کشمیر میں لبریشن فرنٹ کی ہڑتال - عام زندگی متاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-24

کشمیر میں لبریشن فرنٹ کی ہڑتال - عام زندگی متاثر

سری نگر
یو این آئی
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کی طرف سے ہڑتال کے اعلان کے نتیجے میں آج وادی کشمیر میں معمول کی زندگی متاثر رہی۔ یاد رہے فرنٹ نے آر ایس ایس اور بی جے پی کی مبینہ یاست کی مسلم شناخت ختم کرنے اور ریاست میں پناہ گزینوں کو بسانے کی سازشوں کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا تھا ۔، تاہم پولیس نے کسی بھی قسم کی گڑ بڑ کو روکنے کے لئے سری نگر کے سیول لائنز علاقوں میں پابندیاں عائد کردی تھیں ۔ سری نگر میں ہڑتال کا خاصا اثر دیکھا گیا ۔ جہاں تجارتی مراکز بند رہے وہیں ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی ۔ تاہم بالائی شہر میں وقفے وقفے سے نجی اور سواری گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں ۔ آٹو رکشا والوں اور دیگر چھوٹی سواری گاڑیاں رکھنے والوں کے لئے آج کا دن بڑی آمدنی والا ثابت ہوا کیونکہ مجبور مسافروں سے آج معمول سے زیادہ کرایہ حاصل کیا گیا ۔ ہڑتال کے اعلان کی وجہ سے سرکاری دفاتر بینکوں اور دیگر نیم سرکاری دفاتر میں بھی کام متاثر رہا ۔، تعلیمی اداروں پر بھی ہڑتال کا خاصہ اثر پڑا ۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے موصول ایک رپورٹ کے مطابق ضلع تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں اور ٹریفک کی نقل وحمل پر بھی ہڑتال کا خاصہ اثر دیکھا گیا۔ تاہم سری نگر جموں قومی شاہراہ پر گاڑیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھی تجارتی مراکز بند رہے ۔ وادی کشمیر کے دوسرے حصوں سے بھی ایسی ہی رپورٹیں موصول ہوئیں ۔ اسی دور ران سیکوریٹی فورسز نے آج جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کی تاریخی لال چوک میں مجوزہ کشمیر چھوڑ دو تحریک کے آغاز نو پروگرام اور احتجاجی ریلی کو ناکام بناتے ہوئے گزشتہ چار روزے سے روپوش فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک کو حامیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے ۔ محمد یاسین ملک آج دوپہر کو اچانک مائسمہ میں اپنے حامیوں سمیت نمودار ہوئے اور لال چوک مارچ شروع کیا۔ تاہم پولیس نے فرنٹ چیر مین کو حامیوں سمیت گرفتار کرکے کوٹھی باغ تھانہ میں بند کیا ۔ پولیس نے یاسین ملک اور حامیوں کے علاوہ جی کے ایل ایف کے دوسرے کارکنوں جن میں نور محمد کلوال بھی شامل ہیں کو بھی اس وقت گرفتار کرلیا جب مذکورہ کارکنوں نے لال چوک کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی ۔

Normal life affected in Kashmir due to JKLF strike

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں