10 rapes occur every day in the state: IGP
بدایوں آبروریزی کے معاملہ سے پریشان اتر پردیش کی اکھلیش یادو حکومت کے ایک سینئر پولیس افسر نے یہ کہہ کر ایک تنازعہ پیدا کردیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے اتر پردیش میں ہر روز22آبروریزی کے واقعات ہونے چاہئے لیکن یہاں تو صرف10ہی آبروریزی کے واقعات ہورہے ہیں ۔محکمہ داخلہ کی معمول کی پریس بریفنگ میں موجو د آئی جی(ایس ٹی ایف)آشش گپتا نے کہا کہ نیشنل کرائم بیورو کے مطابق یو پی میں ہر روز10آبروریزی کے واقعات ہوتے ہیں جس میں60سے65فیصد آبروریزی کے واقعات رفع حاجت کے لئے جاتے وقت ہوتے ہیں۔ گپتا یہیں نہیں رکے انہوں نے کہا کہ جتنی اتر پردیش کی آبادی ہے اگر اس کے حساب سے یہ اعداد و شمار دیکھے جائیں تو یہاں22آبرویزی کے واقعات روز ہونے چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ بدایوں میں نابالغ بہنوں کے ساتھ ہونے والے آبرویزی کے واقعات کے بعد ان کی نعشیں پیڑ پر لٹکگی ہوئی دستیاب ہوئیں اور ملزموں نے متاثرہ کی ماں پر مقدمہ واپس لینے کا دباؤ ڈالا تھا ۔ جس میں پولیس کے دو کانسٹبل سرویس اور چھرپال کا کردار مشتبہ تھا ۔ جنہیں پولیس نے ضابطہ کے مطابق تبدائی جانچ کے بعد برخاست کردیا گیا ہے ۔ ملزمپپو اودھیش اور ایک سپاہی سرویش گرفتار کر کے جیل بھیج دئے گئے ہیں جب کہ چھترپال و دیگر ملزم فرار ہیں۔ گزشتہ20دنوں میں ریاست میں17نابالغ لڑکیوں کے ساتھ آبروریزی کے واقعات ہوئے ہیں جن میں سے15کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے ۔ اسی طرح ایک دیگر واقعہ وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع اٹاوا کا ہے جہاں سول لائن علاقے کے گورا پور گاؤں کی سنیتا کی بیٹی کی گاؤں کے دبنگوں نے آبروریزی کی اور اس کی ماں کی رپورٹ پر ملزم سنی یادو کو پولیس نے گرفتار کرلیا لیکن دبنگ اور پولیس کی ساز باش سے مسلسل متاثرہ کی ماں پر دباؤ ڈالاجانے لگا کہ مقدمہ واپس لے لے۔ تیسرا واقعہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے پالیمانی حلقے اعظم گڑھ کا ہے جہاں سرائے میر علاقے میں ایک دن پہلے صبح کے وقت بیت الخلا کے لئے جانے والی ایک لڑکی کی چار باراتیوں نے آبروریزی کی ، جن میں سے ایک ملزم مکیش کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں