مشرقی گوداوری میں گیس پائپ لائن دھماکہ - 16 افراد فوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-28

مشرقی گوداوری میں گیس پائپ لائن دھماکہ - 16 افراد فوت

حیدرآباد
پی ٹی آئی
آندھرا پردیش کے ضلع مشرقی گوداوری میں گیس اتھاریٹی آف انڈیا لمٹیڈ (GAIL) کی ایک گیس پائپ لائن میں دھماکے سے آگ لگ گئی جس میں کم از کم16افراد بشمول خواتین اور بچے ہلاک اور تیس دیگر شدید طور پر جھلس گئے جو مختلف ہاسپٹلوں میں زیر علاج ہیں ۔ مہلوکین میں پانچ خواتین، تین لڑکیاں اور ایک لڑکا شامل ہے ۔، چیف منسٹرآندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو ، مرکزی وزیر پٹرولیم دھرمیندر ، پردھان اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ دہلی سے بذڑیعہ طیارہ جائے وقوع پر پہنچے۔ دھماکہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے ۔ آندھر اپردیش نے کے وزیر فینانس وائی رام کرشنوڈو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جو ابتدائی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق14اموات ہوئی ہیں ۔ بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے جن کا علاج کیاجارہا ہے۔ ضلع کلکٹر مشرقی گوداوری اور نیتو کماری پرساد نے بتایا کہ حادثہ آج صبح کی اولین ساعتوں میں پیش آیا ، اب آگ پر قابو پالیا گیا ہے اطلاع ملتے ہی فائر انجن جائے حادثہ پر پہنچ گئے ، امدادی کام جاری ہے ۔ یہ حادثہ املا پورم منڈل کے ناگارم موضع میں پیش آیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تین زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔ چیف منسٹر آندھر ا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے حافثہ میں جانیں تلف ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔ وہ دہلی کا دورہ مختصر کرکے واپس ہوگئے ۔ انہوں نے اطلاع ملتے ہی ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر اناچنا راجپا اور کلکٹر کو جائے حادثہ پر پہنچنے اور امدادی کاموں کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی ۔ ناگارم موضع کے مقامی افراد نے بتایا کہ انہوں نے ایک زوردار آوازسنی جس کے بعد آگ کا ایک زبردست گولہ بھڑک اٹھا ۔ آگ اتنی شدید تھی کہ اطراف کے تقریباً دس ایکر کے رقبہ پر پھیلے ناریل کے درختوں اور مکانوں کو نقصان پہنچا ۔ چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو نے حادثہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور مستقبل میں اس طڑح کے حادثات کا سد باب کرنے ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ نائیڈو نے ٹوئٹر پر اپنے رد عمل میں کہا کہ تحفظ کو یقینی بنانے ہمیں ایک منصوبہ کی ضرور ت ہے ۔ نائیڈو جو دہلی میں تھے اطلاع ملتے ہی خصوصی طیارہ سے مشرقی گوداوری پہنچے ان کے ہمراہ مرکزی وزیر پٹرولیم قدرتی گیس دھرمیندر پردھان بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے ۔ اسی دوران کمپنی کے چیر مین بی سی ترپاٹھی نے کہا کہ امدادی اور بچاؤ کام جاری ہیں ۔ کمپنی کے ایک سینئر عہدیدار نے راجمندری میں اپنے بیان میں کہا کہ دھماکہ کا حقیقی سبب فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا ۔ تاہم آندھرا پردیش پولیس نے خیال ظاہر کیا کہ ایک چائے فروش کے اسٹوکے سبب گیس پائپ لائن نے آگ پکڑ لی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پائپ لائن سے صبح4:30بجے کافی گی رسنے لگی جو قریبی علاقوں مٰں پھیل گئی اور ایک چائے فروش نے اپنا اسٹوسلگایا تو آگ بھڑک اٹھی اور پائپ لائن میں دھماکہ ہوگیا ۔، آئی جی پی شمالی ساحلی زون اتل سنگھ نے بتایا کہ لپکتے ہوئے شعلوں نے تیزی سے اطراف کے مکانات کو اور ناریل کے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور صرف پندرہ منٹ میں سب کچھ جل کر خاکستر ہوگیا ۔ تاہم انہں نے کہا کہ حادثہ کا حقیقی سبب تفصیلی تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوگا ۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ زمین میں گڑھا پڑ گیا ۔ آگ تیزی سے علاقہ کے مکانات تک پھیل گئی اور انہیں خاکستر کردیا۔ سنگھ کے مطابق چودہ زندہ جھلس کر ہلاک ہوگئے ۔ اور اٹھارہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ حادثہ کے فوری بعد عہدیداروں نے پائپ لائن سے گیس کی سپلائی منقطع کردی ۔ گیس پیداواری یونٹ سے18انچ کی پائپ لائن کے ذریعہ وجئے واڑہ کے قریب لینکو کے کونڈوہ پلی پاور پلانٹ کو گیس سپلائی کی جاتی ہے ۔ وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان نے اپنی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ مقامی افراد نے کمپنی کی جانب سے حفاظتی انتظامات نہ کئے جانے کی شکایت کی ہے ،۔ حادثہ کے بعد برہم دیہاتیوں نے جی اے آئی ایل کے مقامی دفتر پر پتھراؤ کرتے ہوئے حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے بروقت اقدام کرتے ہوئے ان کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ بعض دیہاتیوں نے الزام لگایا کہ گیس کی بدبو گزشتہ رات سے محسوس کی جارہی تھی لیکن عہدیداروں نے کوئی احتیاطی قدم نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ اسی دوران مہلوکین کے وثاء کو کمپنی کی جانب سے20لاکھ روپے، مرکزی حکومت کی جانب سے3لاکھ روپے اور ریاستی حکومت ی جانب سے2لاکھ رپوے منجملہ25لاکھ روپے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔

Andhra pipeline blast: 16 killed, locals blame GAIL

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں