تاہم یہ فیصلہ، ایس پی جی کے عہدیداروں اور وزیر اعظم کے دفتر بشمول ایم کے نارائنن سے مشاورت کے ذریعہ کیا گیا۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ سروس سیلنگ کی اعظم ترین بلندی جس پر ایک ہیلی کاپٹر بالعموم پرواز کرتا ہے میں مبینہ کمی کے سبب مذکورہ اینگلو ، اٹالین کمپنی کو میدان میں اترنے کا موقع ملا ۔ بصورت دیگر اس کے ہیلی کاپٹرس ، اس معیار پر پورے نہیں اترتے تھے کہ ان پر بولیاں لگائی جائیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سابق یو پی اے حکومت کے دوران وزارت قانون نے نارائنن اور وانچو سے پوچھ تاچھ کی درخواست کو مسترد کردیا تھا ۔ اس سبب اس تحقیقاتی ایجنسی کو ایک درخواست ،صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے سکریٹریٹ کو بھیجنی پڑی اور یہ اجازت لینی پڑی کہ گواہوں کی حیثیت سے ان کے بیانات ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جائے ۔ وزارت قانون نے یہ کہتے ہوئے سی بی آئی کی درخواست کو مسترد کردیا تھا کہ دونوں شخصیتیں دستوری عہدوں پر فائز ہیں اور دستور کی دفعہ361ان شخصیتوں کو مقدمہ کا سامنا کرنے سے مستثنیٰ کرتی ہے ۔ سی بی آئی نے کیس میں تیز رفتار تحقیقات کیں اور کئی بیورو کریٹس بشمول سابق معتمد کابینہ بی کے چتر ویدی اور کمپڑولرااینڈ آڈیٹر جنرل(سی اے جی) ششی کانت شرما سے پوچھ تاچھ کی جو ان دونوں معتمد دفاع تھے ۔سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ ہیلی کاپٹر کی پرواز کی بلندی اور پرواز ی تخمینہ کے معیارات کو کچھ اس اندازسے تبدیل کیا گیا تھا کہ ایک اور مقابلہ کنندہ کمپنی سیکوراسکائی کے بالمقابل آگسٹاویٹ لینڈ کو معاملت حاصل ہوئی ۔ تحقیقات کے حصہ کے طور پر سی بی آئی نے گزشتہ اپریل میں سدھیر کمار (سابق سکریٹری امور سکیوریٹی ، متعمدی کابینہ) این رامچندرن (سابق انسپکٹر جنرل، ایس پی جی) اور ایچ سی گپتا( سابق اسپیشل سکریٹری ، امور خریدی ، وزارت دفاع) سے پوچھ تاچھ کی ۔(این رامچندرن، ڈی جی پی میگھالیہ کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے ہیں) سدھیر کمار 2004-05کے دوران معتمد سیکوریٹی تھے ۔ سکریٹری ایس پی جی کے انتظام کے نگراں ہوتے ہیں۔

WB Governor Narayanan inquiry into the helicopter deal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں