محسن شیخ قتل کیس - ہندو تنظیم کے مزید 2 ملزمین گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-10

محسن شیخ قتل کیس - ہندو تنظیم کے مزید 2 ملزمین گرفتار

کرائم برانچ نے28سالہ انجینئر محسن صادق شیخ کے قتل کے معاملہ میں آج ہندو راشٹریہ سینا کے مزید 2ممبران کو گرفتار کرلیا ۔ محسن کو2جون کو ہداپسار کی بنکر کالونی میں اس وقت مارڈالا تھا جب وہ نماز پڑھ کر آرہا تھا۔ حال ہی میں گرفتار ہونے والوں کے نام20سالہ پنڈت سنگلے اور22سالہ پنسارے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس گوپی ناتھ پائل نے آج کہا ان دونوں کو اس لئے گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ یہ بھی محسن پر حملہ کرنے والے گروپ میں دیگر لوگوں کے ساتھ تھے ۔ کل ملا کر ہندو راشٹرسینا کے17ارکان کو گرفتار کیاگیا ہے اور دو کم عمر لڑکوں کو حراست میں رکھا گیا ہے ۔ پاٹل نے کہا کہ سانگلے اور پنسارے کو پہلے گرفتار کئے گئے15افراد کے ساتھ پونے چھاؤنی عدالت میں پیش کر کے پولیس کی حراست طلب کی جائے گی۔ محسن شیخ پونے کی ایک ٹیکسٹئال کمپنی میں آئی ٹی منجیر تھا، 2جون کو اسے گھر واپسی پر سینا کے ورکروں نے مار ڈالاتھا ۔ دریں اثناء مقتول محسن شیخ کے والد صادق شیخ نے ریاستی حکومت کے اس دعوے کو غلط بتایا ہے کہ ان کے بیٹے کا قتل محض امن و قانون کا معاملہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے فرقہ وارانہ تعصب کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے ۔ مرکزی حکومت نے کل ریاست سے سوال یا تھا کہ محسن کے قتل کو فرقہ وارانہ تشدد کے تحت جرم کیوں نہیں مانا گیا ۔ شولا پور سے ٹیلی فون پر یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے صادق شیخ نے کہا کہ بعض خبروں میں کہا گیا ہے کہ میرے بیٹے اور قاتلوں کے درمیان ذاتی دشمنی تھی ۔ محسن کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا تھا کہ وہ علاقہ کے لڑکوں کے ساتھ گزارے ۔ علاوہ زیں وہ ماہ میں دوبار شولا پور آتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو یہ رپورٹ عام کرنی چاہئے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ میرے بیٹے کو کن حالات میں قتل کیا تھا۔ صادق نے کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن حسین دلوائی سے ریاستی سرکار کے دعوے کے بارے میں شکایت کی ، جنہوں نے کل غمزدہ کنبہ کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارا تھا۔ حسین دلوائی نے محسن کے کنبہ کو مولانا آزاد وچار منچ کے فنڈ سے ایک لاکھ روپے کی مددد ینے کی پیشکش بھی کی ہے ۔

Pune techie murder: 2 more arrested, police hint at Hindu outfit's hand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں