تنگ نظری پر مبنی شیعہ گروہ واریت - نوری المالکی حکومت پر الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-17

تنگ نظری پر مبنی شیعہ گروہ واریت - نوری المالکی حکومت پر الزام

وزیر خارجہ قطر خالد العطیہ نے وزیر اعظم عراق نوری المالکی حکومت پر"تنگ نظر پر مبنی شیعہ گروہ واریت" اختیار کرنے کا الزام لگایا اور کہا ہے کہ مالکی حکومت کے رویہ کے سبب سنی عسکریت پسند باغیوں نے اچانک حملے کئے ۔ اس طرح اب عراق کے ٹکڑے ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ لیونتھ( آئی ایس آئی ایل) سے وابستہ باغیوں نے گزشتہ ہفتہ کئی عراقی شہروں بشمول عراق کے دوسرے سب سے بڑے شہر موصل پر قبضہ کرلیا ۔ اس سبب ایران میں مالکی کے شیعہ حامیوں اور مغربی ممالک میں تشویش پیدا ہوگئی ۔ عراق میں عسکریت پسندوں کی پیش رفت شروع ہونے کے بعد سے خالد العطیہ کا یہ ایک سخت بیان ہے ۔ خؒیج کے سنی عرب پڑوسی ممالک میں سے کسی نے بھی ایسا سخت بیان نہیں دیا ، اور العطیہ کے بیان سے قطر ۔ بغدا د تعلقات میں مزید بگاڑ پیدا ہوگا ۔ عراق نے ایک عرصہ سے قطر پر باغیوں کی تائید کرنے کا الزام لگایا ہے۔ قطر میں قائمالجزیرہ ٹی وی نے العطیہ کے حوالے سے کہا ہے کہ"گزشتہ کئی برسوں سے منفی عوامل بڑھ رہے تھے۔ اس سبب سے عسکریت پسندوں کو فائدہ ہوا ۔"العطریہ نے کل بولیو یا میں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریمارس کئے اور کہا کہ"بغداد 'تنگ نظری پر مبنی گروہ واری مفادات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ پرامن مذاکرات کی تجویز کو نظر انداز کررہا ہے ۔ مخالفین کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف تشدد کررہا ہے اور انہیں طاقت کے ذریعہ منتشر کررہا ہے ۔" یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگ اکہ2003میں امریکی حملہ میں صدام حسین کی بے دخلی تک شیعہ اکثریتی عراق پر سنی مسلمانوں کا غلبہ تھا ۔ یہ سنی مسلمان ایک عرصہ سے خود کو نظر انداز کردئیے جانے اور نوری المالکی کی شیعہ غلبہ والی حکومت کے تحت ایذا پہنچائے جانے کی شکایت کررہے ہیں۔ عراق کے سنی نائب صدر طارق الہاشمی2011میں بغداد سے فرار ہوگئے تھے۔اس سے قبل حکام نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا ۔ حکومت عراق کے فورسس نے مخالف حکومت دھرنا دینے والوں پر بھی بار بار خونریز حملے کئے ۔ یہ دھرنے عراق کے بیشتر سنی مغربی صوبہ انبار میں2012میں شروع ہوئے تھے۔ قطر سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک نے مالکی کے الزامات کی پرزور مذمت کی ہے ۔ گزشتہ مارچ میں مالکی نے الزام لگایا تھا کہ ممالک عراق میں سنی شورش پسندی کے لئے مالیہ فراہم کررہے ہیں۔ سعودی عرب نے آئی ایس آئی ایل کی پیش رفت پر سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن سعودی پرنس اور سابق صدر انٹلیجنس ترکی الفیصل نے گزشتہ ہفتہ مالکی حکومت پر الزام لگائے تھے اور آئی ایس آئی ایل کو سعودی عرب کی کسی بھی امداد کی پھر ایک بار تردید کی تھی ۔

Qatar slams Iraqi PM for his “narrow partisan policies”

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں